کریم ایسے ہیں رسوانہیںہونے دیتے
جلوتوں،خلوتوںمیں تنہانہیںہونے دیتے
آجائے محبوب کے پاس مجرم کوئی
کرتے ہیںمعاف سزانہیںہونے دیتے
گراں گزرتاہے مشقت میںہماراپڑنا
مشکل بھی کبھی ذرانہیںہونے دیتے
زہے نصیب ابوبکروعمرکے رسول پاک
کبھی اپنے سے جدانہیںہونے دیتے
لوٹاکرسورج غروب ہونے کے بعد
نمازعلی کی قضانہیںہونے دیتے
لے آتے ہیں تشریف زیرمدفن مصطفی
قبرمیںبھی تنہانہیںہونے دیتے
پلائیں گے جام کوثراپنے ہاتھوںسے
محشرکے دن پیاسانہیںہونے دیتے
بتاتے ہیں صحت مندزندگی کے اصول
کسی مصیبت میںمبتلانہیںہونے دیتے
کرتے ہیں بھلاسب کاہی فائدہ
نقصان بھی کسی کانہیںہونے دیتے
رکھیں گے بھرم امت کاکرکے شفاعت
قیامت میںبھی رسوانہیںہونے دیتے
بھردیتے ہیں منگتوں کی صدیقؔ جھولیاں
مایوس کوئی بھی گدانہیںہونے دیتے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں