بدھ، 14 فروری، 2018

نام ہی کیا نشاں ہی کیا خواب و خیال ہو گئے

نام ہی کیا نشاں ہی کیا خواب و خیال ہو گئے
جون ایلیا کی یادگار فائل فوٹو

نام ہی کیا نشاں ہی کیا خواب و خیال ہو گئے
تیری مثال دے کے ہم تیری مثال ہو گئے 

سایۂ ذات سے بھی رم عکس صفات سے بھی رم 
دشت غزل میں آ کے دیکھ ہم تو غزال ہو گئے 

کہتے ہی نشہ‌ ہائے ذوق کتنے ہی جذبہ ہائے شوق 
رسم تپاک یار سے رو بہ زوال ہو گئے 

عشق ہے اپنا پائیدار تیری وفا ہے استوار 
ہم تو ہلاک ورزش فرض محال ہو گئے 

جادۂ شوق میں پڑا قحط غبار کارواں 
واں کے شجر تو سر بسر دست سوال ہو گئے 

سخت زمیں پرست تھے عہد وفا کے پاسدار 
اڑ کے بلندیوں میں ہم گرد ملال ہو گئے 

قرب جمال اور ہم عیش وصال اور ہم 
ہاں یہ ہوا کہ ساکن شہر جمال ہو گئے 

ہم نفسان وضع دار مستمعان برد بار 
ہم تو تمہارے واسطے ایک وبال ہو گئے 

کون سا قافلہ ہے یہ جس کے جرس کا ہے یہ شور 
میں تو نڈھال ہو گیا ہم تو نڈھال ہو گئے 

خار بہ خار گل بہ گل فصل بہار آ گئی 
فصل بہار آ گئی زخم بحال ہو گئے 

شور اٹھا مگر تجھے لذت گوش تو ملی 
خون بہا مگر ترے ہاتھ تو لال ہو گئے 

جونؔ کرو گے کب تلک اپنا مثالیہ تلاش 
اب کئی ہجر ہو چکے اب کئی سال ہو گئے 

استاد نے بچے کو جان سے مار ڈالا

کویت سٹی (مانیٹرنگ ڈیسک)کویت کے سکول میں استاد کے تھپڑ سے 9 سالہ بچہ زندگی کی بازی ہار گیا۔عرب میڈیا کے مطابق کویت کے ایلمنٹری سکول میں زیر تعلیم 9 سالہ عیسیٰ تھمر البلوشی نامی طالب علم کو مصر سے تعلق رکھنے والے استاد نے تھپڑ رسید کیا جس سے وہ جاں بحق ہوگیا۔ بتایا گیا ہے کہ بچہ دل کا مریض تھا اور کچھ دن پہلے ہی ہارٹ سرجری کراکے سکول پھر سے جوائن کیا تھا۔کویتی وزیرتعلیم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے استاد کو تحقیقات تک نوکری سے معطل کردیا ہے جبکہ حکام نے واقعے کی تفتیش کا آغاز کرتے ہوئے استاد اور سکول انتظامیہ سمیت دیگر افراد کے بیانات قلمبند کرلیے ہیں۔دوسری جانب  سکول کے قائم مقام پرنسپل کا کہنا ہے کہ استاد نے بچے کو تھپڑ نہیں مارا بلکہ کندھوں سے پکڑ کے پیچھے دھکیلا اور صرف سینے پر ہاتھ رکھا ۔

loading...