پیر، 19 مارچ، 2018

کرکٹ کے ستاروں کی کہکشاں آج لاہور میں اترے گی

 پی ایس ایل تھری عالمی معیار کے مطابق انتہائی دلچسپ ،سنسی خیز اور دلوں کی دھڑکنوں کو بے ترتیب کرنے والے مقابلوں کے بعد اب کرکٹ کا یہ کارواں لاہور پہنچ چکا ہے،دوبئی میں کھیلے گئے آخری میچ میں اسلام آباد یونائٹیڈ نے کراچی کنگز کو جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بآسانی مات دے کر ڈائریکٹ فائنل تک رسائی حاصل کر لی ہے،کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی مگر یہ فیصلہ سود مند ثابت نہ ہوا، چوتھے اوور میں محمد سمیع نے پہلے خرم منظور کو اپنی ہی گیند پر کیچ کیا پھر اسی اوور میں کراچی کنگز کے سب سے کامیاب بیٹسمین بابر اعظم کو 0پر پویلین بھیج دیا جس کے بعد کراچی کنگز دفاعی پوزیشن میں چلے گئے ،تاہم ان کے کولن انگرام نے آخر میں دھواں دھار بیٹنگ کی اور ناقابل شکست68رنز بنائے جن میں 6چھکے بھی شامل ہیں،جوڈین لی نے بھی ففٹی کی ان دونوں کھلاڑیوں نے 82رنز کی پارٹنر شپ مکمل کی ،مصبا ح الحق کی غیر موجودگی میں بھی ٹیم نے اپنی نپی تلی بائولنگ سے کراچی کنگز کو 154رنز پر محدود کر دیا،جواب میں اسلام آباد یونائٹیڈ کے اوپنرلیونک رونکی نے انہیں سنبھلنے ہی نہیں دیااور پی ایس ایل کی تیز ترین نصف سینچری صرف19گیند وں پر مکمل کرنے کا ریکاڑد اپنے نام کیا انہوں نے 39گیندوں پرناٹ آئوٹ 94شاندار سکور کئے جن میں5چھکے اور12چوکے شامل تھے،لیونک رونکی نے ساتھی اوپنرصاحبزادہ فرحان کے ساتھ91رنز کی شاندار شراکت قائم کرتے ہوئے کراچی کنگز کو میچ سے باہر کر دیا ،اسلام آباد یونائٹیڈ نے 12.3اوورز میں ہی 8وکٹ پر ہدف پورا کر کے کراچی کنگزکے براہ راست کراچی پہنچنے کے خواب کو چکنا چور کر دیا،ان فٹ مصباح الحق کی جگہ ڈومینی نے ٹیم کی قیادت کی ، اس میچ میں اسلام آباد یونائٹیڈ نے ہر شعبہ میں مخالف ٹیم کو مات دی کراچی کنگز کی ناقص فیلڈنگ نے بھی کام دکھایااسلام آباد نے پی ایس ایل تھری کے پہلے فائنلسٹ ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا،اب لاہور میں کراچی کنگز کا کوئٹہ گلیڈی ایٹرز یا پشاور زلمی میں کسی ایک سے پالا پڑے گا۔وہ لمحات آن پہنچے جس کا کرکٹ کے شائقین بہت بے صبری سے انتظار رکر رہے تھے جن پر یہ جادو سر چڑھ کر بول رہا تھا،اب قومی اور عالمی ستارے سر زمین پاکستان پر جگمگائیں گے،لاہور اور کراچی میں تزئین و آرائش کا دلکش نظار ا قائم ہو چکا ہے،تمام راستوں کو رنگ برنگی جھنڈیوں اور برقی قمقموں سے سجا دیا گیا ہے ،آج قذافی سٹیڈیم میں اپنے مہمانوں کے خوش آمدید کہہ گا جبکہ نیشنل سٹیڈیم کراچی بھی میزبانی کے لئے مکمل تیار ہے،ان بہترین لمحات کا ہر پاکستانی کو انتظار تھاجو ختم ہو چلا،سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظام کئے جا چکے ہیں لاہور میں 6ہزار مقامی اور12ہزار دیگر اضلاع سے پولیس اہلکار ڈیوٹی سر انجام دیں گے جن کی مدد کے لئے فوج اور رینجرز کے خصوصی دستے بھی معاونت کریں گے دو ہیلی کاپٹر مسلسل فضائی نگرانی کریں گے شہر بھر میں اسنیپ چیکنگ،سیف سٹی سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ،دیگر سیکیورٹی آلات سمیت تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں،ائیر پورٹ سے ہوٹل ،ہوٹل سے سٹیڈیم تک فوج اور رینجرزفول پروف سیکیورٹی کے لئے پولیس کے ہمرکاب ہو گی ،پی سی بی کے علاوہ اعلیٰ حکومتی و عسکری حکام نے غیرملکی کھلاڑیوں کو فول پروف سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی تھی ،قذافی سٹیڈیم کے باہر ہر قسم کی کمرشل سرگرمیاں مکمل طور پر بند کر دی گئی ہیں بلکہ یہ پورا علاقہ ہی سیل کیا جا چکا ہے،نشتر سپورٹس کمپلیکس کے مرکزی دروازے دو روز قبل ہی بند کر دئے گئے ،وہاں اب 22مارچ کی صبع تجارتی سرگرمیاں بحال ہوں گی،ڈی سی لاہور سمیرا حمد تمام انتظامات کی نگرانی کر رہے ہیں ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریوینیو)طاہر فاروق مین انکلوژر ،اے ڈی سی جی رائو امتیاز ٹرانسپورٹ،اے ڈی سی جی فناس کیپٹن(ر)وقاس راشد پارکنگ کے معمولات دیکھیں گے جبکہ اے سی عبداللہ خرم نیازی کینال روڈ اور اے سی کینٹ شاہ میر نشتر پارک میں موجود ہوں گے،ٹریفک کے حوالے سے چیف ٹریفک آفیسر رائے اعجاز کے مطابق کینال روڈ،مال روڈ،جیل روڈ ،ایم ایم عالم روڈٹریفک کے لئے کھلے رہیں گے،جبکہ رانگ پارکنگ کے خاتمہ کے لئے 27فوک لفٹر،6بریک ڈیوائزتعینات ہوں گی اور گاڑی خراب ہونے کی صورت میں موبائل ورکشاپس کا بھی اہتمام کیا گیا ہے،مانیٹرنگ روم،کنٹرول روم قائم ہیں اور ایم ایف ریڈیو پر ٹریفک کی لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا،پارکنگ میں چنگ چی ،آٹو رکشہ ،ایل پی جی،ایل این جی اور سی این جی گاڑیوں کی پابندی ہو گی،پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کھلاڑی اتوار کو ہی لاہور پہنچ گئے تھے ،یہ دونوں ٹیمیں پلے آف گروپ میں تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں ،جن کے مابین میچ میں جو ٹیم کامیابی حاصل کرے گی اس کا مقابلہ اب کراچی کنگز سے ہو گا ، پلے آف کے یہ دونوں میچوں کے بعد واضح ہو گاکہ کراچی میں ہونے والے فائنل تک رسائی کرنے والی دوسری خوش قسمت ٹیم کون سی ہے،کئی غیر ملک کھلاڑیوں شین واسٹن،کیون پٹرسن،ایور مورگن ،میسن روئے،رولی روسو،جبکہ الیکس ہیلز،اسٹیون فن اور سین بلنگز آخری دم تک تذبذب کاشکار رہے،پشاور زلمی کے ڈیرن سیمی ،لیام ڈائوس،آندرے فلیچر،کرس جورڈن ،ڈیوائن سمتھ،رکی ویسلز،کراچی کنگز کے ڈیوڈ ویز،کولنگ انگرام،جوئے ڈینلی،نامل ملر،روی بوپارہ اور لینڈل سمینز،اسلام آباد یونائٹیڈ کے جے پال ڈومینی ،سمت پٹیل،لیونک رونکی،سیموئل بدری اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرزجو اس حوالے سے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی بحران کا شکار ہے نے اہم کھلاڑیوں کے نہ آنے پر بیرون ملک سے مزید کمک منگوا لی ہے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں اب جانسن چارلس،ٹم ملر،کرس گرین ،جدلز جونسسزمحمود احمد جبکہ ملتان سلطان کے تھسارا پریرا کو بھی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شمولیت کی اجازت مل چکی ہے ،غیر ملکی کھلاڑیوں کو راضی کرنے کے لئے بین الااقوامی سیکیورٹی ماہر ریگ ڈکسن نے بھی شارجہ میں ان سے ملاقات کر کے انہیں بریف کیا،پی سی بی نے اس بار غیر ملک کھلاڑیوں کی پاکستان میں یقینی آمد کے پیش نظر ہر کھلاڑی کو یہاں آنے پر20ہزار ڈالر اضافی دینے کا اعلان کر رکھا تھا کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر نے مایوسی کے عالم میں کہا کہ ہر دفعہ ہوتا ہے کہ کوئی کھلاڑی آ رہا ہے کوئی جا رہا ہے ہم غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان آنے پر آمادہ نہیں کر سکتے مگر پی سی بی ان غیر ملکی کھلاڑیوں کو شامل کیا کرے جو پاکستان آنے کو تیار ہوں،شین واٹسن نے پاکستان آنے کی حامی بھر رکھی تھی مگر آخری وقت پر جواب دے دیا،گذشتہ برس بھی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اہم کھلاڑی فائنل میں شرکت کے لئے لاہور نہ آئے جبکہ پشاور زلمی کے سب کھلاڑی آئے اور کوئٹہ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا،رائے ونڈ میں ہونے والے حالیہ بم دھماکے کے اثرات بھی غیر ملکی کھلاڑیوں تک ضرور پہنچے ہیں،شین واٹسن اور کیوی پیٹرسن گذشتہ برس بھی نہیں آئے تھے،سنسی خیزی ،ہیجان انگیزی عروج پر رہی چوکوں اور چھکوں کی برسات اور آخری گیندوں پر چھکے سے فتوحات حاصل کرنے والی ٹیمیں کراچی کنگز،اسلام آباد یونائٹیڈ،پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرزاگلے مرحلے تک پہنچیں، لاہور قلندر نے پچھلے ایڈیشن کی طرح اس بار بھی بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا سب سے پہلے واپسی کی راہ لی اورآخر میں پنجاب سے ہی تعلق رکھنے والی دوسری ٹیم ملتان سلطان جس کا آغاز کامیابیوں کے باوجود اور فیورٹ ہونے کے باوجود بھی پلے آف گروپ سے باہر ہو گئی یوں اب پی ایس ایل میں پنجاب مکمل طور پر آئوٹ ہو چکا ہے مگر پاکستان کا دل لاہور میں جوش عروج پر ہے،لاہور قلندر نے مایوس کن آغاز کرتے ہوئے مسلسل 6شکستیں کھائیں اس کے بعد تین میچ جیتے کوئٹہ کے خلاف اس کی کامیابی سب سے حیران کن تھی ان کے کھلاڑی عمر اکمل شکوک و شبہات کا شکار رہے انہوں نے 5میچوں میں صرف58رنز بنائے تب انہیں باہر بٹھایا گیا تب لاہور قلندر نے چار میں سے تین میچ جیتے، ،ملتان نے پہلے ہی میچ میں دفاعی چیمپئین پشاور زلمی کے چھکے چھڑا دئیے ابتدائی چھ مقابلوں میں صرف ایک شکست اور9پوائنٹس کے ساتھ سب سے نمایاں ہو چکی تھی لیکن سب سے پہلے اوپر جانے والی ٹیم گرتے گرتے ایونٹ سے ہی باہر ہو گئی،پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن کے لیگ میچز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کو 67رنز سے ہرز کو ایونٹ کی تاریخ میں رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی فتح اپنے نام کی اسی میچ میں شین واسٹن نے 90سکور کیا تھا،2016میں لاہور قلندر کے پاس کوئٹہ گلیڈی ایٹڑز کے خلاف63رنز سے شکست دینے کا اعزاز تھا اس طرح کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے سب سے بدترین شکست کا داغ کراچی کنگز کو تھما دیا،لاہور قلندر اور کراچی کنگز کے ایک میچ میں آخری گیند پر تین رنز کی ضرورت تھی جب عثمان شنواری کی گیند پر سہیل آئوٹ ہوئے اور رکراچی کنگز کے کھلاڑی جیت کا جشن منانے لگے کہ اسی دورن پتا چلا کہ ان کی گیند نو بال تھی ،یہ میچ ٹائی ہوا تو سپر اوور تک بات جا پہنچی جہاں کراچی کنگز سے فتح چھن گئی اس ایونٹ میں دو فیصلے سپر اوور کی بدولت ہوئے ایک میں قلندر فاتح دوسرے میں قلندر وں کو ہرا کر اسلام آباد فاتح بنی،،شاہین آفریدی نے شائقین کو بہت متاثر کیا اسی سپر ااور میں شاہد آفریدی نے انہیں چھکا لگایا تو وہ ان کی اگلی ہی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے،اسلام آباد یونائٹیڈ اور لاہور قلندر کے مابین میچ میں قلندرز کی اننگز کے چھٹے اوور میں محمد سمیع کی گیند فخر زمان کے بلے سے لگ کر وکٹوں سے جا لگی مگر حیرت انگیز طور پر بیلز نہ گریں جس کی وجہ سے وہ آئوٹ نہ ہوئے حیران کن بات تو یہ تھی کہ محمد سمیع کے گیند کی سپیڈ90میل فی گھنٹہ کے لگ بھگ تھی اس کے باوجود بیلز نہ گریں،فخر زمان اس کا فائدہ نہ اٹھا سکے اور اگلے ہی اوور میں ڈومینی نے انہیں شکار کر لیا،ملتان سلطان کے کوچ وسیم اکرم کی اہلیہ شینران اکرم اور کپتان شعیب ملک کی اہلیہ ٹینس اسٹار ثانیہ مرزاسٹیڈیم میں ایک ساتھ نظر آئیں،ملتان سلطان کے عمرانطاہر نے حسان خان،جان ہیسٹنگراور راحت علی کو آئوٹ کر کے ہیٹ ٹرک کی یہ میچ ملتان سلطان نے نو وکٹ سے جیتا تھا،عمران طاہر پہلے غیر ملکی کھلاڑی ہیں جنہوں نے پی ایس ایل میں ہیٹ ٹرک کی ،اسی ایڈیشن میں ملتان سلطان کے کھلاڑی جنید خان نے بھی ہیٹ ٹرک کی یوں دونوں ہیٹ ٹرکس ایک ہی ٹیم کے کھاتہ میں آئیں ،پہلے ایڈیشن میں محمد عامر نے ہیٹ ٹرک کا کارنامہ انجام دیا تھا،پشاور زلمی کے آندرے فلیچر نے سب سے بڑا (114میٹر)چھکا مارنے کا اعزاز اپنے نام کیا،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے نو عمر حسان خان جو انڈر19کے کپتان بھی ہیں نے آخری گیند پر ملتان سلطان کے آندرے رسل کو چھکا لگا کر ان سے فتح چھین لی اسی گرائونڈ میں جاوید میاںداد نے انڈیا کے خلاف تاریخی چھکا لگا تھا،نوجوان کھلاڑی کو آخری گیند پر چھکا لگانے پرسابق عظیم بیٹسمین ویون رچرڈ نے گرائونڈ میں آکر انہیں سینے سے لگا کر داد دی،لاہور قلندر اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ایک میچ کے دوران سب سے زیادہ کیچ ڈراپ ہوئے فخر زمان کو دو مواقع ملے کیچ ڈراپ کرنے والوں میں دونوں ٹیموں کے میر حمزہ،روئے روئے،شاہین واسٹن،شاہین آفریدی،یاسر شاہ،ڈیوچ اور آغا سلیمان شامل ہیں،کوئٹہ اور زلمی کے مابین میچ میں زخمی ڈیرن سیمی کی صرف4گیندوں پر 18رنز کی اننگز جس سے جیت ممکن ہوئی کبھی فراموش نہیں کی جا سکے گی،سینچری بنانے والے واحد کھلاڑی کامران اکمل مختصر فارمیٹ میں 5ہزار رنز بھی مکمل کر لئے ہیں اس سے قبل یہ اعزاز شعیب ملک ،احمد شہزاد اور عمر اکمل کو حاصل ہے وہ T20میں چار سینچریاں بنانے والے دنیا کے پہلے وکٹ کیپر بیٹسمین بن چکے ہیں ،ڈی کک اور گلگرسٹ کے کھاتہ میں 3۔3 سینچریاں ہیں،اس بار کامران اکمل 347رنز کے سب سے آگے ہیں وہ حنیف محمد کیپ کے حقدار ٹھہرے ہیں ،بابر اعظم 339کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں گذشتہ ایڈیشن میں عمر اکمل نے سب زیادہ سکور کیا تھا،اس سال کوئی بھی ٹیم  200کا مجموعہ کھڑا نہیں کر سکی،کسی ایک اننگز میں زیادہ انفرادی سکور کامران اکمل 107،فخر زمان94 اور شین واٹسن کا 90ہے،سنیل نارائن کا بائولنگ ایکشن رپورٹ ہو گیا ہے جنہیں کوئٹہ کے کوچ نے چکر قرار دیا تھا، شین واسٹن اب تک سب سے زیادہ 25چھکے لگا چکے ہیں،تینوں ایڈیشننز میں بہترین بائولنگ روی بوپارہ4/16،اس سال عمر گل6/24اور شاہین آفریدی5/4ہے سب سے مہنگے بائولر راحت علی ثابت ہوئے ہیں،پلے آف سے قبل فہیم اشرف نے سب زیادہ16وکٹیں حاصل کی ہیں،عثمان شنواری اور وہاب ریاض14۔14وکٹوں کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں،وکٹ کیپنگ میں کمار سنگا کارانے اپنی جابکدستی کے باعث 10کھلاڑیوں کو شکار کیا،شاہد آفریدی اس ایونٹ میں ٹی ٹونٹی میں300وکٹیں مکمل کر چکے ہیں،لاہور قلندر کے غیر ملکی بلے بازکیمرون ڈیلیپورٹ اپنی والدہ کی وفات کے بعد واپس ڈربن چلے گئے،ایک میچ میں فیلڈ ایمپائر ٹم رابنسن ہیمرنگ انجری کا شکار ہو گئے اور وہ فزیو کے ساتھ لنگڑاتے ہوئے میدان سے باہر گئے یہ بھی اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ ہے،ا ب تک پانچ کھلاڑیوں کو جرمانہ اور وارننگ دی جا چکی ہے جن میں سلواوور ریٹ پر شعیب ملک کو دو ،محمد عامر،احمد شہزاد کو میچ فیس کا 10فیصداور حسن علی کو وارننگ ملی،پی ایس ایل کے ان میچوں میں بہترین بائولنگ،بہترین فیلڈنگ ،بہترین بیٹنگ کے علاوہ بے پناہ پذیرائی حاصل ہوئی ہے ،پہلے سیزن میں حسن علی اور محمد نواز،دوسرے میں شاداب خان اور اس بار فہیم اشرف میں مزید نکھار اور نئے ٹیلنٹ میں شاہین آفریدی،عرفان جونئیر،عمید آصف،ابتسام شیخ،حسان خان،طلعت حسین اورآغا سلیمان توجہ حاصل کی ہے مجموعی طور پر کوئی بلے باز سامنے نہیں اور پاکستان کو قومی ٹیم کے لئے بلے بازوں کی سخت ضروت ہے،کراچی میں ٹیموں کے روٹس اور سٹیڈیم کی سیکیورٹی نے اپنے فرائض سنبھال لئے ہیں ،شائقین کی سہولت کے لئے سندھ حکومت نے 300بسوں پر مشتمل شٹل سروس کے علاوہ موبائلز ایمبولیسنز،گاڑیوں کی پارکنگ کا انتظام،عوام کی آگاہی کے لئے بورڈز ،200اسکائوٹس کی تعیناتی اور فائنل میچ کے بعد موسیقی کا پروگرام بھی ترتیب دیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

loading...