جمعرات، 15 مارچ، 2018

سال دوہزارپندرہ ،سولہ میں دہشت گردی کی ناکام وارداتیں

تحریر:محمدصدیق پرہار 
مجموعی طورپرہم سب ہرچیزکامنفی پہلوہی دیکھتے ہیں۔ مثبت پہلوئوںکی طرف ہماری توجہ بہت کم ہی جاتی ہے۔پاکستان گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہا ہے۔اس میں پاکستان کاکتناجانی ومالی نقصان ہوچکا ہے ۔اس سے تمام پاکستانی بخوبی واقف ہیں۔دہشت گردی کے بڑے بڑے واقعات لوگوں کواب تک یادہیں۔ملک میںامن وامان کاقیام حکومت کی پہلی ترجیح ہوتاہے۔حکومت وقت ملک میں امن وامان کے قیام کے لیے ہرممکن اقدامات کرتی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ بھی ملک میں امن قائم کرنے اورشرپسندعناصرسے ملک کومحفوظ رکھنے کے لیے ہی لڑی جارہی ہے۔گزشتہ ڈیڑھ دہائی میں دہشت گردوں کے خلاف متعددآپریشن کیے گئے۔ان میں ہزاروں دہشت گرد ہلاک ہوئے اوراسلحہ کے بڑے بڑے ذخائربھی پکڑے گئے۔یہ ذخائراتنے بڑے تھے خدانخواستہ وہ ہمارے پیارے ملک پاکستان میں استعمال ہوجاتے توملک کاکوئی بھی شہرسلامت نہ رہتا۔دہشت گردوں کاماراجانا، دہشت گردوں اوراسلحہ کے ذخائرکاپکڑاجانااس بات کاثبوت ہے کہ ہمارے ریاستی ادارے ملک کوقوم کومحفوظ بنانے کے لیے کتنی محنت اورلگن کے ساتھ دن رات ایک کیے ہوئے ہیں۔مارے اورپکڑے جانے والے دہشت گردوں اوراسلحہ کے پکڑے جانے والے ذخائرکی مکمل تفصیلات تودستیاب نہیں ہیں۔ اخبارات میں شائع ہونے والی کچھ تفاصیل راقم الحروف کے سامنے ہیں۔ وہ قارئین کی یاددہانی کے لیے لکھی جارہی ہیں۔اس سے یہ بھی اندازہ لاگایا جاسکتاہے کہ ہمارے ریاستی اداروں نے دہشت گردی کی کتنی وارداتیں ناکام بنائی ہیں۔مارے، پکڑے جانے والے دہشت گردوں اوراسلحہ کی دستیاب تفاصیل کچھ یوں ہیں۔ سال دو ہزار پندرہ کے اخبارات میں تفصیل یہ ہے۔ اسلام آبادبڑی تباہی سے بچ گیابرماٹائون سے چھ دہشت گرد گرفتارتعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے۔بھاری مقدارمیں اسلحہ اوراسلام آبادکے اہم مقامات کے نقشے برآمدنامعلوم مقام پرمنتقل۔۔۔کراچی تیرہ دہشت گرددوٹارگٹ کلرگرفتار۔۔۔خیبرایجنسی میں فورسزکی کارروائی غیر ملکیوں سمیت سترہ دہشت گردہلاک ،آئی ایس پی آرنے کہا کہ راجگال میں جیٹ طیاروں سے بمباری کی گئی ،دہشت گردوںکے چارٹھکانے اوراسلحے کاذخیرہ بھی تباہ کردیاگیا۔۔۔جیکب آبادخوش حال خان خٹکایکسپریس کوریموٹ کنٹرول بم سے اڑانے کامنصوبہ ناکام ۔۔۔جنوبی پنجاب تباہی سے بچ گیا،ملتان پولیس کامکان پرچھاپہ بھاری اسلحہ برآمد،پولیس نے خفیہ اطلاع پرگلشن ،مہرکالونی میں مکان پرچھاپہ مارا، فائرنگ کے تبادلے کے بعددوملزمان گرفتاراورتین فرار ہو گئے ۔گیارہ رائفلیں، سنتالیس پسٹل، انیس شارٹ گن، ایک سٹین گن، دوسواٹھارہ اوپن آرڈی ایکس مکس، پندرہ ہزارگولیاں برآمد۔۔۔