کراچی (مانیٹرنگ ) پہلے ٹی ٹونٹی میچ میں پاکستان نے مہمان ٹیم ویسٹ انڈیز کو ٹی ٹونٹی کی تاریخ کے سب سے بڑے مارجن سے شکست دے دی۔نیشنل سٹیڈیم کراچی میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والی تین ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے اول بیٹنگ کرتے ہوئے بلے بازوں کی شاندار کاکردگی کی بدولت مقررہ 20 اوورز میں 203 رنز بنائے اور فتح کے لیے مہمان ٹیم کو 204 رنز کا ہدف دے دیا۔ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ شروع ہوئی تو پاکستانی بالرز نے ان کے چھکے چھڑا دیئے اور پے درپے کھلاڑیوں کو پویلین واپس بھیجنا شروع کردیا حتیٰ کہ مہمان ٹیم محض 10 اوور میں ہی صرف 60 رنز بنا کر ڈھیر ہوگئی اور اسے 143 رنز کے بہت بڑے مارجن سے شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا۔
ویسٹ انڈیز کے پانچ کھلاڑی آندرے فلیچر، جیسن محمد، دنیش رام دین، کیسرک ولیمز اور ویراسمی پرما صفر پر آؤٹ ہوئے جب کہ صرف تین کھلاڑی رنز کے ڈبل فگر میں داخل ہوسکے سب سے بڑا اسکور مارلن سموئیل نے کیا جو کہ 18 رنز تھا۔پاکستانی بائولنگ میں محمد نواز نے چار اوور میں 19 رنز دیئے اور دو وکٹیں حاصل کیں۔ محمد عامر نے دو اوور میں تین رنز دے کر دو وکٹیں لیں۔ حسن علی نے میڈان اوور کرایا اور ایک وکٹ اپنے نام کی۔ فہیم اشرف نے ایک اوور میں 9 رنز دیئے اور کوئی وکٹ نہ لے سکے۔شاداب خان نے تین اوور کے عوض 13 رنز دے کر ایک کھلاڑی کو جب کہ شعیب ملک نے دو اوور میں 13 رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔ آخری اوور حسین طلعت نے کرایا اور چار بالز کے عوض تین رن دے کر ایک وکٹ حاصل کرکے میچ ختم کردیا جب کہ ایک کھلاڑی رن آؤٹ ہوا۔
خیال رہے کہ ٹی ٹونٹی سیریز میں رنز کے اعتبار سے تاریخ کی یہ سب سے بڑی شکست ہے جو کہ ویسٹ انڈیز کے حصے میں آئی، اتنے بڑے مارجن سے ٹی ٹونٹی سیریز میں اب تک کسی ٹی کو شکست نہیں ہوئی۔قبل ازیں ویسٹ انڈیز کے کپتان جیسن محمد نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ قومی ٹیم کی جانب سے فخر زمان اور بابر اعظم نے اننگز کا آغاز کیا، فخر نے پہلے ہی اوور میں سیموئل بدری کو 3 چوکے رسید کیے اور 13 رنز بٹورے۔بابر اعظم اور فخرزمان نے ٹیم کو 5 اوورز میں 46 رنز کا جارحانہ آغاز فراہم کیا لیکن 5ویں اوور کی آخری گیند پر ریاد ایمرٹ نے بابر اعظم کو پویلین واپس بھیج دیا، وہ 17 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
حسین طلعت نے تیسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے فخر زمان کے ساتھ مل کر 19 رنز ہی بنائے تھے کہ اس دوران طلعت کی ایک غلط کال پر فخر زمان رن آؤٹ ہوکر پویلین واپس لوٹ گئے۔ فخر زمان نے 24 گیندوں پر ایک چھکے اور 6 چوکوں کی مدد سے 39 رنز بنائے۔فخر کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان سرفراز احمد خود بیٹنگ کے لیے آئے اور حسین طلعت کے ساتھ مل کر 85 رنز کی عمدہ شراکت داری قائم کی، اس دوران دونوں کھلاڑیوں نے گراؤنڈ کے چاروں اطراف شاندار اسٹروکس کھیلے لیکن بدقسمتی سے قومی ٹیم کا ایک اور کھلاڑی بھی رن آؤٹ ہوگیا۔اپنے ڈیبیو میچ میں حسین طلعت نے 37 گیندوں پر 41 رنز کی اننگز کھیلی۔ حسین طلعت کے آؤٹ ہونے کے بعد سرفراز بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ رکے اور اگلے ہی اوور میں 38 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے، ان کی اننگز میں ایک چھکا اور 4 چوکے شامل تھے۔
قومی ٹیم میں ڈیبیو کرنے والے دوسرے کھلاڑی آصف علی صرف 2 گیندوں کے مہمان ثابت ہوئے اور وہ غلط شارٹ کھیلتے ہوئے ایک رنز پر بولڈ ہوگئے۔آخری اوورز میں شعیب ملک اور آل راؤنڈر فہیم اشرف کی جارحانہ کھیل کی بدولت قومی ٹیم ایک بڑا مجموعی اسکور کرنے میں کامیاب رہی، ملک 14 گیندوں پر 37 اور فہیم 9 گیندوں پر 16 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔پاکستان کی جانب سے پی ایس ایل تھری میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے 2 کھلاڑیوں کو بہترین کارکردگی کی بنیاد پر پلینگ الیون کا حصہ بنایا گیا ہے۔ آل راؤنڈر حسین طلعت کو رمیز راجہ نے گرین کیپ پہنائی جب کہ آصف علی کو وقار یونس نے کیپ پہنائی۔
سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ سٹیڈیم میں شائقین کی تعداد دیکھ کر اچھا لگ رہا ہے، امید ہے شائقین کو اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی جب کہ پچ بیٹنگ کے لیے بہتر لگ رہی ہے، بڑا ہدف دینے کی کوشش کریں گے۔ جیسن محمد کا کہنا تھا کہ پہلی بار کپتانی کررہا ہوں اس لیے تھوڑا دباؤ ہے جب کہ ہماری ٹیم سینئر اور جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔قومی ٹیم سرفراز احمد کی کپتانی میں فخر زمان، بابراعظم، شعیب ملک ، آصف علی، حسین طلعت، فہیم اشرف، محمد نواز، شاداب خان، محمد عامر اور حسن علی پر مشتمل ہے۔ویسٹ انڈیز کی ٹیم جیسن محمد کی کپتانی میں اندرے فلیچر، چاڈوک والٹن، مارلن سیموئل، دنیش رامدین، رومین پاول، کیمو پال، ریاد ایمرٹ، ویراسیمی پرمول، کیسرک ولیمس اور سیموئل بدری پر مشتمل ہے۔اس سے قبل شائقین کرکٹ کو شٹل بس سروس کے ذریعے گراؤنڈ تک لایا گیا اور سخت سیکیورٹی چیکنگ کے بعد شائقین کو سٹیڈیم میں جانے کی اجازت دی گئی جب کہ مہمان ٹیم کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں سٹیڈیم پہنچایا گیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں