پیر، 12 مارچ، 2018

سینٹ الیکشن پر ردعمل:وفاق کو تقویت ملے گی،عمران،ضیاء الحق کے اوپننگ بیٹسمین کو شکست ہوئی،بلاول

کامیابی خوش آئند ہے:زرداری،اتفاق میں برکت ہے:شجاعت،سنجرانی جمہوریت کیلئے کام کریں گے:فاروق ستار
 شطرنج کے مُہرو! تم جیتے نہیں،تمہیں بدترین شکست ہوئی ہے:مریم نواز،بھیانک چہرے سامنے آگئے:مریم اورنگزیب
آئندہ الیکشن میں جواب دینگے:طلال،جمہوریت ہار گئی،پتلی تماشہ جیت گیا:سعد رفیق،ہائوس میں بیٹھنے پر شرم محسوس ہو رہی ہے:بزنجو
اسلام آباد،لاہور،پشاور،کراچی،کوئٹہ(حرمت قلم نیوز،مانیٹرنگ)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور  پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے متفقہ امیدوار صادق سنجرانی کو چیئرمین سینٹ بننے پر مبارکباد دی ہے۔تحریک انصاف، پیپلزپارٹی، بلوچستان اور فاٹا کے آزاد سینٹر کے مشترکہ امیدوار صادق سنجرانی 57 ووٹ حاصل کرکے چیئرمین سینٹ منتخب ہوگئے ہیں جب کہ ان کے مدمقابل حکومتی اتحاد کے امیدوار راجا ظفر الحق نے 46 ووٹ لیے ہیں۔صادق سنجرانی کے چیئرمین سینٹ منتخب ہونے پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مبارکباد دی ہے۔اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ بلوچ سینٹر صادق سنجرانی کو چیئرمین سینٹ بننے پر دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں اور ان کا انتخاب وفاقِ پاکستان کو تقویت بخشے گا۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ضیاء الحق کے اوپننگ بیٹسمین کو شکست ہوگئی، وفاق اور بلوچستان فاتح رہے، چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی آپ کو مبارک ہو۔پیپلز پارٹی کےشریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جانب سے سلیم مانڈوی والا کو ڈپٹی چیئرمین سینٹ منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔آصف زرداری نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ بلوچستان سے چیئرمین سینٹ منتخب ہونے سے وفاق مضبوط ہوگا۔ فاروق ستار نے چیئرمین سینٹ کے لیے نیک خواہشات کااظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی صادق سنجرانی جمہوریت کے فروغ کے لیے کام کریں گے۔عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ شاہی سید نے سینٹ انتخابات میں کامیابی پر صادق سنجرانی اور سلیم مانڈی والا کو مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ سینٹ انتخابات کے بعد جو حالات پیدا کئے گئے ہیں گمان یہی ہے کہ یہ ایوان ڈگمگاتا رہے گا۔پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری شجاعت حسین نے بھی صادق سنجرانی اور سلیم مانڈوی والا کو چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور آصف زرداری بھی اس کامیابی پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے بعد اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ’شطرنج کے مُہرو! تم جیتے نہیں،تمہیں بدترین شکست ہوئی ہے،ذرا عوام کے سامنے تو آؤ‘‘۔مریم نواز نے لکھا کہ ’’زرداری اور امپائر کی انگلی کا بیوپاری، تیرے دربار میں پہنچے تو سبھی ایک ہوئے‘‘۔ مسلم لیگ کی رہنما مریم اورنگزیب نے چیئرمین سینٹ کا انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد اپنے رد عمل میں کہا کہ نواز شریف نے خرید و فروخت کی اور نہ ہونے دی، آج ان لوگوں کا بھیانک چہرہ سامنے آیا جو تبدیلی، انقلاب کے نعرے لگاتےتھے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’’آج بھی اس کی جیت ہوئی ہے جو اصولوں پر کھڑا ہے اور آج بھی جو اصولوں پر کھڑا ہے اس کا نام محمد نوازشریف ہے‘‘۔وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے اپنے رد عمل میں کہا کہ مسلم لیگ ن کا مقصد سسٹم کو جاری رکھنا ہے، جو ووٹ کی خرید وفروخت کرتے ہیں انہیں 2018 میں جواب مل جائے گا، ہمیں وزارت عظمیٰ نہیں اپنے اصول کی جیت چاہیے۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اپنے رد عمل میں کہا کہ سیاسی و جمہوری قوتیں یکجا نہ ہوئیں تو رہی سہی جمہوریت بھی جاتی رہے گی۔سعد رفیق نے مزید کہا کہ زرداری اور عمران نے جمہوریت کی پُشت میں چھُرا گھونپا، ماضی میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشیشوں سے ملک ٹُوٹا لیکن ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا گیا۔آج سینٹ میں جمہوریت ہار گئی، پُتلی تماشا جیت گیا، عمران اور زرداری جمہوریت کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے مجرم ہیں۔ میر حاصل بزنجو نے سینٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ مکمل طور پر ہارچکی، آج مجھے یہاں اس ہاؤس میں بیٹھتے ہوئے شرم آتی ہے۔سینٹ میں نئے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے منتخب ہونے پر سینٹر میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ آج مجھے یہاں اس ہاؤس میں بیٹھتے ہوئے شرم آتی ہے، ثابت ہوگیا بالادست طاقتیں پارلیمنٹ سے زیادہ بالادست ہیں۔میر حاصل بزنجو نے کہا کہ اس بلڈنگ کو گرانے کے بعد بلوچستان کا نام لیاجا رہا ہے،صوبائی اسمبلیوں کو منڈی بنا دیا گیا، آپ نے کے پی اسمبلی کو منڈی بنا دیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

loading...