ہفتہ، 24 فروری، 2018

امریکی نمائندے حسین حقانی کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے رابطہ

امریکی نمائندے حسین حقانی کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے رابطہ
اسلام آباد(بی بی سی اردو)پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نےامریکہ میں مقیم پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطہ کر لیا ہے۔بی بی سی کے نمائندے کے مطابق ایف آئی اے نے انٹرپول کو خط لکھ کر حسین حقانی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔پاکستان کی سپریم کورٹ نے تین روز پہلےحسین حقانی کی جانب سے 'میموگیٹ نامی مقدمے میں عدالت کے سامنے پیش نہ ہونے پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے حسین حقانی کی جانب سے حلف کی خلاف ورزی پر یہ وارنٹ جاری کیے ہیں۔میمو گیٹ سکینڈل 2011 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین منصور اعجاز نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اس وقت امریکہ میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں انہوں نے ایک خفیہ میمو اس وقت کے امریکی ایڈمرل مائیک مولن تک پہنچانے کا کہا تھا۔میمو گیٹ کا معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد حسین حقانی نے بطور سفیر استعفیٰ دے دیا تھا۔اس مقدمے کے دائر ہونے کے بعد حسین حقانی پاکستان آئے اور سپریم کورٹ میں پیش بھی ہوئے۔ انھیں 2013 میں اس یقین دہانی کے بعد کہ وہ واپس عدالت میں پیش ہوں گے، انھیں ملک سے باہر جانے کی اجازت دی گئی لیکن وہ پیپلز پارٹی کی حکومت کے خاتمے کے بعد واپس پاکستان نہیں آئے۔ سپریم کورٹ نے حسین حقانی کو 2013 میں ملک سے باہر جانے کی اجازت دی تھی۔سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے زمانے میں میمو گیٹ کے مقدمے شنوائی شروع ہوئی جس میں حال ہی سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیئے جانے والے میاں نواز شریف بھی درخواست گزاروں میں سے ایک تھے۔اب جب میاں نواز شریف اعلیٰ عدلیہ کی مبینہ مداخلت کے خلاف بات کرتے ہیں تو انھیں میموگیٹ میں کالا کوٹ پہن کر سپریم کورٹ میں جانے کا طعنہ دیا جاتا ہے۔انسانی حقوق کی کارکن عاصمہ جہانگیر نے سپریم کورٹ میں حسین حقانی کی وکالت کی تھی۔عاصمہ جہانگیر نے عدالت کی کارروائی کے دوران کہا تھا کہ اگر نواز شریف کو حسین حقانی کے خلاف کارروائی کا شوق ہے تو جب وہ حکومت میں آئیں تو اپنا شوق پورا کر لینا۔

پاکستان کیخلاف سرجیکل سٹرائیک کر سکتے ہیں:بھارتی آرمی چیف کی گیدڑ بھبھکی

پاکستان کیخلاف سرجیکل سٹرائیک کر سکتے ہیں:بھارتی آرمی چیف کی گیدڑ بھبھکی
نئی دہلی (حرمت قلم انٹرنیشنل ڈیسک)بھارتی آرمی چیف جنرل بین راوت نے دھمکی دی ہے کہ ہمسایہ ملک پاکستان کو جموں میں سنجوان ملٹری کیمپ پر حملے کی جلد یا بدیر قیمت چکانا ہو گی جبکہ ہمارے پاس جوابی کارروائی کےلئے سرجیکل سٹرائیک سمیت کئی آپشن موجود ہیں۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے کہا کہ ہمسایہ ملک پاکستان کو جموں میں سنجوان ملٹری کیمپ پر حملے کی جلد یا بدیر قیمت چکانا ہو گی جبکہ ہمارے پاس جوابی کارروائی کےلئے سرجیکل سٹرائیک سمیت کئی آپشن موجود ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ وہ ایک ایسی جنگ لڑ رہا ہے جس کا اسے صرف اسی صورت میں جواب دیا جا سکتا ہے تاہم ہمارے پاس متعدد آپشن موجود ہیں جن میں سرجیکل سٹرائیکس بھی شامل ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ ابھی وہ ان آپشنز کو افشا نہیں کریں گے جو کہ فورسز اختیار کر سکتی ہیں۔

loading...