وادی تیراہ بمباری سے بیس دہشت گردہلاک ہوگئے۔۔۔کراچی رینجراورپولیس کاسرچ آپریشن آٹھ دہشت گردوںکوگرفتارکرلیاگیا۔۔۔دتہ خیل :فضایہ کی بمباری سے بارہ دہشت گرد ہلاک ،چارٹھکانے اورسات گاڑیاں تباہ کردی گئیں،آئی ایس پی آرنے کہا کہ چھ ماہ سے جاری آپریشن ضرب عضب کے دوران اہم کمانڈرسمیت دوہزارسے زائد دہشت گردہلاک سینکڑوں ٹھکانے تباہ کیے جاچکے ہیں۔۔۔علی پوربڑی تباہی سے بچ گیا،امام بارگاہ سے پندرہ کلووزنی بم برآمد،ناکارہ بنادیاگیا۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ رواں سال (دوہزارپندرہ) چالیس خطرناک دہشت گردگرفتارکیے ،انہتردہشت گردزیرحراست ہیں،دہشت گردی میں واضح کمی آگئی ۔۔۔ کراچی میں رینجر،پولیس کی چھاپہ مارکارروائیوں میں چھ دہشت گردوںسمیت دوسوسے زائدملزمان گرفتارکرلیے گئے،آپریشن کے دوران بھاری تعدادمیں اسلحہ بھی برآمدکیاگیا۔۔۔ سال دوہزارسولہ میں دہشت گردی کی ناکام وارداتوںکی تفصیل اس طرح ہے۔۔۔ چمن سے تین دہشت گردگرفتار،صوابی میں دس کلوگرام گولہ بارودبرآمد، ڈیرہ بگٹی میں دوبم ناکارہ بنادیے گئے ۔۔۔خیبرایجنسی میں سیکیورٹی فورسزکی کارروائی سے نودہشت گردہلاک ہوگئے،وادی تیرہ کے علاقے کوکی خیل میںفضائی کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے دوٹھکانے بھی تباہ ہوگئے۔۔۔کراچی میںپولیس مقابلہ میں تین ملزم ہلاک اورتین زخمی حالت میں گرفتارہوگئے ۔زیرزمین چھپایاگیااسلحہ بھی برآمدکرلیاگیا۔۔۔پنجاب اوربلوچستان کومبنگ آپریشن کے دوران چودہ دہشت گردہلاک جب کہ سینکڑوں گرفتار کرلیے گئے۔اسلام آباد، فیصل آباد، راجن پور، علی پور،کوئٹہ ،گولڑہ اوربنوںسے بالترتیب چونتیس، چھیانوے، پندرہ، چھ، سات، چھ اورچھ دہشت گردپکڑے گئے، بھاری مقدارمیں اسلحہ اورمذہبی لٹریچربھی برآمدکرلیاگیا۔۔۔کوئٹہ پھرتباہی سے بچ گیا، خودکش بمبارہلاک ہوگیا۔۔۔خیبرایجنسی میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے پندرہ دہشت گردہلاک ہوگئے ،پانچ ٹھکانے بھی تباہ کردیے گئے۔۔۔ڈیرہ مرادجمالی میں سیکیورٹی فورسزنے کومبنگ آپریشن کے دوران سات دہشت گردوں کوان کے عبرت ناک انجام تک پہنچادیا۔۔۔راجن پورمیں سی ٹی ڈی کی کارروائی میںپانچ مبینہ دہشت گردہلاک اوران کے تین ساتھی فرارہوگئے،تین دستی بم، ایک رائفل اوردوپستول بھی برآمدکرلیے گئے۔۔۔خیبرایجنسی میں آپریشن کے دوران مزیدچھ دہشت گردہلاک ہوگئے جب کہ گلگت سے دودہشت گردوںکوگرفتارکرلیاگیا،دوخفیہ ٹھکانے بھی تباہ کردیے گئے، جگلوٹ میںدہشت گردگاڑی پربارودی موادمنتقل کررہے تھے ،خفیہ اطلاع پرکارروائی کرکے گرفتارکرلیاگیا ،خودکش جیکٹ بھی برآمد۔۔۔کراچی میں چاردہشت گردگرفتار، خودکش جیکٹ، دستی بم اوراسلحہ برآمدکرلیاگیا۔۔۔