
ویراعظم کا کہنا تھا کہ ترقی جھوٹے وعدوں سے نہیں ہوتی، ترقی سوچ سمجھ کر کی جاتی ہے، (ن) لیگ نے ثابت کیا کہ وہ ترقی کے لیے کام کرنے والی جماعت ہے، اگر پاکستان میں عوام کے ووٹ سے یہی لیڈر شپ رہی جو ملک سے مخلص ہے اور عوامی مسائل حل کرنا چاہتی ہے، تو وہ وقت دور نہیں جب بلوچستان پاکستان کا امیر ترین صوبہ ہوگاکیونکہ اس حکومت نے جتنی کوشش بلوچستان کے لیے کی اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ملک میں امن کی ضرورت تھی، ہم نے سیاسی طور پر سب کو اکٹھا کیا، فوج نے پوری جرات سے مقابلہ کیا، ہمارے ہزاروں جوان شہید ہوئے لیکن اس کا اثر یہ ہے کہ آج پورے پاکستان میں امن ہے۔
ان کا کہنا تھا ایک فیصلہ جولائی میں آپ کے پاس آئے گا وہ اگلے پانچ سال کے لیے ملک کی تقدیر کا فیصلہ ہوگا، آج سیاست میں عوام سے کوئی چیز ڈھکی چھپی نہیں، عوام جانتے ہیں سیاست کا کیا معیار ہے، ایک طرف (ن) لیگ کی سچ اور خدمت کی سیاست ہے، دوسری طرف گالیوں اور جھوٹ کی سیاست ہے، اگر عوام کو گالیوں کی سیاست چاہیے تو وہ لوگ موجود ہیں، اگر سچ کی سیاست چاہیے تو وہ لوگ بھی موجود ہیں، آج بدقسمتی ہے کہ گالیاں دینے والے اس حد کو پہنچ گئے کہ ان کی گالیاں ختم ہوگئیں لیکن عوام سے پذیرائی نہیں ملی، اب کرائے کے گالیاں دینے والے لائے ہیں، ایسے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں گالیوں کی سیاست کو عوام رد کرچکے، اب جولائی میں بھی رد کریں گے، پاکستان میں جہوریت ہے اور رہے گی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں