پیر، 9 اپریل، 2018

ن لیگ ختم اور نواز شریف کی سیاست ختم ہونیوالی ہے،بلاول بھٹو

ن لیگ ختم اور نواز شریف کی سیاست ختم ہونیوالی ہے،بلاول بھٹو ملتان(جیو نیٹ) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہےکہ (ن) لیگ ختم اور نوازشریف ہمیشہ کے لیے سیاست سے باہر ہوگئے اب مسلم لیگ (ش) اور تحریک انصاف کے خلاف الیکشن لڑنا ہے۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نوازشریف واحد ہیں جو تین بار پاکستان کے وزیراعظم بنے لیکن ان کے دور میں انہوں نے میٹرو کے علاوہ کیا کیا ہے؟ ہم گنوا نہیں سکتے کہ ذوالفقار علی بھٹو نے کیا کیا کام کیے، انہوں نے غریبوں کو ان کے حقوق دلوائے اور اسٹیٹس کو کو ہلاکر رکھ دیا جب کہ بےنظیر بھٹو نےبھی تاریخ بنائی۔

۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم نے جنوبی پنجاب کی محرومیوں کو ختم کرنے کے لیے الگ صوبے کی بات کی، مخالفین مانتے ہیں جنوبی پنجاب کی محرومیوں کو ختم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے۔چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کی طرح ایک شہر کو فوکس نہیں کرتے، لوگ پروپیگنڈا کررہے ہیں کہ پی پی نے کچھ نہیں کیا، ہم نے شوبازی نہیں کی، میڈیا ہمارے خلاف پروپیگنڈا کرتا ہے ، ہماری کامیابی نہیں دکھاتے۔

ان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ ختم اور نوازشریف بھی ہمیشہ کے لیے ختم ہوگئے، اب مسلم لیگ (ش) اور پی ٹی آئی کے خلاف الیکشن لڑنا ہے، ان کے امیداور الگ ہوں گے لیکن نظریہ اور منشور ایک ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور دیگر جماعیں کافی دیر سے بات کررہے ہیں، چیف جسٹس کو پہلےنوٹس لینا چاہیے تھا، اب ہم امید رکھتے ہیں کہ شہیدوں کو انصاف ملے گا۔

احتساب سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کا ہمیشہ سے نظریہ رہا ہے کہ ہمارا احتساب کا نظام کمزور ہے اس میں تبدیلی لانا پڑےگی، ہمارے دور میں جو کرنے کی کوشش کی اس وقت مخالفت ہوئی، ہم نے اپوزیشن میں ترمیم لانے کی کوشش کی اس میں بھی مخالفت ہوئی، ہم ایسا قانون چاہتے ہیں جس میں (ن) لیگ کے لیے وی آئی پی احتساب نہ ہو بلکہ سب کے لیے ایک جیسا احتساب ہو، ہم سب کا احتساب چاہتےہیں۔

لوڈشیڈنگ سےمتعلق سوال پر چیئرمین پی پی نے کہا کہ یہ لوگ پانچ سال سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا دعویٰ کررہے ہیں لیکن لوڈشیڈنگ کہاں ختم ہوئی؟ اگر تخت رائے ونڈمیں لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پورےملک میں ختم ہوگئی، ملک میں بجلی نہیں آتی، اوور بلنگ ہوتی ہے، لوگ بجلی کے بلوں کی وجہ سے خودکشی پر مجبور ہیں، حکومت نے صرف ایل این جی کے لیے سوچا، ٹیکسٹائل، مینوفیکچر اور زراعت کے شعبے کو چن چن کر تباہ کیا۔

ازخود نوٹسز کا مقصد بنیادی حقوق کی فراہمی ہے:چیف جسٹس

ازخود نوٹسز کا مقصد بنیادی حقوق کی فراہمی ہے:چیف جسٹسکوئٹہ(مانیٹرنگ )چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ انہوں نے جتنے بھی از خود نوٹس لیے ان کا مقصد بنیادی حقوق کی فراہمی ہے۔کوئٹہ میں بلوچستان ہائی کورٹ بار کے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ سماجی رہنماؤں کی جانب سے بنیادی حقوق پر پٹیشن دائر نہیں کی گئیں اس لیے ازخود نوٹس لینے پڑے۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ آج تک بلوچستان سے بنیادی حقوق سے متعلق ایک بھی پٹیشن دائر نہیں ہوئی، اس خلا کو پر کرنے کیلئے از خود نوٹس لینے پڑے، میں وضاحت دینے کا پابند نہیں اور نہ ہی کوئی وضاحت پیش کر رہا ہوں لیکن جتنے بھی اقدامات اور سو موٹو ایکشن لیے وہ سب بنیادی حقوق سے متعلق تھے۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ تعلیم، صحت اور خوراک جیسے بنیادی حقوق سے متعلق ازخود نوٹس لیے، سو موٹو ایکشن لینے کا مقصد بنیادی حقوق کی فراہمی پر عمل درآمد کرانا تھا اس کا مقصد جانبداری یا ذاتی فائدہ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے جتنے اقدامات کیے نیک نیتی سے کیے ہیں، میری بلوچستان سے محبت ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی تعیناتی سے متعلق پٹیشن لگانے میں قطعاً کوئی بدنیتی نہیں تھی، کوئی رائے قائم کرنے سے قبل حقائق جان لینے چاہئیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم عوام کو حقوق دلانے اور فرائض میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔چیف جسٹس نے کوئٹہ میں صوبائی سنڈیمن ہیڈکوارٹر سول ہسپتال کا دورہ بھی کیا اور اس دوران چیف جسٹس نے ہسپتال کے ٹراما سینٹر اور آئی سی یو سمیت مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار صوبائی سنڈیمن ہیڈکوارٹر سول ہسپتال پہنچے تو صوبائی حکام اور ہسپتال انتظامیہ حرکت میں آگئی۔کچھ ہی دیر بعد وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو بھی صوبائی وزیرصحت عبدالماجد ابڑو اوردیگر حکام کے ہمراہ ہسپتال پہنچ گئے۔چیف جسٹس نے ان کے ہمراہ ٹراماسینٹر، آئی سی یو سمیت ہسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا، ایک خاتون مریضہ بھی چیف جسٹس سے ملی اوراُن سے مدد کی درخواست کی جو انھوں نے وزیراعلیٰ کے سپرد کردی اور وزیراعلیٰ نے جیب سے کچھ رقم نکال کر خاتون کی مدد کی۔

چیف جسٹس ہڑتالی ینگ ڈاکٹروں کےاحتجاجی کیمپ بھی گئے اور ان کےمسائل سنے، اس موقع پران کا کہنا تھا کہ جو جائز مطالبات ہیں وہ تسلیم اور جو ناجائز ہیں انھیں ابھی رد کرتے ہیں، چیف جسٹس نے ڈاکٹروں کو ہڑتال ختم کرکے اپنے فرائض سرانجام دینے کا کہا جس کے بعد ڈاکٹروں نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا اور جسٹس ثاقب نثار کے حق میں نعرے بھی لگائے۔چیف جسٹس  نے سول ہسپتال میں صفائی کی ناقص صورتحال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے غفلت برتنے والوں کیخلاف کارروائی کےاحکامات بھی دئیے۔

loading...