کوئٹہ(مانیٹرنگ )چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ انہوں نے جتنے بھی از خود نوٹس لیے ان کا مقصد بنیادی حقوق کی فراہمی ہے۔کوئٹہ میں بلوچستان ہائی کورٹ بار کے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ سماجی رہنماؤں کی جانب سے بنیادی حقوق پر پٹیشن دائر نہیں کی گئیں اس لیے ازخود نوٹس لینے پڑے۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ آج تک بلوچستان سے بنیادی حقوق سے متعلق ایک بھی پٹیشن دائر نہیں ہوئی، اس خلا کو پر کرنے کیلئے از خود نوٹس لینے پڑے، میں وضاحت دینے کا پابند نہیں اور نہ ہی کوئی وضاحت پیش کر رہا ہوں لیکن جتنے بھی اقدامات اور سو موٹو ایکشن لیے وہ سب بنیادی حقوق سے متعلق تھے۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ تعلیم، صحت اور خوراک جیسے بنیادی حقوق سے متعلق ازخود نوٹس لیے، سو موٹو ایکشن لینے کا مقصد بنیادی حقوق کی فراہمی پر عمل درآمد کرانا تھا اس کا مقصد جانبداری یا ذاتی فائدہ نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے جتنے اقدامات کیے نیک نیتی سے کیے ہیں، میری بلوچستان سے محبت ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی تعیناتی سے متعلق پٹیشن لگانے میں قطعاً کوئی بدنیتی نہیں تھی، کوئی رائے قائم کرنے سے قبل حقائق جان لینے چاہئیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم عوام کو حقوق دلانے اور فرائض میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔چیف جسٹس نے کوئٹہ میں صوبائی سنڈیمن ہیڈکوارٹر سول ہسپتال کا دورہ بھی کیا اور اس دوران چیف جسٹس نے ہسپتال کے ٹراما سینٹر اور آئی سی یو سمیت مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار صوبائی سنڈیمن ہیڈکوارٹر سول ہسپتال پہنچے تو صوبائی حکام اور ہسپتال انتظامیہ حرکت میں آگئی۔کچھ ہی دیر بعد وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو بھی صوبائی وزیرصحت عبدالماجد ابڑو اوردیگر حکام کے ہمراہ ہسپتال پہنچ گئے۔چیف جسٹس نے ان کے ہمراہ ٹراماسینٹر، آئی سی یو سمیت ہسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا، ایک خاتون مریضہ بھی چیف جسٹس سے ملی اوراُن سے مدد کی درخواست کی جو انھوں نے وزیراعلیٰ کے سپرد کردی اور وزیراعلیٰ نے جیب سے کچھ رقم نکال کر خاتون کی مدد کی۔
چیف جسٹس ہڑتالی ینگ ڈاکٹروں کےاحتجاجی کیمپ بھی گئے اور ان کےمسائل سنے، اس موقع پران کا کہنا تھا کہ جو جائز مطالبات ہیں وہ تسلیم اور جو ناجائز ہیں انھیں ابھی رد کرتے ہیں، چیف جسٹس نے ڈاکٹروں کو ہڑتال ختم کرکے اپنے فرائض سرانجام دینے کا کہا جس کے بعد ڈاکٹروں نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا اور جسٹس ثاقب نثار کے حق میں نعرے بھی لگائے۔چیف جسٹس نے سول ہسپتال میں صفائی کی ناقص صورتحال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے غفلت برتنے والوں کیخلاف کارروائی کےاحکامات بھی دئیے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں