اسلام آباد،کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے فاروق ستار کی قیادت میں ہونے والے ایم کیو ایم پاکستان کے انٹرا پارٹی انتخابات کو بھی کالعدم قرار دے دیامتحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی کنوینرشپ سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ فاروق ستار پارٹی کے کنوینر نہیں رہے۔چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے فاروق ستار کی قیادت میں ہونے والے ایم کیو ایم پاکستان کے انٹرا پارٹی انتخابات کو بھی کالعدم قرار دے دیا۔
الیکشن کمیشن نے فاروق ستار کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن ایم کیو ایم پاکستان کی کنونیئرشپ سے متعلق سماعت کا اختیار رکھتا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے تفصیلی تحریری فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔ فاروق ستار کو ہٹانے کیلئے ایم کیو ایم بہادرآباد کے رہنما کنور نوید جمیل اور خالد مقبول صدیقی نے درخواستیں دائر کی تھیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ درخواستیں میرٹ پر منظور کر لی گئی ہیں۔یاد رہے کہ پارٹی قیادت کے تنازع پر ایم کیو ایم پاکستان کے دونوں دھڑوں بہادر آباد اور پی آئی بی گروپ نے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل کی درخواستیں بھی منظور کر لیں۔
ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ ان کے خلاف کنوینر شپ سے ہٹانے کا فیصلہ درحقیقت ان کی پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش ہے ، آج کے دن کو ہم سب سیاہ دن کے طور پر یاد رکھیں گے ۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں ںے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا اور ان کی چار رکنی کمیٹی نے جو فیصلہ دیا ہم اسے تسلیم نہیں کرتے ۔
ایم کیو ایم بہادر آباد نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد فاروق ستار کو بات چیت کی پیشکش کی ہے۔ عامر خان نے فیصلے کو نظریے کی جیت قرار دیا۔ خواجہ اظہار نے مل کر سیاسی سفر کے آغاز کا عزم ظاہر کیا۔خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ متحدہ کی جدوجہد ذاتی مفاد کے نہیں بلکہ پارٹی کیلئے ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں