اسلام آبا د(حرمت قلم نیوز) سینٹ میں اپوزیشن کے اتحاد نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے صادق سنجرانی کو بالاخر نیا چیئرمین سینٹ منتخب کرا لیا ہے۔ خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہونے والے انتخاب میں 103 سینیٹرز نے اپنے ووٹ کاسٹ کیے۔ صادق سنجرانی کو 57 جبکہ ان کے مدمقابل حکومتی اتحاد کے امیدوار راجا ظفر الحق صرف 46 ووٹ حاصل کر پائے۔سینٹ الیکشن میں صورتحال اس وقت دلچسپ ہو گئی جب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے تین سینیٹرز ایوان سے غیر حاضر رہے جس کی وجہ سے مسلم لیگ ن کی قیادت شدید تذبذب کا شکار رہی۔ ذرائع کے مطابق جے یو آئی (ف) کے مولانا عطا الرحمان، عبدالغفور حیدری اور مولوی فیض محمد ایوان سے غائب تھے تاہم کچھ دیر بعد ان کی واپسی ہو گئی۔سینیٹ کے کُل ارکان کی تعداد 104 ہے لیکن خفیہ ووٹنگ میں 103 ارکان نے حصہ لیا۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین بننے کیلئے 52 ووٹ درکار تھے۔
سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرز کی تعداد 33 ہے جن میں سے اسحاق ڈار بیرون ملک ہونے کے باعث ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے۔اس کے علاوہ مسلم لیگ ن کو پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے 5، نیشنل پارٹی 5، جے یو آئی (ف) 4، مسلم لیگ فنکشنل، اے این پی اور بی این پی مینگل کے ایک ایک ارکان کی حمایت بھی حاصل تھی، جن کی کل تعداد 50 بنتی ہے۔ جماعت اسلامی نے بھی ن لیگ کی حمایت کا اعلان کیا تھا جن کے پاس سینیٹرز کی تعداد 2 ہے۔دوسری جانب پیپلز پارٹی 20، تحریک انصاف 13، بلوچستان کے آزاد سینیٹرز 6 اور یوسف بادینی کے ووٹ کو شامل کر کے کل تعداد 40 بنتی ہے۔ ایم کیو ایم اور فاٹا اراکین نے بھی اپوزیشن کے آزاد
امیداوار کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرز کی تعداد 33 ہے جن میں سے اسحاق ڈار بیرون ملک ہونے کے باعث ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے۔اس کے علاوہ مسلم لیگ ن کو پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے 5، نیشنل پارٹی 5، جے یو آئی (ف) 4، مسلم لیگ فنکشنل، اے این پی اور بی این پی مینگل کے ایک ایک ارکان کی حمایت بھی حاصل تھی، جن کی کل تعداد 50 بنتی ہے۔ جماعت اسلامی نے بھی ن لیگ کی حمایت کا اعلان کیا تھا جن کے پاس سینیٹرز کی تعداد 2 ہے۔دوسری جانب پیپلز پارٹی 20، تحریک انصاف 13، بلوچستان کے آزاد سینیٹرز 6 اور یوسف بادینی کے ووٹ کو شامل کر کے کل تعداد 40 بنتی ہے۔ ایم کیو ایم اور فاٹا اراکین نے بھی اپوزیشن کے آزاد
امیداوار کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
جبکہ دوسری جانب سینٹ میں ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں کے متفقہ امیدوار سلیم مانڈوی والا کامیاب ہوگئے ہیں۔
حکمران جماعت مسلم لیگ اور اس کی اتحادی جماعتوں کے مفتقہ امیدوار عثمان کاکڑ نے 44 جبکہ اپوزیشن کے امیدوار نے 54 ووٹ لئے۔نو منتخب ڈپٹی چیئرمین سنینٹ نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے اپنے عہدہ کا حلف لیا۔ڈپٹی چیئرمین انتخابات کے الیکشن کے دوران 5 سینیٹ اراکان نے ووٹ نہیں ڈالا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں