جمعہ، 6 اپریل، 2018

بھارت کے ظلم و ستم کی زنجیر توڑنے کے لیےپاکستان سمیت دنیا بھر میں یومِ یکجہتی کشمیر،ریلیاں،احتجاجی مظاہرے

بھارت کے ظلم و ستم کی زنجیر توڑنے کے لیےپاکستان سمیت دنیا بھر میں یومِ یکجہتی کشمیر،ریلیاں،احتجاجی مظاہرے
سری نگر(نیٹ نیوز)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے گزشتہ چند روز سےظلم و بربریت کی انتہا کررکھی ہے۔ مختلف واقعات میں بھارتی فوج چار روز کے دوران 25 بے گناہ و معصوم کشمیریوں کو شہید اور سینکڑوں  کو زخمی کرچکی ہےآج مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر  ، پاکستان  بھر میں اور غیر ممالک میں  مقبوضہ   کشمیر پر نئی دہلی کی حکمرانی  اور ظلم و ستم کے خلاف کے خلاف سرگرم کشمیری عوام  اور پاکستانی عوام  یومِ یکجتی  کشمیر منا رہے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے گزشتہ چند روز سےظلم و بربریت کی انتہا کررکھی ہے۔ مختلف واقعات میں بھارتی فوج چار روز کے دوران 25 بے گناہ و معصوم کشمیریوں کو شہید اور سینکڑوں  کو زخمی کرچکی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم کے خلاف وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت پاکستان کے اعلیٰ عہدیداروں اور سینئر قیادت کی جانب سے سخت الفاظ میں  مذمت کی گئی۔ جب کہ اس حوالے سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت 3 اپریل کو اسلام آباد میں  ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیاگیا جس میں 6 اپریل کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

 اس کے علاوہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی تھی۔ اسی سلسلے میں آج ملک بھرمیں میں کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔  جے یو آئی، جماعت اسلامی، شیعہ علماء کونسل، جموں و کشمیر موومنٹ نے بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے  احتجاج کی کال دے رکھی ہے، جب کہ نماز جمعہ کے بعد مختلف سیاسی و مذہبی تنظیمیں احتجاجی مظاہرے کریں گی۔ آج اس دن کے موقع پر جہاں ایک طرف دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانی اور کشمیری باشندے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی مختلف تقریبات میں حصہ لے کر اپنے جذبات کا اظہار کر رہے ہیں، وہیں پر ایسے افراد کی ایک بہت بڑی تعداد سوشل میڈیا کے ذریعے یہ پیغام بھی دے رہی ہے کہ وہ بھارتی حکمرانی کے خلاف بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہے۔

یوم یکجہتی کشمیر منانے کا مقصد آزادی کی جدوجہد میں جہاں کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا ہے تو وہاں دوسری طرف عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر کے اندر جاری مظالم کی طرف دلانا ہے۔پاکستان کی اس بےلوث حمایت کو کشمیری رہنما بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں، آج کے دن پوری دنیا کے کشمیری حق خودارادیت کے لیے اقوام عالم کی جانب دیکھ رہے ہیں اورپاکستانی عوام اپنی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت لیے ان کے شانہ بشانہ ہیں۔

چیف جسٹس مشکل میں پھنس گئے،کہا معاملات حل نہ کر سکا تو لوگ کہیں گے نعرے لگا کر چلا گیا

چیف جسٹس مشکل میں پھنس گئے،کہا معاملات حل نہ کر سکا تو لوگ کہیں گے نعرے لگا کر چلا گیا اسلام آباد(نیٹ نیوز) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ خواہش ہے کہ جو معاملات اٹھائے ہیں اسے ختم کرکے جاؤں، بعد میں آپ نعرے لگاتے پھریں گے کہ باتیں کرکے چلا گیا اور کیا کچھ نہیں۔چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ادویات کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت کی، سماعت کے موقع پر سیکریٹری صحت سمیت دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے اور قیمتوں میں کمی سے متعلق عبور ی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

سیکرٹری صحت نے عدالت کو بتایا کہ عدالت کے حکم کے مطابق ہمیں گیارہ معاملات پر کام کرنا تھا، اس سلسلے میں ہم نے درجہ بندی کرلی ہے۔ چیف جسٹس نے حکام سے قیمتوں میں کمی سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ مئی کے پہلے ہفتے میں اس معاملے پر مکمل رپورٹ دے دیں، تفصیلی رپورٹ کو دیکھ کر فیصلہ کر لیں گے۔ کسی کا اپیل کا حق متاثر ہوتا ہے تو ہوتا رہے، ہم کسی کو بھی کسی اور فورم پر جانے نہیں دیں گے، مفاد عامہ کے جن معاملات میں ہاتھ ڈالا ہے ان کو یہیں حل کریں گے، کسی کو عدالت جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

سماعت کے دوران جاوید اوکھائی نامی شہری نے عدالت سے استدعا کی کہ ادویہ ساز کمپنیوں کو ٹیکس فری کیا جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں عدالت کو پہلے سے بنائے گئے قوانین کے مطابق معاملات کو دیکھنا ہے، ٹیکس کا معاملہ عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، ٹیکس لگانے یا ہٹانے کا فیصلہ پارلیمنٹ کو کرنا ہے، آپ اگر اس معاملے پر کوئی مہم چلا رہے ہیں تو پارلیمنٹرین سے رابطہ کریں۔فارما بیوروکے وکیل کی جانب سے تاریخ مقرر کرنے کی استدعا پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میں آپ سے زیادہ جلدی میں ہوں، میری خواہش ہے کہ جو معاملات اٹھائے ہیں اسے ختم کرکے جاؤں، بعد میں آپ نعرے لگاتے پھریں گے کہ باتیں کرکے چلا گیا اور کیا کچھ نہیں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 15 مئی تک ملتوی کردی۔

loading...