لاہور(حرمت قلم رپورٹ)پاکستان میں کھانے پینے کی اشیا مضر صحت ہیں ہی مگر صاف پانی بھی عوام کو نہیں مل پاتا،مضر صحت اشیا کھا کر شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں اور پاکستانیوں کی عمریں یورپ کے شہریوں کے مقابلے میں پندرہ سے بیس سال کم ہیں۔تازہ ترین رپورٹ میں حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے کہ صاف پانی نہ ملنے کے باعث سالانہ ایک لاکھ بچے گندا پانی پی کر مرنے لگے ہیں ،70 سالوں سے صحت پر کئی خصوصی توجہ نہیں دی گئی اسی لئے امید کی جا سکتی ہے کہ آگے بھی حکومت چاہے کسی کی بھی ہو کوئی توجہ نہیں دی جائیگی،80 فیصد بیماریاں آلودہ پانی کی وجہ سے جنم لیتی ہیں\\۔پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کے مطابق پاکستان میں دستیاب پانی صحت کیلئے مضر ہے اور اس کی وجہ سے بہت سی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ ملک میں موجود پینے کے پانی کا نظام بہت پرانا ہے اور یہ کافی حد تک آلودہ ہوچکا ہے۔ 40 فیصد بچوں کی اموات جن کی عمریں پانچ سال سے کم ہے وہ بھی اس آلودہ پانی کے وجہ سے ہوتی ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں