جمعہ، 9 فروری، 2018

ویلنٹا ئن ڈے محبت کا دن! یا بے حیائی کا ؟؟؟


ویلنٹا ئن ڈے محبت کا دن! یا بے حیائی کا ؟؟؟
محبت ایک پاک جذبہ ہے یہ کیوں اور کیسے ہوتی ہے،اچھی بات تو سب کو اچھی لگتی ہے، لیکن جب تمھیں کسی کی برُی بات بھی برُی نہ لگے تو سمجھو تمھیں اس سے’’ محبت‘‘ ہو گئی ہے۔راحت ہو سرور ہو یا رنج وغم،نفع ہو یا نقصان، ہر حال میںاپنی خواہش کو ختم کر کے محبوب کی خواہش کے سامنے سر تسلیم خم کر دینے کا نام’’محبت‘‘ ہے۔محبت کی مختلف حا لتیں ہو تی ہیں، جیسے اللہ تعالیٰ سے محبت،رسو ل اللہ ﷺ سے محبت،اپنے عزیزوں اور رشتے داروں سے محبت، ماں باپ،بہن بھائی،بیوی بچوں سے محبت، اپنے گھر کاروبار،گائوں،شہر سے محبت،جانوروں سے محبت،دنیا سے محبت،وغیرہ وغیرہ اللہ رب العزت اپنے بندوں سے محبت فر ماتا ہے قر آن مجید میں مختلف انداز میں محبت کا ذکر ہے ۔ترجمہ: بیشک اللہ نیکو کا روں سے محبت فر ماتا ہے۔(القر آن،سورہ البقرہ:۲،آیت۱۹۵)اللہ اپنی تمام مخلوق پر مہر بان ہے اسکی صفت رحمٰن ورحیم ہے۔ اللہ کے نیک بندے بھی اللہ سے محبت کرتے ہیں قرآن کریم میں ہے۔ترجمہ: اور جو لوگ ایمان والے ہیں وہ( ہر ایک سے بڑھ کر) اللہ سے ہی زیادہ محبت کرتے ہیں ۔(سورہ البقرہ ۲،آیت۱۶۵،) لفظِ ’’محبت‘‘ بہت ہی پاک و صاف ہے اور ’’محبت‘‘ دنیا کاسب سے خوبصورت جذبہ ہے لیکن مطلب پرستوں اور حوس پرستوں نے اپنی خود غرضی اور ضرورتوں کے تحت اسے گندہ اور بد نام کردیاہے۔غیر فطری و ناجائز کام کو بھی محبت کا نام دیتے ہیں جو سرا سر غلط ہے۔ محبت کی خوبیوں وخرابیوں کی بہت تفصیل ہے، محبت کی سب بڑی خر ابی ما ہرین یہ بتا تے ہیں کی محبت اندھی ہو تی ہے۔حا لا نکہ فلسفی اور محبت کر نے والے محبت کو اند ھی نہیں مانتے ،بہرحال محبت کا الگ الگ جذ بہ ہے آ ج کا نوجوان محبت کے نام پر عیاشی کا دروازہ کھولدیا ہے جو اب رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے اسی میں VALENTINE DAYکو بھی شا مل کر لیا ہے۔ 
14 فر وری کو ویلنٹائن ڈے محبت کا دن نہیں،حقیقت میں محبت کا یوم شہادت ہے۔ویلنٹائن ڈے’’دن‘‘ کے حوالے سے ہمارے مسلم نوجوانوں کی معلو مات میں غیر معمو لی اضافہ ہواہے۔ جہا ں اس کے منانے والے جوش وخروش کا مظاہرہ کر تے ہیں، وہیں اس دن کی مخا لفت کر نے والے بھی کم نہیں،سوال یہ پیدا ہو تا ہے کہ اگر ویلنٹائن ڈے’’دن‘‘ جیسی روایت مو جود نہ ہوتی تو کیا دنیا میں لوگ اظہا رِ محبت نہ کر تے ۔ صرف چند بے شرم نوجوان ایسے ہیں جو اس دن کو عیاشی کے حوالے سے مناتے ہیں یا منا سکنے کی طاقت رکھتے ہیں، ایسے لوگ زیا دہ تر امیر گھروں سے تعلق رکھتے ہیں ایک غریب تو اسے برداشتAFFORDبھی نہیں کر سکتا، ہما رے معا شرے میں کیا کوئی محبت نہیں کرتا تھا یا اب نہیں کرتا جو آج کا نو جوان ویلنٹائن ڈے منا کر دنیا کو محبت کر نا سیکھا رہا ہے۔آج تو تمام ٹی وی شو بے شر می کے ساتھ محبت کر نا سیکھا رہے ہیں،اس سے بڑھکر آج جتنے گانے ہیں سب ہی بے شر می کے ساتھ محبت کا سبق دے رہے ہیں، بلکہ لوک کہا نیاں اور آج کی ننگی وبے شرم فلمیں محبت سیکھا رہی ہیں پھرکیوں ہما رانوجوان فیشن کے نام پر بے حیائی وبے شر می کے تمام ریکارڈ توڑ تا جا رہا ہے۔
