جمعہ، 2 مارچ، 2018

سینٹ الیکشن ،آصف زرداری کے پنجاب میں ڈیرے،سیاسی جماعتوں میں کھلبلی

لاہور(حرمت قلم نیوز)سابق صدر نے اپنی بہن فریال تالپور کو سینٹ الیکشن جتوا کر چیئرمین سینٹ بنوانے کیلئے جے یو آئی سمیت دیگر جماعتوں سے بیک ڈور رابطے شروع کرد ئیے ہیں۔پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سینٹ انتخابات کیلئے متحرک ہو گئے، بلوچستان کے وزیراعلیٰ ثنااللہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں بھی پس پردہ زرداری کے کردار کی اطلاعات ہیں جبکہ انتخابات کیلئے بھی جوڑ توڑ شروع کر دیا گیا ہے۔سابق صدر نے اپنی بہن فریال تالپور کو سینٹ الیکشن جتوا کر چیئرمین سینٹ بنوانے کیلئے جے یو آئی سمیت دیگر جماعتوں سے بیک ڈور رابطے شروع کرد ئیے ہیں۔ سینٹ الیکشن کے لئے جوڑ توڑ عروج پر پہنچ گیا خیال رہے سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی ۔ پنجاب کی 7 جنرل نشستوں پر 10 امیدوار مد مقابل ہونگے۔ آصف کرمانی، رانا محمود الحسن ، شاہین خالد بٹ ، زبیرگل ، ہارون اختر ، رانا مقبول ، مصدق ملک کو مسلم لیگ ن کی حمایت حاصل ہے، پیپلزپارٹی کے شہزاد علی ، پی ٹی آئی کے چودھری سرور، مسلم لیگ ق کے کامل علی آغا بھی مدمقابل ہونگے۔ٹیکنو کریٹ کی 2 نشستوں پر 4 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہو گا۔ اسحاق ڈار اور حافظ عبد الکریم کو مسلم لیگ ن کی حمایت حاصل ہو گی جبکہ پی ٹی آئی کے ملک آصف جاوید اور پیپلزپارٹی کے نوازش علی خان میدان میں اتریں گے۔ خواتین کی 2 نشستوں پر سعدیہ عباسی، نزہت صادق، حنا ربانی کھر،عندلیب عباسی امیدوار ہونگی۔ ایک اقلیتی نشست پر کامران مائیکل اور وکٹر عذرایا کے درمیان مقابلہ ہوگا۔سینٹ الیکشن اگر بروقت ہوتے ہیں تو چیئرمین سینٹ کے عہدہ کیلئے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن)اور پیپلزپارٹی کے درمیان سخت مقابلہ ہو گا، اگرچہ مسلم لیگ(ن)سنگل لارجسٹ پارٹی ہوگی تاہم اسے سینٹ میں سادہ اکثریت بھی حاصل نہیں ہو گی، 104 کے ایوان میں (ن)لیگ کے پاس 40 سیٹیں ہو سکتی ہیں، اس کے برعکس پیپلزپارٹی جے یو آئی،(ق)لیگ، فاٹا ارکان کو ساتھ ملانے کی کوشش کرے گی۔ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ممکنہ ڈیل کی صورت میں چیئرمین سینٹ پیپلزپارٹی اور ڈپٹی چیئرمین جے یو آئی سے ہو گا۔ آصف زرداری اے این پی کی حمایت حاصل کرنے کیلئے بھی کوشش کر رہے ہیں، قوی امکان ہے اے این پی مسلم لیگ (ن)کے بجائے سینٹ انتخابات میں پیپلزپارٹی کی حمایت کرے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

loading...