تحریر:مرزا محمد بلال صابر
جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹائون میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان تیسرے دن کے میچ جاری تھا کھانے کے وقفہ ہوا تو اس وقت تک میزبان ٹیم جنوبی افریقہ مہمان ٹیم آسٹریلیا کو اپنی دوسری اننگز میں238/5رنز بنا کر 294رنز کا ہدف دے چکی تھی ،اس سے قبل آسٹریلیا کو سیریز میں 2-1خسارے کا سامنا اور انہیں50 سال میں پہلی مرتبہ جنوبی افریقہ میں سیریز ہارنے کا خطرہ درپیش تھا،کھانے کا وقفہ ہوا تو آسٹریلوی کپتان اسٹیون سمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر نے ایک پلان تشکیل دیا ،ٹیم میدان میں پہنچی تو پلان کے مطابق گیند کو ٹیم کے سب سے کم عمر مگر با صلاحیت بلے بار کیمرون پین کرافٹ کی جانب اچھال دیا گیا جنہوں نے پیلے رنگ کی ٹیپ کی مدد سے بال کو ٹیمپر کر دیا،اس میچ کو براہ راست براڈ کاسٹ کرنے والے چینل سپر سپورٹس کے پروڈکشن کے سربراہ ایلین نائیکر نے کرکٹ کی تاریخ کا بہت بڑا سیکنڈل پکڑ لیا کرکٹ میچ قوانین کے مطابق براڈ کاسٹ کا یہ طریقہ ہوتا ہے کہ کیمرا ہمیشہ گیند پر ہی رکھا جاتا ہے چاہے وہ کسی بھی کھلاڑی کے پاس ہو،کھیل چل رہا ہو یا رکا ہوا ہو ،میچ کے دوران گرائونڈ میں 30کیمرے کام کر رہے تھے کہ اس دوران ایلن نائیکر کو شک گذرا تو اس نے اسے مزید دیکھا اور ایک کیمرا مین کو کوچنگ سٹاف کو فوکس کرنے کا کہاوہاں کوچ دیرن لیمین واکی ٹاکی پر گرائونڈ میں بات کر رہا تھا، فیلڈ ایمپائرز نے24سالہ کیمرون کو طلب کر کے پوچھا تو اس نے جیب سے کالا رومال نکال کر دکھایا کہ جو عینک صاف کرنے کے لئے تھا اسی دوران اس نے پیلی ٹیپ کو انڈر وئیر میں چھپانے کی کوشش کی تو مزید مشکوک ہو گیا،بال کو خراب کرنے کی بات کسی حد تک واضح ہوئی تو میچ ریفری نے اس پر چارج لگا کر جرمانہ کر دیا،مگر یہ سلسلہ تھمنے والا تھاہی نہیں،جس کے بعد آسٹریلوی کپتان اسٹیون سمتھ نے جاری ٹیسٹ میچ میں شکست سے بچنے کے لئے منصوبہ بندی کے تحت بال ٹیمپرنگ کا اعتراف کر لیا جس پر کرکٹ آسٹریلیا کے سربراہ جیمز سورلینڈ نے پریس کانفرنس میں اس گھٹیا حرکت کے تینوں اہم کرداروںسمتھ،نائب کپتان وارنر اور کیمرون بین کرافٹ کو فوری طور پر معطل کرتے ہوئے وکٹ کیپر بلے باز ٹم پین کو ٹیم کی کپتانی کی ذمہ داری سونپ دی اور ان کی جگہ نئے کھلاڑیوں میٹ رنشیا،گلین میکسویل اور جو برنس کو اسکواڈ میں طلب کر لیا انہوں نے اس وقت کہا میں شائقین کے غم و غصہ کو جانتا ہوں اس لئے جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے عوام سے معافی مانگتاہوںکیونکہ اس واقعہ نے شاندار سیریز کو گہنا دیاہے،بعد ازان آسٹریلوی کرکٹ حکام نے کپتان اور نائب کپتان کو ایک ایک سال اور کیمرون کو 9ماہ کے لئے کرکٹ سے معطل کرنے کی سزا سنا دی،ٹم پین46آسٹریلین کپتان ہیں، اس واقعہ پر آسٹریلوی وزیر اعظم میلکم ٹرن بل نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ ناقابل یقین بات ہے کہ آسٹریلین کھلاڑی دھوکہ دہی میں ملوث رہے ہیں انہیں بہت صدمہ پہنچا تمام ملوث کھلاڑیوں کو قرار واقعی سزا دی جائے،اسٹیون سمتھ نے وطن واپس پہنچ کر پریس کانفرنس میں روتے ہوئے قوم سے معافی مانگی اور بتایا کہ انہوں نے ممکنہ شکست سے بچنے کے لئے گیند خراب کرنے کے لئے بلے باز کیمرون کو چنا جنہوں نے تیسرے روز منصوبے