تحریر: محمدصدیق پرہار
مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوںکی وحشیانہ کارروائیوں ،شہداء کے جنازوںپرفائرنگ سے مزیدچارافرادکی شہادت سے حالیہ دہشت گردی میں شوپیاں اور اسلام آبادکے اضلاع میں شہادتیں بیس ہوگئیں ،قابض فوج نے مظاہرین اورجنازوںکے شرکاء پرفائرنگ کے ساتھ ساتھ پیلٹ گن اورآنسوگیس کابے رحمانہ استعمال کیا۔جس سے دوسوسے زائدافرادزخمی ہوگئے۔جن میں سے متعددافرادکی بینائی ضائع ہونے کاخدشہ ہے۔بھارتی فوجیوںنے جنوبی کشمیرمیں شوپیاں اور اسلام آبادکے علاقوں میںمحاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں کے دوران جدیدبارودی ہتھیاروںکااستعمال کرکے متعددمکانوںکوتباہ کردیا۔جن میںسے تیرہ نوجوانوںکی لاشیںنکال لی گئیں۔بھارتی فوج کے وحشیانہ مظالم پرنوجوانوںکی شہادت اورسیکڑوں افرادکے زخمی ہونے پرپوری مقبوضہ وادی میں قیامت صغریٰ برپا ہے۔ہربڑے چھوٹے گائوں اورشہرمیں بھارتی دہشت گردی کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں۔بھاتی فوج کے مظالم اوربربریت کے خلاف وادی میںمکمل طورپرہڑتال رہی سکول ،کالج بندہونے کے ساتھ امتحان بھی ملتوی ہوگئے۔اس دوران شہریوںکی نقل وحرکت روکنے کے لیے مقبوضہ کشمیر بھر میں پابندیاں لگادی گئیں جب کہ کلگام میں کرفیولگادیاگیا۔مقبوضہ کشمیرکی مشترکہ حریت پسندقیادت سیّدعلی گیلانی، ڈاکٹرمحمدعمرفاروق، محمداشرف صحرائی کو گھر میں نظر بند کردیاگیا ہے جب کہ یاسین ملک کوگرفتارکرلیاگیا ہے۔درجنوں حریت راہنمائوںکوپابندسلاسل کردیاگیا ہے۔حریت کانفرنس ع کے سربراہ میرواعظ سمیت درجنوںحریت راہنمائوں کونظربندکردیاگیا۔ریل سروس اورانٹرنیٹ سرو س معطل رہی۔احتجاج کے لیے باہرنکلنے والوںپرگولیاں اورپیلٹ گن سے فائرکیے گئے ۔نوجوانوںکی میتیں گھروںکوپہنچنے پرغم وغصے کی لہردوڑ گئی۔جنوبی حصے سے شرو ع ہونے والے احتجاج کاسلسلہ پوری وادی میں پھیل گیا اوراحتجاج میں شریک ہونے کے لیے مسجدوںکے لائوڈسپیکروں سے باقاعدہ اعلنات کیے گئے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیرمیں درندگی کی انتہاء اورانسانی حقوق کی شدیدپامالی کی انتیس سال کی رپورٹ شائع کردی ۔جس میں سال انیس سونواسی تااٹھائیس فروری سال دوہزاراٹھارہ تک بھارتی حکومت اور اس کی خفیہ ایجنسی نے مقبوضہ کشمیرمیںانسانیت سوزقتل عام کیا۔جن میں چورانوے ہزارنوسوبائیس افرادکومختلف جعلی مقابلوںمیں قتل کیاجب کہ مختلف علاقوںمیں سات ہزارسے زائدگمنام قبروںکابھی انکشاف ہوا۔حراست کے دوران مختلف عقوبت خانوںمیں اذیت دے کرسات ہزارایک سوافرادکوقتل کیا۔رپورٹ میں سول بے گناہ افرادکوگرفتارکرکے مختلف جیلوںمیں ڈالاگیا ہے جن کی تعدادایک لاکھ ۴۳ہزارتین سو۶۴ ہے جواس وقت مختلف جیلوںمیں سزاکاٹ رہے ہیں ۔ جب کہ بائیس ہزارآٹھ سو۶۶ خواتین بیوہ ہوئیں ،جب کہ ایک لاکھ سات ہزارچھ سوستانوے بچے یتیم ہوئے۔گیارہ ہزار۴۳خواتین کاگینگ ریپ ہوا۔ایک لاکھ چھیاسی ہزار۶۴ مقامات کومکمل طورپرتباہ کرکے اربوں روپے کانقصان کیاگیا۔ اقوام متحدہ کی نمائندہ تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سانحہ پلوامہ اورشوپیاںمیں بھارتی فوج کی درندگی ،سرچ آپریشن کے دوران بیس سے زائدافرادکی شہادت جب کہ غائبانہ نمازجنازہ اداکرنے والوں پرفائرنگ بیس سے زائدافرادکی شہادت اورچوبیس گھنٹوںمیں دوسوسے زائدافرادکے زخمی ہونے سے بھارت کابھیانک چہرہ دنیاکے سامنے آگیا ہے۔