اتوار، 4 مارچ، 2018

باپ بیٹی عدلیہ کیخلاف فرنٹ فٹ پر کھیلنے لگے،اب فیصلہ کن جنگ ہوگی:نواز،قسمیں کھانے والے جج سے غلطی ہوئی:مریم

باپ بیٹی عدلیہ کیخلاف فرنٹ فٹ پر کھیلنے لگے،اب فیصلہ کن جنگ ہوگی:نواز،قسمیں کھانے والے جج سے غلطی ہوئی:مریم
گجرات(نمائندگان)باپ بیٹی عدلیہ کیخلاف فرنٹ فٹ پر کھیلنے لگے،دونوں نے عدلیہ سے خوب حساب کتاب لیا اور تنقید کا نشانہ بنایا۔گجرات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ عوام نے ووٹ کی عزت کی جنگ لڑنے کا فیصلہ کرلیا اور 2018 کے الیکشن میں صرف ووٹ نہیں ڈالنا بلکہ انقلاب لانا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ عوام نے ووٹ کی عزت کے لیے فیصلہ کن جنگ لڑنے کا فیصلہ کرلیا، 70 سال سے ملک کو لاحق بیماری ختم کرنے کا لمحہ آگیا، نواز شریف پر کرپشن کا نہیں بلکہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کا الزام ہے، اس پر وزیراعظم کو فارغ کردیا گیا، 5 بندوں نے کروڑوں ووٹوں کو پاؤں تلے روند کر بتادیا کہ انہیں عوام کی کوئی پروا نہیں، لیکن عوام کو بھی یہ سکھا شاہی منظور نہیں۔سینیٹ الیکشن سے مسلم لیگ (ن) کو نکالتے ہوئے فیصلہ سنادیا گیا کہ مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والا کوئی امیدوار الیکشن نہیں لڑسکتا لیکن پارلیمنٹ اور اسمبلیوں نے اس فیصلے کو مسترد کردیا، سینیٹ امیدواروں پر اعتراض یہ لگایا گیا کہ ان کے ٹکٹوں پر نواز شریف کے دستخط ہیں، نواز شریف کے دستخط تو ملک کے ایٹمی پروگرام پر بھی ہیں تو کیا ایٹمی پروگرام کو بھی ختم کردیا جائے، بجلی گھروں کو بند کردو ، موٹر ویز کو اکھاڑ دو، ہوائی اڈوں کو ختم کردو کیونکہ ان سب پر نواز شریف کے دستخط ہیں، کون کون سے جج نواز شریف کے دستخطوں سے اعلیٰ عدالتوں میں بیٹھے ہیں، کیا ان کو بھی ختم کرو گے؟، 2018 کے الیکشن میں صرف ووٹ نہیں ڈالنا انقلاب لانا ہے، اس نظام کو ختم کرنا ہے جس نے ملک کو تباہ کردیا اور ووٹ کو ذلیل کردیا گیا۔یہ فیصلے پہلے بھی آئے اب بھی آرہے ہیں، 70 سال میں ملک میں کچھ نہیں بدلا، لیکن اگلے 70 سال بھی پچھلے 70 سال سے بہتر ہونے چاہئیں یا نہیں، نواز شریف پر ایک اور کیس لگنے والا ہے تاکہ الیکشن سے باہر کردیا جائے، کیا ابھی تک فیصلوں سے پیٹ نہیں بھرا؟، یہ سارے فیصلے انتقام اور غصے میں آرہے ہیں، سارا انتقام مجھ پر نکالا جارہا ہے۔جبکہ دوسری طرف عدلیہ پر تنقید کے مقابلے میں بیٹی نے باپ کو بھی مات دے دی۔مریم بی بی کا اسی جلسے سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ گواہوں کو قسمیں کھاتے دیکھا لیکن کبھی منصف کو قسمیں کھانے نہیں دیکھا، جج اگر قسمیں کھا رہے ہیں تو اس کا مطلب کہ ان کے دل میں ملال اور ضمیر پر بوجھ ہے اور ضرور کوئی انصافی ہوئی ہے۔کارکنان سے ان کا وزیرِاعظم ، جماعت کا نام ، بلوچستان کی حکومت ، پارٹی صدر اور (ن) لیگ کے سینیٹ امیدواروں سے ان کی شناخت اور نشان چھین لیا گیا اور انہیں آزاد قرار دے دیا گیا، لیکن گزشتہ روز سینیٹ الیکشن میں (ن) لیگ کا ایک رکن بھی نہیں ٹوٹا، نام چھن جانےکےباوجود ن لیگ سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت بن کرابھری ہے، اور تمام سینیٹرز نے جیتنے کے بعد کہا کہ ہم نے اپنی آزادی نواز شریف کے قدموں میں نچھاور کردی، سینیٹ انتخابات نے نوازشریف کو سرخرو کردیا، تمام کارکنان کو سینیٹ کی فتح مبارک ہو۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے ساتھ ناانصافی کرنے والوں کو اللہ اور عوام کی عدالت میں جواب دینا پڑے گا، جتنی تیزی سے عدالتوں میں نواز شریف کے خلاف فیصلے ہورہے ہیں، اس سے زیادہ تیزی سے عوام کی عدالت سے ان کے حق میں فیصلے آرہے ہیں، ایک فیصلہ اس عدالت سے آتا ہے تو ایک فیصلہ عوام کی عدالت دیتی ہے، نواز شریف کو نااہل کرنے والوں کو رسوائی کے سوا کچھ نہ ملا۔پہلے گواہ قسمیں کھاتے تھے، کبھی منصف کو قسمیں کھاتے نہیں دیکھا، جو جج قسمیں کھا رہے ہیں اس کا مطلب ہے کہ ان کے دل میں ملال اور ضمیر پر بوجھ ہے، ان سے ناانصافی ہوئی ہے جس کا جواب انہیں اللہ اور عوام کے سامنے دینا پڑے گا، کرسی اور اقتدار صدا نہیں رہتا، اللہ سے ڈرو، دھاندلی اور میچ فکسنگ کرکے نواز شریف کے خلاف فیصلے لینے والوں کے ماتھے پر شکست لکھی ہے، انہوں نے اپنے لوگوں کو بھی ووٹ نہیں ڈالے بلکہ پہلے سے شکست تسلیم کرلی ہے۔اس سے قبل مریم نواز کو15 ، 15 تولے سونے کے 3 تاج پہنائے گئے، پہلا تاج ایم پی اے چوہدری شبیر، دوسرا مشیر وزیرِ اعلیٰ پنجاب نواب ذادہ طاہرالملک اور تیسرا تاج لیگی کارکن نے پہنایا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

loading...