بلوچستان میں دشت میں ایف سی کارروائی کے دوران بھاری تعدادمیں اسلحہ ،گولہ بارودبرآمدکرلیاگیا،خالی گھرسے برآمدہونے والے اسلحہ میں تین ایس ایم جیز، چارپستول، پچیس کلو بارود ،تین سوپچاس ڈیٹونیٹردستی بم اوردیگرتخریبی موادبرآمدکیاگیا۔۔۔وادی تیراہ میں جیٹ طیاروںکی بمباری سے نودہشت گردہلاک جب کہ دہشت گردوں کے چارٹھکانے تباہ کردیے گئے، پشاورمیں دوبم بھی ناکارہ بنادیے گئے۔۔۔کراچی میں عیدمیلادالنبی پردہشت گردی کامنصوبہ ناکام بنادیاگیا،پانچ طالبان گرفتار کرلیے گئے،زیرزمین چھپایاگیابھاری تعدادمیں اسلحہ بھی برآمدکرلیاگیا۔۔۔ہیڈکوارٹرمہمندرائفلزپرحملہ ناکام ہوگیا ،چارخودکش بمبارہلاک ہوگئے۔۔۔ملتان بڑی تباہی سے بچ گیاچاردہشت گردگرفتار،خودکش جیکٹس بھی برآمد۔۔۔مہمندایجنسی میںمسجدپرحملے کی کوشش ناکام،چاردہشت گردہلاک ہوگئے۔۔۔کراچی میں فائرنگ سے دوافرادجاں بحق، گرفتارملزم کی نشاندہی پربھاری مقدارمیں اسلحہ برآمد کرلیاگیا۔۔۔کراچی میں راکے دودہشت گردگرفتار۔۔ملتان میں حملہ کا منصوبہ ناکام، ڈیرہ میں القاعدہ کے آٹھ دہشت گردہلاک، تین دستی بم برآمد۔۔۔کومبنگ آپریشن کے دوران پنجاب سے چھپن مشتبہ افرادگرفتار، پوٹھوہار جمرود سے چارخودکش بمباروں سمیت دس دہشت گردگرفتارکرلیے گئے۔۔۔تربت ،کوہلواورڈیرہ بگٹی میں آپریشن ،مقابلہ، دہشت گردہلاک، تیرہ گرفتار، دوٹھکانے تباہ اوراسلحہ بھی برآمدکرلیاگیا۔۔۔سانحہ کوئٹہ کے چارسہولت کاروں سمیت ستائیس مشتبہ افرادگرفتار، تین شرپسندہلاک۔۔۔وہاڑی میں پولیس کاسرچ آپریشن ،سولہ افرادگرفتار، غیرقانونی اسلحہ برآمد۔۔۔وادی تیراہ میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے دس شدت پسندہلاک ،دہشت گردوں کے پانچ ٹھکانے بھی تباہ کردیے گئے ۔۔۔ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی کے دوران کالعدم تنظیموں کے پانچ دہشت گردہلاک چارفرارہوگئے۔۔۔ملتان سی ٹی ڈی کی کارروائی : پانچ دہشت گردگرفتار،دوہینڈگرنیڈبرآمد۔۔۔گوادرمیں آپریشن کے دوران چاردہشت گردہلاک،بھاری اسلحہ برآمد، ملتان میں چارگرفتار۔۔۔پنجاب ،بلوچستان میں دہشت گردوںکے گھیراتنگ کالعدم تنظیم کے کمانڈرسمیت تین ہلاک ۹ گرفتارہوگئے، دہشت گردوںکے چارٹھکانے بھی تباہ ہوگئے۔۔۔ڈیرہ مرادجمالی میں ریلوے ٹریک اڑانے کامنصوبہ ناکام ،کالعدم تنظیم کاکمانڈرہلاک ہوگیا۔۔۔خیبرایجنسی میں فوج کی زمینی اورفضائی کارروائی کے دوران ۹دہشت گردہلاک ،چھ ٹھکانے اوراسلحے کابڑاذخیرہ بھی تباہ کردیاگیا۔۔۔دہشت گردی کامنصوبہ ناکام،کراچی کی تاریخ میں اسلحہ،گولہ بارودکاسب سے بڑاذخیرہ پکڑاگیا،لال قلعہ گرائونڈکے ساتھ مکان سے زیرزمین پانی کے ٹینک سے اسلحہ برآمدکیاگیا ،۹ اوردس محرم کودہشت گردی میں استعمال کرناتھا۔۔۔سرگودھااورمردان میں دہشت گردی کابڑامنصوبہ ناکام بنادیا گیا ،چاردہشت گردگرفتار،بم اورخودکش جیکٹس بھی برآمد۔۔۔۔