پر عمل کیا مگرکیمرے کی آنکھ سے بچ نہ پائے ،اس صورتحال کا سینئر کھلاڑیوں کو بھی علم تھا جن سے کھانے کے وقفہ میں بات کی گئی لیکن اس واقعہ پر مجھے فخر نہیں بلکہ بہت ندامت ہے بحثیت کپتان تمام ذمہ داری قبول کرتا ہوں کیونکہ یہ سب میری نگرانی میں ہوا میں نے بال ٹیمپرنگ کا سوچ کر ،اجازت دے کر ایسی بڑی غلطی کی جس کا مجھے زندگی بھر پچھتاوا رہے گا ،تاہم انہوں نے اس منصوبہ بندی میں شامل دیگر سینئر کھلاڑیوں میں سے کسی کا نام نہ بتایا،عالمی رینکنگ میں نمبر ون ٹیسٹ بیٹسمین اسٹیون سمتھ کی جانب سے اس حرکت پر دنیا ئے کرکٹ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، کہا جا رہا ہے اس واقعہ کا اصل ذمہ دار ڈیوڈ وارنر تھا ،یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈومیسٹک میچوں میں بھی اسٹیون سمتھ اور وارنر بال ٹیمپرنگ کیا کرتے تھے،ٹیم کے کوچ ڈیرن لی مین نے بھی ٹیم کی کوچنگ چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے حالانکہ کرکٹ آسٹریلیا نے کوچ کو بے قصور سمجھتے ہوئے کوچ برقرار رکھنے کا فیصلہ سامنے آ چکا تھا،تاہم کوچ نے عہدہ چھوڑ دیا اور کہا یہ ان کا آخری میچ ہے جو کچھ ہوا وہ ایک انتہائی تکلیف دہ عمل تھا جس پر بہت دکھ ہوا یہ سکینڈل منظر عام آنے پر وہ ٹھیک طرح سو نہیں پا رہا ،پاکستان کے موجودہ کوچ مکی آرتھر نے آسٹریلوی کھلاڑیوں پر شدیدتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے غیر مہذب قرار دہا اور کہا بال ٹیمپرنگ کا کلچر آسٹریلوی کھلاڑیوں کی وجہ سے ختم نہیں ہو رہا،مکی آرتھر پہلے غیر ملکی کوچ تھے جنہوں نے آسٹریلین ٹیم کی کوچنگ کی تاہم وہ 2013میں اس عہدے سے سبکدوش ہو گئے ان کی موجودہ کوچ ڈین لی مین نے لی تھی، آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا اسٹیون سمتھ کا طرز عمل کھیل کی روح کے خلاف تھا،سابق آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک نے کہا،یہ آسٹریلوی کرکٹ کے لئے انتہائی برا دن تھا یہ ایک سوچی سمجھی دھوکے بازی تھی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے جس کے لئے ایک نو آموز کھلاڑی کا انتخاب کیا گیا،شین وارن کے مطابق وہ ان مناظر سے بہت مایوس ہوئے ہیں،انگلش کوچ ٹریور ہیلس نے بال ٹیمپرنگ کو آسٹریلوی ٹیم کی بھیانک غلطی قرار دیا،انگلش کپتان نے الزام لگایا کہ حالیہ ایشز سیریز میں بھی آسٹریلیا نے بال ٹیمپرنگ کی ہے اس سیریز میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 5-0سے شکست دی تھی،اب سابق کپتان سمتھ اور ڈیوڈ وارنر جنہیں انڈین پریمئرلیگ کے لیے 19لاکھ ڈالر میں خریدا گیا تھا اب وہ اس سے بھی محروم ہو گئے ہیں ڈیوڈ وارنر سے سن رائزرز حیدر آباد اور اسٹیون سمتھ کے ہاتھ سے راجستھان رائلز کی کپتانی بھی گئی،اب نائب کپتان ڈیوڈ وارنر نے بھی پریس کانفرنس میں روتے ہوئے عوام سے معافی مانگ لی ، کرکٹ کے انٹر نیشنل ماہرین کے مطابق آئی سی سی نے ہمیشہ پاکستانی کھلاڑیوں کو سخت سزائیں دیں یہاں اس کا دوہرا معیار واضح ہوا ہے ،پاکستانی قوم کے مطابق اتنا تضاد شرمناک ہے،جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان یہ ٹیسٹ میچ بھی جنوبی افریقہ نے کینگروز سے چھین لیا ۔
رابطہ کیلئے۔0341 3171398
mirzabilalsabir@gmail.com
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں