اتوار، 1 اپریل، 2018

عدلیہ سیاستدانوں کو اپنا کام کرنے دے:بلاول بھٹو

عدلیہ سیاستدانوں کو اپنا کام کرنے دے:بلاول بھٹو
حیدرآباد(مانیٹرنگ )پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ادارے دوسرے اداروں کا کام کریں تو کمزور ہوتے ہیں، عدلیہ اپنا کام کرے اور سیاستدانوں کو اپنا کام کرنے دیں۔حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جوڈیشل ایکٹیوازم کم ہونی  چاہئے ، اگر ادارے دوسرے اداروں کا کام کریں تو کمزور ہوتے ہیں، مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ اداروں کو کمزور کیا ہے، اگر سیاستدان ناکام ہیں تو عوام ووٹ کے ذریعہ نکال سکتے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو چیئرمین سینٹ سے متعلق بیان واپس لینا  چاہئے ، آئی ایس پی آر نے وضاحت کردی ہے کہ باجوہ ڈاکٹرائن سکیورٹی کے حوالے سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ضیاءالحق کے اوپننگ بیٹسمین کو چیئرمین سینٹ کے لئے اپنا امیدوار بنایا جو اچھا نہیں تھا اس لئے اسے ووٹ نہیں دیا گیا جب کہ وزیراعظم جانتے ہیں کہ ان کے قریبی لوگوں نے بھی سینٹ امیدوار کو ووٹ نہیں دیا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ نوازشریف نہ کل نظریاتی تھے، نہ آج ہیں اور نہ کل نظریاتی ہوں گے، مک میں نظریاتی سیاست کے لئے جگہ کم ہوتی جارہی ہے اور پیپلز پارٹی معاشی اسٹیٹس کو کے نظام کے خلاف کام کررہی ہے۔

پوپ فرانسس کی عالمی طاقتوں سےشام میں خونریزی ختم کرانے کی اپیل

پوپ فرانسس کی عالمی طاقتوں سےشام میں خونریزی ختم کرانے کی اپیل
روم (مانیٹرنگ)عیسایئوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے دنیا بھر کے رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ شام میں خون ریزی کے فوری خاتمے کے لیے اقدام کریں۔اٹلی کے شہر روم میں سینٹ پیٹرز سکوائر میں عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر کے حوالے سے اپنے روایتی خطاب میں انہوں نے کہا کہ شام کے عوام بظاہر نہ ختم ہونے والی جنگ سے تھک چکے ہیں۔

پوپ فرانسس نے اپنے خطاب میں انسانی حقوق کے قوانین، اور پناہ گزینوں کے مسائل پر بھی زور دیا اور کہا کہ انھیں (پناہ گزینوں کو) اکثر آج کل کا ’ضیاع کا ماحول‘ مسترد کر دیتا ہے۔اس سے قبل کل شب پوپ فرانسس نے بیسیلیکا میں دس ہزار زائرین کی تقریب میں شرکت کی تھی۔ عشایے ربانی کے دوران انہوں نے آٹھ افراد کا بپتسمہ بھی کیا جن میں ایک نائجیرین پناہ گزین جان اوگاہ بھی شامل ہے۔ جان اوگاہ نے اٹلی کی ایک سپر مارکیٹ میں گدا گری کے دوران ایک ڈکیتی کو ناکام بنایا تھا۔

انہوں نے خدا سے دعا کی کہ وہ جنوبی سوڈان اور کانگو کے زخموں کو مندمل کر دے۔ انہوں جزیرہ نما کوریا میں امن مذاکرات پر بھی زور دیا۔پوپ فرانسس نے کہا کہ عیسائی پیغام کی طاقت نے پسماندہ لوگوں کو امید کی کرن دی ہے۔پوپ نے اپنے دورِ پاپائیت کے پہلے پانچ برسوں کے دوران شام میں ہونے والے خون خرابے کی مسلسل مذمت کی ہے۔ 2013 میں انہوں نے مغرب کی جانب سے وہاں کی جانے والی فوجی مداخلت کی مخالفت کی تھی۔

اتوار کے روز انہوں نے دوسرے خطوں کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا: ’ہم سرزمینِ مقدس میں مفاہمت چاہتے ہیں۔ ہم یمن کے نہتے لوگوں اور تمام مشرقِ وسطیٰ میں جاری شورش کا خاتمہ چاہتے ہیں تاکہ تقسیم اور تشدد پر مکالمہ اور باہمی عزت غالب آئے۔

پوپ نے شمالی و جنوبی کوریا کے تعلقات کے بارے میں کہا کہ انھیں امید ہے کہ مذاکرات سے اس جزیرہ نما میں طویل عرصے سے جاری کشیدگی کا خاتمہ ہو گا اور امن و یگانگت کو فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا: 'جو لوگ براہِ راست ذمہ دار ہیں، انھیں فراست و بصیرت ملے تاکہ وہ کوریا کے لوگوں کی بھلائی کا کام کر سکیں اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ اعتماد کا رشتہ قائم کر سکیں۔پوپ نے یوکرین اور وینزویلا میں جاری تشدد ختم کرنے کی امید بھی ظاہر کی۔

loading...