
جبکہ اسی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا ہے کہ ہم سے انتقامی فیصلوں کے احترام کی توقع نہ رکھی جائے، فیصلے اتنے ہی سچے ہوتے تو آپ کو توہین کا خوف نہیں ہوتا،کبھی کہتے ہیں نواز شریف اداروں سے تصادم کرتے ہیں، کبھی کہتے ہیں ڈیل کررہے ہیں، تمہاری کون سی بات درست ہے، ہمیں ڈیل کی ضرورت نہیں بلکہ دلیل کی ضرورت ہے جہاں بتایا جائے کہ الزام میں صداقت ہے، زرداری اور عمران جس جھنڈے کے نیچے اکٹھے ہوئے وہ عوام کا نہیں، سینیٹ انتخاب میں عمران نے زرداری کے قدموں میں ووٹ کی پرچی رکھ دی، آپ کے ووٹ کے خلاف سازش میں عمران خان اور کے پی کے حکمران مہرہ بن کر استعمال ہو رہے تھے،الزام خان کی حکومت نے کے پی کے میں کچھ نہیں کیا، خیبر پختونخوا کے حکمرانوں نے عوام کو جھوٹے وعدوں کے سوائے اور کچھ نہیں دیا، ووٹ کوعزت دو کے بیانیے پر سوات کی عوام نے بھی مہر لگا دی ہے،مخالفین کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف کا بیانیہ بہت مقبول ہو گیا ہے، یہ بیانیہ حق اور سچ کا بیانیہ ہے اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کا بیانیہ ہے، وہ مشرف جس نے ملک کا آئین توڑا، ایک منتخب وزیراعظم کو برطرف کر کے ہتھکڑیاں لگائیں اور کمر کے درد کا بہانہ بنا کر آرام سے ملک سے فرار ہو گیا۔