جمعہ، 23 فروری، 2018

پی ایس ایل جادو کے سحر نے سب کو جکڑ لیا

 پی ایس ایل جادو کے سحر نے سب کو جکڑ لیا پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیر اہتمام پی ایس ایل کا تیسرا ایڈیشن جمعرات کودوبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں شروع ہورہا ہے ،ہر گذرتے دن کے ساتھ شائقین کا جوش و جذبہ عروج پر پہنچ چکا ہے جس کے جادو کے سحر نے پوری قوم کے علاوہ دنیا بھر میں کرکٹ کے دیوانوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیا ہے،پی ایس ایل کی مقبولیت اتنی ہو چکی ہے کہ اب شائقین سارا سال اس کا انتظار کرنے لگے ہیں اور یہ پاکستان میں کھیلوں کا سب سے بڑا ایونٹ بن چکا ہے جو نہ صرف نئے ٹیلنٹ کو پروان چڑھا رہا ہے بلکہ انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے لئے ثابت ہو رہا ہے،گذشتہ ایڈیشنزکی طرح اس بار بھی تمام ٹیموں نے اپنے اپنے نام کی تھیم پر آفیشل گانے بنا کر اپنے مداحوں کو پر جوش اور کھلاڑیوںکا جوش جذبہ بڑھانے کا کام شروع کر رکھا ہے ،اس سال پانچ کی بجائے چھٹی ٹیم ملتان سلطان کی وجہ سے مقابلے مزیدجاندار ہوں گے، پی ایس ایل کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب جو رات آٹھ بجے شروع ہو گی جس میںایک بار پھر پاکستان کے ٹاپ ٹرینڈ گلوکار علی ظفر کے ساتھ فوک گلوکارہ عابدہ پروین ،امریکی پاپ سنگر جیسن ڈیرینولا اور شہزاد رائے اپنی آوزوںکا جادو جگائیں گے اس کے علاوہ اس تقریب میں شاندار تقریب میں آتش بازی سمیت کئی دلچسپ پروگرام شامل ہیں علی ظفر نے پی ایس ایل 1میں ریگے گلوکار شان پال اورپی ایس ایل 2میںمعروف انگلش گلوکارشیگی نے افتتاحی تقاریب کا چار چاند لگائے تھے ،پہلا میچ رات دس بجے دفاعی چیمپئین پشاورزلمی اور پی ایس ایل کا پہلی مرتبہ حصہ بننے والی ٹیم ملتان سلطان کے مابین کھیلاگیا،پی ایس تھری کے تیسرے ایڈیشن جس میں مجموعی طور پر34میچز جو دوبئی ،شارجہ ،لاہور اور(فائنل) کراچی میںکھیلے جائیں گے کی تیاریاں اکتوبر میں شروع ہو گئی تھیں کھلاڑیوں کی ڈارفٹنگ کے بعد پی سی بی کو یہ خطرہ لاحق ہو گیا تھاکہ فرنچائزرز کوسپانسرز نہ ملنے پرمالی بحران کا سامنا ہے تاہم بعد میں وہ خدشہ ٹل گیا، کوئٹہ گلیڈیٹرز کے علاوہ تمام فرنچائزرز کے ذمہ گذشتہ واجبات بھی تھے اور کوئٹہ گلیڈیٹرز واحد ٹیم ہے جس نے 2016میں ہی اپنے تمام واجبات کلیئر کر دئے تھے یہ ٹیم معروف کاروباری ٹائیکون ندیم عمر کی ملکیت ہے،،ہم یہ مسئلہ حل ہوا تو فرنچائزرز نے ہائی فائل تقریبات کا آغاز کیا جو کھلاڑیوں کی دوبئی روانگی تک جاری رہا اس وجہ سے پاکستان سپر لیگ کا ماحول مزید سحر انگیز ہوتا چا گیا،لاہور میں دو اورکراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں فائنل کی تیاریاں بھی آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں ،سیکیورٹی کے لئے فل ڈریس ریہرسل ہو چکی ہے، آئی سی سی کے سیکیورٹی مبصرین کی ٹیم ریگ ڈیکاس کی سربراہی میں دورہ مکمل اور مطمئن ہو کر واپس جا چکے ہیںاس ریہرسل میں 10کے قریب اہلکاروں نے حصہ لیا تھا فائنل کی سیکیورٹی پولیس،رینجرز کے علاوہ فوج کے سپرد بھی کی جا چکی ہے،،پی ایس ایل کی تمام ٹیمیں دوبئی پہنچ کر آئی سی سی کی کرکٹ اکیڈمی میں بھرپور پریکٹس جاری رکھے ہوئے ہیں،غیر ملکی کھلاڑی بھی اپنی اپنی ٹیموں کو جوائن کر چکے ہیں،توقع کی جا رہی ہے کہ پاکستان سپر لیگ اپنی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے باعث آئندہ ایڈیشن تک آئی پی ایل کے بعد دوسری بڑی اور دلچسپ کرکٹ لیگ کا روپ دھار لے گی کیونکہ یہ پی ایس ایل عالمی حیثیت حاصل کر چکی ہے پر عزم اور با صلاحیت کھلاڑیوں کو میدان میں دیکھنے کے لئے جہاں ہر کوئی بے چین ہے وہیں اس سے ماضی میں حسن علی،فخر زمان،عماد وسیم،محمد نوازاور انڈر19کے کپتان حسان خان ۔۔کی طرح اس بار بھی نئے سٹارز ابھریں گے،پی ایس ایل کے پہلے دونوں ایڈیشنز میں پانچ پانچ ٹیموں نے حصہ لیا تھا اس بار ملتان سلطان کو شامل کیا گیا ہے،پی ایس ایل کے اس ایڈیشن میں شامل ٹیمیں پشاور زلمی ،کوئٹہ گلیڈیٹرز،اسلام آباد یونائیٹڈ،لاہور قلندر ،کراچی کنگز اور ملتان سلطان کی ٹیمیں پلے آف گروپ سے پہلے گروپ کی سطع پر دو دو میچ کھیلیں گی جہاں سے چار ٹیمیں اگلے مرحلے میں چلی جائیں گی، پی ایس ایل انتظامیہ نے ٹیم کے چنائو کے لئے پلاٹینئیم ،گولڈ ،سلور ،ایمرجنگ کھلاڑیوں میں سے انتخاب کے بعد دیگر کھلاڑیوں کا انتخاب کیا،پی ایس ایل کے اس ایڈیشن میں حصہ لینے والوں غیر ملکی کھلاڑیوں کا تعلق ویسٹ انڈیز،سری لنکا،بنگلہ دیش،نیوزی لینڈ ،آسٹریلیا ،افغانستان اور برطانیہ سے ہے،غیر ملکی کھلاڑیوں سب سے زیادہ کا تعلق ویسٹ انڈیز سے ہے، اس پی ایس ایل میں گیارہ میچز ڈے اینڈ نائٹ کھیلے جائیں گے ،جس روز صرف ایک میچ ہو گا وہ پاکستانی وقت کے مطابق رات نو بجے اور جب دو میچ کھیلیں جائیں گے تب پہلا میچ 4.30اور دوسرا میچ رات 9بجے کھیلا جا ئے گا،سب سے پہلے 26 فروری تک دوبئی ،28فروری سے 4مارچ تک شارجہ ،6مارچ سے11مارچ تک دوبئی،13سے16مارچ تک شارجہ ،18مارچ کو پہلا پلے آف میچ دوبئی،20اور21مارچ کو لاہور میں دو میچ جبکہ 25کو کراچی میں فائنل اور اختتامی تقریب کا انعقاد ہو گا،دوبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں شائقین کی گنجائش 30ہزار،شارجہ میں 15ہزار،قذافی سٹیڈیم لاہور میں 27ہزار جبکہ نیشنل سٹیڈیم کراچی میں یہ تعداد34228ہے،پی ایس کے سابق دو ایڈیشنز میں سب سے زیادہ21 میچ کھیلنے کااعزاز دفاعی چیمپئین پشاور زلمی کو حاصل ہے سب سے زیادہ فتوحات 12 بھی اسی ٹیم نے حاصل کی 8میں ہاری جبکہ ایک بلا نتیجہ رہااس کی کامیبابی کا تناسب60فیصد رہا،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم اب تک پی ایس ایل کے20میچ کھیل کر اسلام آباد یونائٹیڈ کے ساتھ مشترکہ طور پر زیادہ میچ کھیلنے والی ٹیموں میں دوسرے نمبر پر ہے جس کی کامیابی کا تناسب 63.15فیصد ہے جو پی ایس ایل کی تمام ٹیموں سے زیادہ ہے اس نے سب سے کم سات میچ ہارے جبکہ اس کا بھی ایک میچ بلا نتیجہ رہا حالانکہ اس ٹیم کو فائنل لاہور میں منعقد ہونے پر اہم انٹرنیشنل کھلاڑیوں سے مھروم ہونا پڑا تھا،اسلام آباد یونائٹیڈ نے 20میچ کھیل کر 9میں 55فیصد کے تناسب سے کامیابی حاصل کی ،کراچی کنگر نے 19میچ کھیل کر سات جیتی اور 12میں شکست سے دوچار ہوئی اس کی کامیابی کا تناسب صرف36.89فیصد ہے گذشتہ دونوں ایڈیشننز میں کراچی کنگز نے سب سے زیادہ میچ ہارے،سب سے کم میچ لاہور قلندر کے حصہ میں آئے وہ اب تک پی ایس ایل کے 16میچ کھیل سکی ہے جس میں صرف پانچ میں وہ سرخرو ہوئی اور 11میں ہار اس کا مقدر بنی،کسی ایک میچ میں سب سے بڑا ٹوٹل 202رنز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا اور سب سے کم مجموعہ لاہور قلندر کا ہے وہ پشاور زلمی کے خلاف کھیلتے ہوئے صرف59 رنز بنا پائی تھی ،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے احمد شہزاد532رنز کے ساتھ ٹاپ پر ہیں دوسرے نمبر پر پشاور زلمی کے کامران اکمل 504رنز،لاہور قلندر کے عمر اکمل نے15میچ کھیل کر 499سکور کے ساتھ تیسرے نمبر پرہیں جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کیون پیٹرسن18میچوں میں456اور کراچی کنگز کے روی بوپارہ بھی18ہی میچوں میں 448رنز بنا بیٹسمینوں کی فہرست میں نمایاں ہیں،پشاور زلمی کے کامران اکمل نے گذشتہ ایڈیشن2017میںسب سے زیادہ 353رنز بنانے کا اعزاز حاصل کیا جبکہ2016میں یہی اعزاز ان کے بھائی عمر اکمل نے 325رنز بنا کر حاصل کیا تھا،پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن میں سپاٹ فکسنگ میں ملوث شرجیل خان نے کسی ایک اننگز میں62 گیندوں پر117رنز کی شاندارباری کھیلی جبکہ دوسرے ایڈیشن میں کامران اکمل نے65گیندوں پر 104رنز بنائے،دونوں ایڈیشنز میں عمر اکمل نے 11اننگز میں سب سے زیادہ 25چھکے لگائے ہیں،شاہد آفریدی پی ایس ایل میں سب سے زیادہ سٹرائیک ریٹ168.15رکھتے ہیں،بائولنگ کے شعبہ میں پشاور زلمی کے وہاب ریاض19میچوں میں 30وکٹیں لے کر پہلے نمبر،اسلام آباد یونائٹیڈ کے محمد سمیع 24دوسرے اورکوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے محمد نواز23 تیسرے نمبر پر ہیں،گذشتہ سال کراچی کنگز کے سہیل خان نے 9میچوں میں 16وکٹیں لے کر سب سے زیادہ وکٹ ٹیکر بائولر رہے سہیل خان گذشتہ سال کراچی کنگز کے ساتھ تھے بہترین کارکردگی کے باوجود کوچ مکی آرتھر نے انہین ڈانٹ پلائی تھی سہیل خان اس بار لاہور قلندر کے ساتھ بہت پر عزم ہیں،،2016اور2017میں وہاب ریاض نے15.15وکٹیں حاصل کیں،پی ایس ایل میں اب تک کسی ایک اننگز میں بہترین بائولنگ کا اعزاز 16رنز کے عوض6وکٹ روی بوپارہ کے پاس ہے،اسی طرح شاہد آفریدی کی بہترین بائولنگ سات رنز کے عوض5وکٹیں اور محمد سمیع کی 8رنز دے کر 5وکٹیں ہیں، دوسرے ایڈیشن کے پہلے ہی میچ میں سپاٹ فکسنگ اسکینڈل نے پاکستانی کرکٹ حلقوں پر سکتہ جاری کر دیا تھا پہلے ایڈیشن کے ہیرو شرجیل خان اور خالد لطیف کو فوری طور پر واپس بھیج دیا گیا بعد میں محمد عرفان کا نام بھی اسی اسکینڈل میں سامنے آیا تھا،پی ایل ایس کو مزید چار چاند لگانے والے غیرملکی کھلاڑیوں میں آندر ے سیموئل بدری ،لیوک رونچی،سیم بلنگز،جین پال ڈومینی ،ایلکس ہیلز،ڈیوڈ ولی،روی بوپارہ،کولن بلنگرام،مچل جانسن،برینڈن میک کولم،کرس لن،مستفیض الرحمان،سمیت پاٹیل ،سنیل نرائن،کیمرون ڈیلپورٹ،،ڈیرن برائوو،کیران پولارڈ،کمارا سنگا کارا،نکولس پوران،عمران طاہر،کیون پیٹرسن،رلی روسو،شین واٹس،ڈیرن سیمی،تمیم اقبال،شکیب الحسن،کرس جورڈن،ڈیوین برائوو اور شامل ہیں، جبکہ سپلیمنٹری غیر ملکی کھلاڑیوں کے لئے ایلکس ہیلزس،،کولن منرو ،آئن مورگن،مچل میک کلینیگن،روز وائٹلی ،اسٹیون فن،ہرڈس ولجوئن،راشد خان(افغانستان)،آندرے فلیچر،ایوپین لوئیس کا نام فپرست میں ہے،کراچی کنگز کے 6غیر ملکی کھلاڑیوں میں سے 6کامیابی کی صورت میں پاکستان آئیں گے جبکہ انگلش کپتان آئن مورگن مصروفیت کی وجہ سے دیر سے شرکت اور جلدی پی ایس ایل سے واپس چلے جائیں گے،عمران طاہر بھی پہلے دو میچوں میں ملتان سلطان کو دستیاب نہیں ہوں گے ،پی ایس ایل تھری ایڈیشن میں سب سے کم عمر مگر ابھرتا ہوافاسٹ بائولر 17سالہ شاہین آفریدی ہے جنہوں نے ورلڈ کپ انڈر19میں بہترین بائولنگ کے ساتھ سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کروا لی سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ گھل مل چکے ہیں،پی ایس ایل تھری کی ٹراافی کی تقریب رونمائی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم دوبئی میں منعقد ہوئی جس میں چیر مین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی ،ٹیموں کے کپتان سرفراز احمد،شعیب ملک ،عماد وسیم،مصباح الحق ،اڈیرن سیمی،برینڈن میک کولم ،تمام ٹیموں کے فرنچائزرزمالکان ،ٹیم مینجرز،کوچ اور دیگر آفیشل شرکت کریں گے،اس موقع پر چیر مین نجم سیٹھی اور تمام کپتانوں نے پریس کانفرنس میں کرکٹ کی بہتری اور اعلیٰ کاکردگی کے عزم کا اظہار کیا،ننجم سیٹھی کے مطابق دو سال تک پی ایس ایل مکمل طور پر پاکستان میں ہوا کرے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

loading...