جمعرات، 5 اپریل، 2018

سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی تقرری کیخلاف درخواست خارج

سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی تقرری کیخلاف درخواست خارج اسلام آباد(نیٹ نیوز) سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بطور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ تقرری کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ جب آپ نے پٹیشن دائر کی تو قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ کے جج بن چکے تھے، آپ کی تمام باتیں غیر متعلقہ ہو چکی ہیں۔درخواست گزار ریاض حنیف راہی نے موقف اپنایا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی براہِ راست چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ کے عہدے پر تقرری آرٹیکل 196 اور 105 کی خلاف ورزی تھی۔ ججز کا تقرر پہلے ایڈیشنل جج کی حیثیت سے ہوتا ہے، پھر جج بننے کے بعد چیف جسٹس بنایا جاتا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اگر پوری ہائی کورٹ ہی ختم ہو جائے تو جج کہاں سے لائیں گے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ جب آپ نے پٹیشن دائر کی تو قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ کے جج بن چکے تھے، آپ کی تمام باتیں غیر متعلقہ ہو چکی ہیں۔سپریم کورٹ بار اور لاہور ہائی کورٹ بار کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ یہ معاملہ قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی خود احتسابی کا ہے، بارز چاہتی ہیں کہ سپریم کورٹ آرٹیکل 184/3 کے تحت اس معاملے کا فیصلہ کرے۔ وزیر اعلیٰ اور گورنر کی آئین کے تحت مشاورت کے بغیر ہی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا تقرر کیا گیا۔ عدالت اوگرا اور نیب میں تقرریوں سے متعلق ریکارڈ طلب کرتی رہی، اس معاملے میں بھی کرے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس معاملے میں ریکارڈ طلب کرنا ہمارا کام نہیں ہے، مشاورت نہ ہونے کے شواہد آپ دیں۔ عدالت نے مطمئن نہ ہونے پر درخواست خارج کر دی۔

ن لیگ کی مشکلات میں اضافہ،دو وفاقی وزیر مملکت اور ارکان اسمبلی نے پارٹی چھوڑ دی

ن لیگ کی مشکلات میں اضافہ،دو وفاقی وزیر مملکت اور ارکان اسمبلی نے پارٹی چھوڑ دی
کوئٹہ (مانیٹرنگ ) بلوچستان سے مسلم لیگ ن کے تین ممبران اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلوچستان سے مسلم لیگ ن کے تین ممبران اسمبلی وزیر مملکت پٹرولیم جام کمال وزیر مملکت سائنس و ٹیکنالوجی دوسطین خان ڈومکی اور خالد مگسی نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔

پریس کانفرنس میں تینوں لیگی رہنماوں نے پارٹی کے علیحدگی کے ساتھ ساتھ شکایتوں کے انبار لگادیئے، ان کا کہنا تھا کہ ہم قومی اسمبلی میں پہلی بار آئے تھے ایک سال میں بہت کچھ سیکھا ہے ۔بلوچستان کے مفادات کو بڑی پارٹیوں میں کوئی تحفظ نہیں دیتا، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے حلقوں کو بھی کچھ نہیں ملا، ہم نے کئی بار نواز شریف اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو متعدد بار آگاہ کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی صوبائی قیادت نے ہم پر بہت سختی کی لیکن کسی نے ہمارے مسائل پر توجہ نہیں دی۔

loading...