جمعرات، 5 اپریل، 2018

ن لیگ کی مشکلات میں اضافہ،دو وفاقی وزیر مملکت اور ارکان اسمبلی نے پارٹی چھوڑ دی

ن لیگ کی مشکلات میں اضافہ،دو وفاقی وزیر مملکت اور ارکان اسمبلی نے پارٹی چھوڑ دی
کوئٹہ (مانیٹرنگ ) بلوچستان سے مسلم لیگ ن کے تین ممبران اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلوچستان سے مسلم لیگ ن کے تین ممبران اسمبلی وزیر مملکت پٹرولیم جام کمال وزیر مملکت سائنس و ٹیکنالوجی دوسطین خان ڈومکی اور خالد مگسی نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔

پریس کانفرنس میں تینوں لیگی رہنماوں نے پارٹی کے علیحدگی کے ساتھ ساتھ شکایتوں کے انبار لگادیئے، ان کا کہنا تھا کہ ہم قومی اسمبلی میں پہلی بار آئے تھے ایک سال میں بہت کچھ سیکھا ہے ۔بلوچستان کے مفادات کو بڑی پارٹیوں میں کوئی تحفظ نہیں دیتا، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے حلقوں کو بھی کچھ نہیں ملا، ہم نے کئی بار نواز شریف اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو متعدد بار آگاہ کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی صوبائی قیادت نے ہم پر بہت سختی کی لیکن کسی نے ہمارے مسائل پر توجہ نہیں دی۔

آرمی چیف کی نقیب اللہ محسود کے اہلخانہ کو انصاف کی یقین دہانی،والد سے گھر جا کر ملے

آرمی چیف کی نقیب اللہ محسود کے اہلخانہ کو انصاف کی یقین دہانی،والد سے گھر جا کر ملے
جنوبی وزیرستان(مانیٹرنگ )آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نقیب اللہ محسود کے اہل خانہ کو انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جنوبی وزیرستان کا دورہ کیا اور وہاں 2 میگا پراجیکٹس کا افتتاح کیا، ان منصوبوں میں وانا میں ایگریکلچر پارک اور مکین میں مارکیٹ شامل ہیں، ایگریکلچر پارک کثیر المقاصد تجارتی سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوگا جس میں ایک ہزار ٹن کولڈ اسٹوریج کی سہولت میسر ہوگی جب کہ منصوبے فاٹا میں سماجی واقتصادی ترقیاتی پروگرام کا حصہ ہیں۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف نے کراچی میں پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے قبائلی نوجوان نقیب اللہ محسود کے والد سے بھی ملاقات کی اور بیٹے کی موت پر ان سے تعزیت کی ، اس موقع پر انہوں نے نقیب اللہ محسود کے والد کو یقین دلایا کہ فوج انہیں انصاف دلانے کی تمام کاوشوں کی حمایت کرے گی۔پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ فاٹا کو عوام کی امنگوں اور خواہشات کے مطابق قومی دھارے میں لانا پختہ امن کے لیے ضروری ہے، دہشت گردی کے خلاف کارروائی مشکل دور تھا تاہم اب استحکام اور ترقی کا مرحلہ ہے اور ہم امن اورترقی کے دورمیں داخل ہوچکے ہیں۔

loading...