بھارتی فوج نے شوپیاںمیں ایک درجن سے زائدمقامات کوآگ لگاکراپنی دہشت گردی کاثبوت پیش کردیاہے۔اقوام متحدہ بھارتی حکومت پرانسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے پرعالمی عدالت میں مقدمہ درج کرے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کوعالمی دہشت قراردے دیا اورانہوںنے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیاہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں یواین مشن کی نمائندوں تنظیموںکوجانے کی اجازت دی جائے تاکہ بھارت کابھیا نک چہرہ دنیاکے سامنے آسکے۔ آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے مقبوضہ کشمیر میںبھارتی بربریت کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیری عوام کے حق خودارادیت کومظالم کے ذریعے دبانہیں سکتا۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفورکی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسزکی جانب سے نہتے عوام پرمظالم کی شدیدالفاظ میںمذمت کی ہے۔آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کے ذریعے وہاںکے عوام کے حق خودارادیت کے لیے سیاسی جدوجہدکودبانہیںسکتا،جنرل قمرجاویدباجوہ نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی سیکیورٹی فورسزکی بربریت اورلائن آف کنٹرول اورورکنگ بائونڈری پر سیزفائرکی خلاف ورزیوں اورعام شہریوںکونشانہ بنائے جانے کی شدیدالفاظ میںمذمت کی ہے۔چیئرمین سینیٹ میرصادق سنجرانی نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری نہتے کشمیریوں پرتشدداوران کے قتل عام کانوٹس لے۔بھارتی ظلم وبربریت کامقصدمعصوم کشمیریوںکی تحریک کومزیددباناہے۔کشمیریوںکابہیمانہ قتل بھارتی ریاستی دہشت گردی کے غیرانسانی چہرے کاعکاس ہے۔بھارتی بزدلانہ اقدامات سے کشمیریوںکے حوصلے پست نہیںہوں گے۔چیئرمین سینیٹ نے مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام کے ساتھ بھرپوریکجہتی کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادی مسئلہ کشمیرپراقوام متحدہ کی قراردادوںکوکشمیریوںکی خواہشات کے مطابق حل کرانے میں اپناکرداراداکرے۔مقبوضہ کشمیرمیںایک درجن سے زائدکشمیری نوجوانوں کی شہادت پروزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے اپنے مذمتی بیان میںکہاکہ کشمیری عوام کی جدوجہدآزادی کودہشت گردی سے نہیںجوڑاجاسکتا۔ظلم وجبرسے حق خودارادیت کونہیںدبایاجاسکتا۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فیکٹس فائنڈنگ مشن کومقبوضہ کشمیرجانے کی اجازت دے اوریواین سیکرٹری جنرل کشمیرکے لیے خصوصی نمائندہ مقررکریں۔اسلام آبادمیںمقبوضہ کشمیرکی صورت حال پروفاقی کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعدپریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارتی گجرات میں مسلمانوںکے قتل عام کی تاریخ اب مقبوضہ کشمیرمیں دہرائی جارہی ہے۔وزیرخارجہ کاکہناتھا کہ وزیراعظم نے ایک نکاتی ایجنڈے پرکابینہ کااجلاس طلب کیاتھااوراجلاس میںمتفقہ طورپرایک قراردادمنظورکی گئی ۔انہوںنے بتایا کہ اجلاس میں پاکستان کامقبوضہ کشمیرکے معاملے پرمختلف ملکوں میں وفودبھیجنے کافیصلہ کیاگیا ہے۔خواجہ آصف کاکہنا ہے کہ ترکی اورایران کے وزرائے خارجہ سے کشمیرکی صورت حال پربات کی ہے ۔ اور برادراسلامی ممالک نے کھل کرپاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے۔خواجہ آصف کاکہناتھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں دہشت گردی کررہا ہے۔ معصوم کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں انہوںنے کہا مقبوضہ کشمیرمیں گزشتہ دوروزمیں خون کی کھیلی گئی۔بھارتی حکومت بدترین دہشت گردی کی مثال قائم کررہی ہے ۔انہوںنے کہا کہ من حیث القوم پاکستانی قوم پرلازم ہے کہ کنٹرول لائن کے اس پارجتنی پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کااظہارہورہا ہے اس پرحکومت ،ہرطبقہ اورسیاسی جماعتیں اس نقطے پرمتحدہوکرکشمیریوںکے ساتھ یکجہتی کااظہارکریں۔انہوںنے کہا کہ گزشتہ روزآسیہ اندرابی کے پیغام میں یہ تاثرتھا کہ حق خودارادیت کی جنگ میںپاکستان کی جانب سے خاموشی ہے لہذاہمیں اس گمان کوختم کرناہے۔کشمیریوںکی اخلاقی، سیاسی اورسفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔خواجہ آصف کاکہناتھا کہ بھارتی حکمرانوں سے بہتری کی امیدنہیں کیوں کہ ہم نے بھارت کے ساتھ تعلقات بہترکرنے کی کوشش کی تاہم مایوسی ہوئی۔ انہوںنے مزیدکہا کہ مسلمانوںکاخون کشمیر، فلسطین اورمیانمارمیں ارزاںہوگیا ہے۔اورہم عالمی ضمیرکوبھی جھجھوڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔وفاقی کابینہ نے جمعہ چھ اپریل کویوم یکجہتی کشمیرمنانے اعلان بھی کیاہے۔ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمدفیصل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج مقبوضہ کشمیرمیں سفاک اورالمناک دن ہے ۔ معصوم کشمیریوں پربھارتی قابض فورسزکے مظالم جاری ہیں۔بھارت نے انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیردیں اورکشمیرلہولہوہے۔بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک دن میں بارہ بے گناہ کشمیری شہیدہوگئے۔قابض افواج کی جانب سے معصوم کشمیریوںکاقتل عام جاری ہے۔جس کے نتیجے میںانسانی حقوق کاعالمی چارٹرمذاق بن کررہ گیا ہے۔وزیراعظم آزادکشمیرراجہ محمدفاروق حیدرخان نے پندرہ کشمیری نوجوانوںکی شہادت کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کشمیریوں کی نسل کشی کی پالیسی پرعمل پیراہے اورمنصوبہ بندی کے تحت ہندوستانی بدزمانہ خفیہ ایجنسی رامعصوم کشمیریوںکاقتل عام کروارہی ہے۔کشمیری نوجوانوںکی شہادت پرخاموش نہیں بیٹھ سکتے۔بھارتی سفیرکوطلب کرکے سخت احتجاج کیاجائے۔وزیراعظم آزادکشمیرنے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوجیوںکے ہاتھوں شوپیاں اوراسلام آبادمیں پندرہ نوجوانوںکوبہیمانہ طریقے سے شہیدکرنے کامعاملہ سلامتی کونسل میں اٹھائے۔قابض بھارتی فوج کے معصوم کشمیریوں پر اندوہناک مظالم کے خلاف عالمی عدالت انصاف اپناکرداراداکرے۔وزیراعظم آزادکشمیرنے کہا کہ پندرہ نوجوانوںکی شہادت پرہرکشمیری غمزدہ ہے۔ہمارادل خون کے آنسورورہاے۔حریت کانفرنس کی جانب سے یوم سوگ کی حمایت کرتے ہیں۔پاکستان اورآزادکشمیرکی حکومتیں اورعوام مقبوضہ جموں کشمیرکے عوام اور حریت قیادت کے ساتھ ہیں۔ایک بیان میں عمران خان نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی اوربربریت کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مظلوم کشمیریوں پربھارتی فورسزکے مظالم کی شدیدمذمت کرتے ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ بھارتی فورسزنہتے کشمیریوںکوشہیدکررہی ہیں۔پاکستان کے عوام حق خودارادیت کی جدوجہدمیں کشمیری عوام کے ساتھ ہیں ۔عمران خان نے مطالبہ کیا کہ یواین سیکیورٹی کونسل مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت کانوٹس لے ۔اوراب سے ضرورحرکت میں آناہوگا۔
ہندوستان گزشتہ سال ہاسال سے مقبوضہ کشمیرمیں بربریت بدترین داستانیں قائم کررہا ہے۔پاکستان بھارتی حکمرانوں کے ظلم وبربریت کے تمام ترثبوت اقوام متحدہ میں جمع کراچکا ہے۔ اس پراقوام متحدہ نے کوئی نوٹس نہیںلیا۔اب اقوام متحدہ کی اپنی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی بربریت کی انتیس سالہ رپورٹ جاری کرکے اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیرمیں یواین مشن کی نمائندوںتنظیموںکوجانے کی اجازت دینے کامطالبہ کردیا ہے اوربھارتی حکمرانوں کے خلاف عالمی عدالت انصاف میںمقدمہ درج کرنے کامطالبہ بھی کیا ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے نریندرموذی کوعالمی دہشت بھی قراردیا ہے۔دنیابھرمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے والاامریکہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی پرآنکھیں بندکیے ہوئے ہے۔اقوام متحدہ کشمیریوں کے حق خودارادیت پر اپنی ہی منظورشدہ قراردادپرعمل کرنے کانام ہی نہیں لے رہی۔امریکہ نے بھارتی فورسزکی مقبوضہ کشمیرمیں بربریت پرتوکوئی نوٹس نہیں لیا۔کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہدکرنے والی تنظیم تحریک آزادی کشمیرکودہشت گردتنظیموںکی عالمی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔امریکاکے محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ ملی مسلم لیگ اورتحریک آزادی کشمیرلشکرطیبہ کی شاخیں ہیں اس لیے ان دونوں جماعتوںکوبھی فارن ٹیرارسٹ آرگنائزیشن کے امیگریشن اینڈنیشنلٹی ایکٹ کی سیکشن دوسوانیس اوردہشت گردوںکی عالمی فہرست کے ایگزیکٹوآرڈرتیرہ ہزاردوسوچوبیس کے تحت دہشت گردوںکی عالمی فہرست میں شامل کرلیاگیا ہے۔اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹرپراپنی ٹویٹ میں واضح کیا کہ ملی مسلم لیگ اورتحریک آزادی کشمیر در اصل کالعدم لشکرطیبہ کے ہی مختلف نام ہیں اس لیے ان دونوںکوسیاسی جماعتوں کے طورپررجسٹرنہیںکیاجاسکتا۔اس لیے ان دونوں جماعتوںکوبھی لشکرطیبہ کے ساتھ دہشت گردوںکی عالمی فہرست میں شامل کیاجاتاہے۔امریکہ نے بھارتی بربریت کے خلاف اورکشمیریوںکی حق خودارادیت کی جدوجہدکوہی دہشت گردی قراردے دیا ہے۔اس سے واضح ہوجاتاہے کہ امریکاکی دہشت گردی کے خلاف جنگ دہشت گردوں کے خلاف نہیںمسلمانوں کے خلاف ہے۔وفاقی کابینہ جمعہ چھ اپریل کویوم یکجہتی کشمیرمنانے کااعلان کرچکی ہے۔ امریکاکی طرف سے تحریک آزادی کشمیرکودہشت گردوںکی عالمی فہرست میں شامل کرنے پرچھ اپریل سے بارہ اپریل تک سرکاری سطح پرہفتہ مذمت امریکامنایاجائے۔امریکی سفارت خانوں کے سامنے امریکہ کے اس اقدام کے خلاف احتجاج کرکے اسے اپنا فیصلہ واپس لینے کامطالبہ کیاجائے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، انسانی حقوق کی تنظیموں اورسلامتی کونسل میں امریکاکے اس اسلام وکشمیردشمن اقدام کے خلاف قراردادیں پاس کرائی جائیں ۔دنیاکوبتایاجائے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے والاامریکامقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی حمایت کررہا ہے۔پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلاکرامریکہ کے اس اقدام کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیاجائے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں