جمعہ، 2 مارچ، 2018

'' کس نے جھلسا دئے چمن کے پھول ''


''شام'' میں اب نہیں نکلتا دن
موت تاریکیوں میں رقصاں ھے
کس نے جھلسا دئے چمن کے پھول
لاشے بکھرے پڑے ہیں گلیوں میں
بین کرتی ہیں ماوں کی آنکھیں
گھر کے آنگن,چمن , وطن ویراں
شام میں ھائے موت ہے رقصاں !
محمدناصراقبال خان،کالم نگار

تیری میری نبھنی اوکھی

تیری میری نبھنی اوکھی تو اتھری تے میں منہ زور
میرے دل وچ تووسدی پر تیرے من وچ کوئی ہور
انور عباس انور
loading...