کراچی میں رینجرزکے چھاپے ،پانچ افرادگرفتاراسلحہ برآمد ۔۔۔دہشت گردی کی کوشش ناکام ،وفاقی وزیرداخلہ کے روٹ سے دس کلووزنی بم برآمدکرلیاگیا۔۔۔کوئٹہ میں جشن آزادی پردہشت گردی کابڑامنصوبہ ناکام بنا دیا گیا راکے چھ دہشت گردگرفتارکرلیے گئے۔۔۔سی ٹی ڈی کی چوبارہ کے نزدیک کارروائی چھ دہشت گردہلاک دوفرارہوگئے۔۔۔اوکاڑہ میں پولیس مقابلہ میں القاعدہ کے چھ دہشت گردہلاک ،بھارتی ساختہ اسلحہ بھی برآمدہوا۔۔۔آپریشن خیبرتھری کامیابی سے جاری اب(۲۳اگست ۲۰۱۶ء ) تک چالیس دہشت گرد ہلاک اکیس زخمی ہوگئے۔۔۔بارکھان اورقلات میں سیکیورٹی فورسزکامشترکہ سرچ آپریشن سات دہشت گردگرفتارکرلیے گئے۔۔۔ملک بھرمیں سیکیورٹی فورسز کا کومبنگ آپریشن کے دوران انیس دہشت گردگرفتارکرلیے گئے،ملزمان کی گرفتاریاں راولپنڈی، کراچی اورتربت میں فورسزکی کارروائی کے دوران عمل میں آئیں ،آئی ایس پی آرگرفتارشدگان میں خودکش بمباروں کے ہینڈلربھی شامل ایک حملہ آوروںکوبھرتی کرتاتھا۔۔۔مانسہرہ دودہشت گردوںکوگرفتارکرلیاگیا ،بیس کلو دھماکہ خیرمواد،راکٹ اوردستی برآمدکرلیے گئے۔۔۔سیف سٹی پراجیکٹ نے اسلام آبادمیں دہشت گردی کابڑامنصوبہ ناکام بنادیا،تیرہ دہشت گردقائداعظم یونیورسٹی اورفائیوسٹارہوٹل کونشانہ بناناچاہتے تھے،پولیس اورحساس اداروںکی مشترکہ کاوشوں سے دہشت گردپکڑے گئے سیف سٹی کے کیمروںنے دہشت گردوںکومانیٹرکیا۔۔۔قلات میں سیکیورٹی فورسزکے ساتھ جھڑپ میں پندرہ دہشت گردہلاک متعددزخمی ہوگئے ، دہشت گردوں کوبیس لاکھ سے زائدنقدی اور اسلحہ بھی برآمدکرلیاگیا۔۔۔سی ٹی ڈی کی کارروائی کے دوران سرگودھا میں تین خواتین دہشت گردہوگئیں، خودکش جیکٹس اوراسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ۔۔۔ بہاولپور میں سی ٹی ڈی کی کارروائی کے دوران چارطالبان دہشت گرد گرفتارکرلیے گئے ،خانیوال سے تین بم بھی برآمدہوئے۔۔۔کراچی اورکوئٹہ میں سیکیورٹی فورسزکی کارروائی میں آٹھ دہشت گردوں کوہلاک کردیاگیا اوراسلحہ برآمدکرلیاگیا۔۔۔بلوچستان میں دہشت گردی کامنصوبہ ناکام ، میزائل اورراکٹ لانچرسمیت بھاری اسلحہ برآمدکرلیاگیا۔۔۔لاہور،قصوراورملتان سرچ آپریشن کے دوران ۴۷ مشتبہ افرادکوگرفتاراوراسلحہ برآمدکرلیاگیا۔۔۔بلوچستان سے افغان نیشنل آرمی کے لیفٹیننٹ سمیت چھ دہشت گردوں کوگرفتارکرلیاگیا ۔۔۔سندھ میں رانیٹ ورک کے خلاف کریک ڈائون کے دوران دوبھارتی ایجنٹ ٹھٹھہ سے گرفتارکرلیے گئے ،حساس تنصیبات کی تصاویراورجدیدسوفٹ ویئرزسے لیس موبائل فونزبھی برآمدہوئے۔۔۔سبی میں فورسزکی کارروائی میں کمانڈرسات ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا ،اسلحہ اورگولہ،بارودبھی برآمدکرلیاگیا۔۔ یہ ہے سال دوہزارپندرہ اورسولہ میں پاکستان کے مختلف علاقوں سے پکڑے اورمارے جانے والے دہشت گردوں اورپکڑے جانے والے اورتباہ کیے جانے والے اسلحے کی دستاب تفصیل۔ قارئین اس مختصرتفصیل کوپڑھ کراندازہ لگائیں کہ ہمارے ریاستی اداروں نے دہشت گردوںکوان کے انجام تک پہنچاکران کوگرفتارکرکے اوراسلحہ کے بڑے بڑے ذخائربرآمدکرکے دہشت گردی کی کتنی وارداتوںکوناکام بنایا ہے اورملک وقوم کو کتنی بڑی تباہی سے بچایا ہے۔وطن عزیزپاکستان کے ریاستی ادارے ملک کوقوم کوبڑی بڑی تباہیوں سے بچانے پرخراج تحسین کے مستحق ہیں۔

عظیم انسان دوست شخصیت ڈاکٹر محمد اسلم کو والدہ محترمہ کا صدمہ

عظیم انسان دوست شخصیت ڈاکٹر محمد اسلم کو والدہ محترمہ کا صدمہ الراقم کے گھر سے تین گھر چھوڑ کر پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر و اسلام آباد گروپ آف کمپنیز کے مینجنگ ڈائریکرڈاکٹر محمد اسلم کا آبائی گھر ہے ،ڈاکٹر محمد اسلم شروع سے مختلف طبیعت کے مالک تھے ،انتہائی ذہین ،فطین ،پر خلوص ،بڑوںکا ادب کرنے والے ،ان کا عزم شروع سے ہی کچھ کر گذرنے کا تھا،کھیل کو دیا ایسے گھومنے پھرنے کی بجائے ان کا مشغلہ صرف تعلیم میں محنت کرنا تھا ،جس میں وہ والدین کی دعائوں سے کامیاب ترین اور اس وقت پاکستان کی اہم ترین شخصیت بن چکے ہیں،والدین اور دو بہنوں کے اکلوتے تھے بھائی محمد اسلم مقامی سکول میں ٹاٹوں پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے کے بعد اوکاڑہ چلے گئے،انہیں ڈاکٹڑ بننے کا جنون تھا ایف ایس سی کے ساتھ انہیں ایم بی بی ایس میں داخلہ نہ ملا تو گھوڑا کالج لاہور میں ڈی وی ایم کرنے لگ گئے،دوسری جانب ان کے والد محترم محمد یوسف بھی کم گو اور ہر ایک کے دکھ سکھ میں میں شریک ہونے والے شخص تھے،ان کی والدہ محترمہ جس کا محلے کے ہر گھر میں آنا جانا تھا بچوں سے پیار کرنا ان خاصہ تھا،مجھے یاد ہے کہ ان کے گھر جامن کا ایک درخت تھا ہم سکول سے واپس آکر اس درخت کی جانب رخ کر لیتے ،محمد یوسف صاحب مرحوم گھر نہ ہوتے تو محمد اسلم کی شفیق والدہ ہمیں خود کہتیں کہ بیٹا اندر آکر جامن اتار لو،پڑوسی ہونے پر وہ مجھ سے بہت محبت کرتیں،کوئی بھی چھوٹاموٹا کام ہوتا مجھے کہتیں بیٹا یہ تو کرنا،محمد اسلم کو ڈی وی ایم کرنے کے بعد خوش قسمتی سے راولپنڈی میں ایم بی بی ایس میں داخلہ مل گیا ڈاکٹر محمد اسلم کا راولپنڈی جانا ہی نہ صرف ان کی زندگی میں حیرت انگیز تبدیلی بلکہ علاقہ کی بھی خوش قسمتی کہ وہ ان کے لئے مسیحا بن گئے اس وقت ڈاکٹر محمد اسلم کواوکاڑہ کے تاریخی قصبہ صدر گوگیرہ کیا مکمل طور پر مسیحا مانا جاتا ہے،ہم بھی بڑے ہوتے گئے مصروفیت بڑھتی چلی گئی مگر ان کی والدہ محترمہ جہاں بھی ملیں کچھ فرق محسوس نہیں ہوتا تھا کہ وہ اس وقت ایک بین الاقوامی شخصیت کی والدہ بن چکی ہیں،وہ بہت پیار کرنے والی پر خلوص عورت تھیں ،تین سال قبل ڈاکٹر محمد اسلم کے والد طویل علالت کے بعد خالق حقیقی سے جا ملے اب چند روز قبل وہ ہر ایک کے دکھوں کی سانجھی اور عظیم بیٹے کی عظیم ماں بھی اس دنیا سے کوچ فرما گئیں،ان کا انتقال اسلام آباد میں ہوا ،الراقم اس وقت ایک دوست کے ہمراہ سندھ گیا ہوا تھا جب اس المناک جدائی اور غم کا رعلم ہوا،واپس آنے سے قبل ہی ڈاکٹر محمد اسلم اسلام آباد واپس لوٹ گئے تھے ،بہت تکلیف تھی ،بہت دکھ تھا،اسی وجہ سے ان کے ایصال ثواب کے لئے ختم شریف میں شرکت کے لئے اسلام آباد پہنچ گیا مقامی افراد کی کثیر تعداد نے بھی وہاں شرکت کی جبکہ ختم شریف برائے ایصال ثواب والدہ محترمہ مری روڈ پر ایک نجی ہوٹل میں منعقد کی گئی جس میں قرآن خوانی کے علاوہ پاکستان کے نامور ۔۔نے شرف تلاوت قرآن پاک کا شرف حاصل کیا،نعت خوانی ہوئی بعد میں ختم شریف میں دعا ہونے سے قبل فخر پاکستان اور وطن عزیز کی سالمیت کے ضامن ڈاکٹڑ عبد القدیر ،بحریہ ٹائون کے ملک ریاض،سابق وفاقی وزیر حنیف عباسی،سینئر صحافی محسن بیگ،مجیب الرحمان شامی،حنیف خالد،بابر مغل،زاہد فاروق ملک سمیت ملک بھر کی نامور شخصیات نے شرکت کی، ڈاکٹر محمد اسلم کاروبار اور تعلقات کے حوالے سے انتہائی مصروف شخصیت ہیں مگر آج تک انہوں نے کبھی بھی اپنے آبائی علاقہ سے رخ نہیں موڑا،انہیں اپنی ٹاٹ زدہ تعلیم کا خیال آیا تو انہوں نے قصبہ میں ڈی پی ایس سکول اینڈ کالج ذاتی طور پر بنوا کر عوام کے لئے تعلیمی سہولتوں کے دروازے کھول دئیے جہاں اکثریتی طلبا کی فیس وہ خود ادا کرتے ہیں ایک اندازے کے مطابق اس ادارے پر سالانہ بیس لاکھ روپے سے زائد وہ خرچ کرتے ہیں جبکہ کروڑوں روپے مالیت سے بوائز اور گرلز سیکشن کی تعمیر الگ ہے، ڈاکٹر محمد اسلم نے بڑی کوشش کی کہ ان کی والدہ محترمہ اسلام آباد میں ان کے ساتھ زندگی گذاریں مگر بیٹے کی خواہش پر چند روز کے لئے وہاں جاتیں اور یہ کہہ کر واپس لوٹ آتیں کہ جب میں اپنے پرانے ملنے والے پڑوسیوں اور عزیزوں سے الگ ہوتی ہوں تو مجھے گھٹن ہوتی ہے،ڈاکٹر محمد اسلم اس وقت انتہائی اعلیٰ مقام پر ہیں،اوکاڑہ کے قریب قصبہ میں والدہ کی وفات پر فاتحہ خوانی کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے علاوہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں منظور احمد وٹو کے علاوہ کئی ایم این ایز،سینیٹرز،ایم پی ایز سمیت کئی سیاسی نمائندے پہنچے،ڈاکٹر محمد اسم انتہائی با اخلاق اور ہنس مکھ انسان ہیں خوشیاں بکھیرتے ہیں خلق خدا کے کام آتے ہیں ان کے چہرے پر ہر وقت مسکراہٹ سی رہتی ہے مگر والد ہ محترمہ کی وفات پر ان کے چہرے پر پریشانی ،دکھ ،تکلیف اور تنہائی کے کرب کے جو آثار نظر آ رہے ہیں انہیں اس سے قبل کسی نے نہیں دیکھا ہو گا ، ماں ایک رشتہ ہی ایسا ہے جس کے بغیر گویا دنیا ہی رونق ہی ختم ہو جاتی ہے،کوئی بھی والدین اپنی اولاد کے لئے ہاتھ اٹھاتے ہیں تو اللہ اور ان کے درمیان سارے پردے ہٹ جاتے ہیںاور وہ دعا سیدھی فرش سے جا ٹکراتی ہے،ماں تو وہ چیز ہے جو زندگی کا صبر و قرار اور چمن ہے جس میں مسلسل بہار رہتی ہے،ماں وہ درگاہ ہے عقل و شعور کی،ماں ایک کہکشاں ہے محبت و نور کی،ماں محبت کا وہ عظیم پیکر ہے جس کی شان ناقابل بیان ہے،حضور نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک مرتبہ حضرت حلیمہ سعدیہ تشریف لائیں تو آپ حضورﷺ اس رضاعی ماں کے ادب میں نہ صرف اٹھ کھڑے ہوئے بلکہ ان کے بیٹھنے کے لئے کالی کملی اتار کر نیچے بچھا دی،ماں وہ رشتہ ہے جو اپنی اولاد سے سب سے زیادہ محبت کرتی ہے ماں اللہ اور اس کے رسولﷺ کے درمیان ستون کی مانند ہے جو اپنی اولاد کی پیشانی پر پریشانی کی شکنیںبرداشت نہیں کر سکتی وہ خود تو رو لیتی ہے مگر اولاد کو رونے نہیں دیتی،ماں جنت کی طرف سے چلنے والی ٹھنڈی ہوا ہے در حقیقت وہ چلتی پھرتی جنت ہے،ایک مرتبہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا ،جب میں جنت میں داخل ہوا تو میں نے سنا کہ کوئی شخص قرآن پاک کی تلاوت کر رہے ہیں جب میں نے دریافت کیا کہ قرات کون کر رہا ہے تو فرشتوں نے بتایاکہ آپؐ کے صحابی حارث بن نعمان ؓ ہیں ،حضور پاک ؐ نے فرمایا اے میرے صحابیو ایسا ہوتا ہے اچھے سلوک کرنے والا،حارث بن نعمانؓ سب لوگوں سے زیادہ بہترین سلوک(اپنی ماںکے ساتھ)کیا کرتے تھے۔مشکواۃ،جب کوئی ماں اور باپ کے ساتھ سختی سے بات کرتے ہیں انہیں جھڑکتے ہیں اسی وقت اوپر آسمان پر اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے ان پر لعنت کرنے لگتے ہیں جس سے آسمان اور زمین کانپنے لگتے توبہ استغفار کرتے ہیں،اس وقت تک کسی کی نماز ،روزہ،حج ،زکواۃ کسی کام کی نہیں جب تم سے تمہارے والدین خوش نہ ہوں،حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک صحابی نے نبی اکرم ﷺ سے پوچھا کیا میں بھی جہاد میں شریک ہو جائوں ،آنحضرت ؐ نے فرمایا تمہارے ماں باپ موجود ہیں اس نے کہا ہاں موجود ہیں تو آپﷺ نے فرمایا پھر انہی میں جہاد کرو کیونکہ ماں باپ کی خدمت جہاد سے کم نہیں،حدیث مبارکہ میں ہے کہ بنی مسلم سے ایک شخص آپ ؐکی خدمت میں حاضر ہوا اورانہوں نے دریافت کیا کہ یا رسول اللہ ؐ کیا میرے ماں باپ کے مجھ پر کچھ ایسے حق ہیں جو ان کے بعد مجھے کرنے چاہئیں،آپ ؐ نے فرمایا ہاں ،ان کے لئے خیر و رحمت کی دعا کرتے رہنا ،ان کے واسطے اللہ سے نصرت اور بخشش مانگنا ،ان کا اگر کوئی عہد یا معاہدہ کسی سے ہوا ہو تو اس کو پورا کرنا،ان کے تعلق سے جو رشتے ہیں ان کا لحاظ رکھنا،ان کا حق ادا کرنااور ان کے دوستوں کی تکریم و احترام کرنا،(سنن ابن دائود،سنن ابن ماجہ)،اللہ پاک ڈاکٹر محمد اسلم کی عظیم والدہ اور دالد محترم کی مغفرت عطا فرمائے ،آمین۔

loading...