حیا نہیں زمانے کے آنکھ میں باقی! :
؎ عہدِنو کے فیشنوں نے سب کے یوں بدلے ہیں رنگ ٭ دیکھ کر ان کی ادائیں، عقل رہ جا تی ہے دنگ
نت نئے اندازمیں یوں محو ہیں پیرو جواں٭جس طرح کہ ڈولتی ہے، ڈورسے کٹی پتنگ
گھیر میں شلوار کے کوئی تو لا ئے پورا تھان٭آدھ گز کپڑے میں کوئی سُوٹ کو کر ڈالے تنگ
وہ حیا جو کل تلک تھی مشر قی چہرے کا نُور٭ لے اُڑی اس نِکہتِ گُل کا یہ تہذیبِ فرنگ 
کو ئی پھٹی جینز کو سمجھا ہے ہستی کا عروج ٭خوا ہشِ عُر یاں نے ہے فیشن کا پایا عُذ رِ لنگ
میں مخا لف تو نہیں جدت پسندی کا مگر٭ کھا نا جائے مشرقی اقدار کو پَچھَمی پُلنگ
مختصر اتناکہ سرور،احتمال یہ بھی رہے٭تُند صحراکے لیے ہو تانہیںہر گز کَلَنگ (کَلنگ ـــ۔۔ہنس) 
 رومن کیتھو لک چرچ کے مطابق ویلنٹائن ایک نوجوان پادری تھا،جسے سن270ء میں شہید محبت کر دیا گیا تھا۔ کہتے ہیںمارکس آر ے لیئس روم کا باد شاہ تھا بادشاہ کو اپنی فوج میں اضافے کے لیے فوری طور پر فوجیوں کی ضرورت پڑ گئی تو اس نے ہر ملک میںاپنے نمائندے پھیلا دیئے تاکہ وہ اس کے لیے کنوارے نوجوانوں بھر تی کر سکیں۔ رومی فوجی نو جوانوں نے شادیاں کر نا شروع کر دیں۔اطلاع شہنشاہ کو پہنچی تو اس نے شادیوں پر پا بندی نافذ کر دی۔ویلنٹائن پادری نے بادشاہ کے حکم کونا جا ئز قرار دے دیا۔خفیہ شادیاں کرانے لگا۔ یہ بات زیا دہ دیر تک چھپی نہ رہ سکی اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔ قید کے دوران نوجوان پادری کو داروغہ کی بیٹی سے عشق ہو گیا اس کی پاداش(سزا) میں ویلنٹا ئن پادری کا سر قلم کر دیا گیا ۔رومن کیتھو لک چرچ 14فر وری کو اس کا یومِ شہادت منا تاہے ،تاریخ سے نا واقفیت سے ہم کیسے کیسے گناہ کے کام کرتے ہیں عیسائی لوگ پادری کے قتل کادن 14فروری یومِ محبت کے نام پر مناتے ہیں۔ اگر ہم کو محبت ہی بانٹنا ہے تو سبھی سے محبت کریں اور ہر دن کریں،ویلنٹا ئن پادری تو دوسروں کی شادیاںکروایا کرتا تھا، شادی کرا نا تو ثواب کا کام ہے۔آج مسلم معاشرے میں جہیز کی لعنت کی وجہ کر کتنی غریب بچییاں کنواری سسک رہی ہیں ماں باپ کی نیندیں حرام ہیں۔ آیئے ہم عہد کریں سال میں کم ازکم ایک غریب کی شادی کرائیں گے ان شا ء اللہ یا کم از کم زند گی میں ایک غریب لڑ کی کی شادی کر وائیں گے اور خود بھی بغیر جہیز کی فر مائش کے شادی کریں گے۔خدارا ہوش میں آئو معاشرے میں پھیلی برا ئیوں کو روکنے کی کوشش کریںنہ کی اور اس میں بڑھا وے کا سبب بن کر گنا ہوںکا انبار لیکر اللہ کے وہاں پہنچیں اللہ ہم سب کو بے حیائی کے کا موں سے بچنے کی تو فیق عطا فر مائے آ مین ثم آ مین۔

جمعرات، 8 فروری، 2018

پنجاب کے ادارے تعاون نہیں کر رہے،اب ایکشن لیا جائیگا:چیئرمین نیب

پنجاب کے ادارے تعاون نہیں کر رہے،اب ایکشن لیا جائیگا:چیئرمین نیب
لاہور(حرمت قلم نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئر مین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ جمہوریت کے خلاف کوئی سازش نہیں ہو رہی ، نیب کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرتا۔ میری توجہ پورے ملک پر مرکوز ہے، میں صرف کیس کو دیکھوں گا۔ کسی صوبے کو نہیں، نیب کو سیاسی رنگوں میں نہ رنگیں نیب کی اپنی کوئی عدالت نہیں۔ نیب صرف عوام ادارہ ہے جب کہ جمہوریت کے خلاف نیب کوئی سازش نہیں کر رہا۔ انہوں نے کہا نیب کے گواہوں کو ہر حال میں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا اور دباؤ ڈالنے کی کوئی کوشش برداشت نہیں کی جائے گی۔ اگر یہ محسوس کیا گیا کہ با اثر ملزمان گواہوں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں تو ان کی ضمانت مسترد کرنے سمیت تمام اقدامات کئے جائیں گے۔ چیئر مین نیب نے مزید کہا کہ بیورو کریسی خاص کر پنجاب کے بعض اداروں سے عدم تعاون کی شکایت ہے۔ اب تک مسکرا کر برداشت کیا لیکن آئندہ عدم تعاون ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ عدم تعاون کی روش مناسب نہیں اسے ختم کریں، آئندہ شکایت ہوئی تو حکومت پنجاب کے تمام افسران کے لئے بڑی مشکل ہو جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ غلط احکامات دینے اور عمل کرنے والے سن لیں، وہ کسی کو معاف نہیں کریں گے۔ نجی ہاؤسنگ سوسائٹیاں بنا کر عوام کو لوٹنے والوں کیلئے بھی کوئی معافی نہیں ہے۔ چیئر مین نیب نے کہا کہ پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے، وہ کسی کو نظر انداز نہیں کر رہے۔ تمام صوبوں پر یکساں توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ بھی لالچ سے باز رہیں، وہ لالچ کے باعث لٹیروں کے جھانسے میں آ جاتے ہیں۔ چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ ملک میں کرپشن تیزی سے پھیل رہی ہے جبکہ نیب نے کرپشن کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے اور نیب یہ کردار آئندہ بھی کردار ادا کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ بات طے شدہ ہے کہ جو کوئی کرپشن کریگا اس کا احتساب ہوگا انہوں نے کہا کہ نیب افسران خود کو کسی دباؤ میں لائے بغیر کرپشن کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور کسی بھی دباؤ کو خاطر میں نہ لائیں انہوں نے کہا کہ نیب نے اس حوالے سے بہت ساری کامیابیاں حاصل کیں اور ملک کے بااثر لوگوں کو کٹہرے میں لا کر کھڑا کیا انہوں نے کہا کہ عوام کے خون پسینے کی کمائی کو لوٹنے والا کوئی بھی ہواس کا کڑا احتساب کیا جائیگا یہی وجہ ہے کہ نیب کی کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے۔جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا نیب کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں۔ جب تک عہدے پر ہوں کوشش ہے کرپشن ختم کروں۔ سب قانون کے پابند ہیں۔ کرپشن کا طوفان روکنے کیلئے خود حصہ لیا، ذہن میں یہ نہ لائیں کوئی چند روز میں کروڑ پتی بن سکتا ہے۔ جائز شکایات پر توجہ دینے کی یقین دہانی کراتا ہوں۔شاہ سے زیادہ کے وفادار سن لیں ان کیخلاف بھی ایکشن ہو گا۔

loading...