جمعرات، 1 مارچ، 2018

سینٹ الیکشن:تحریک انصاف کو شکست،آزاد امیدوار کامیاب

لاہور،اسلام آباد(نیٹ نیوز)پنجاب اسمبلی میں نہال ہاشمی کی خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ ڈاکٹر اسد اشرف 298ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار زرقا سہروردی تیمور کو صرف 38 ووٹ مل سکے۔کامیاب امیدوار نے جیتنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے جیتا ہوں لیکن اپنی جیت نواز شریف کے قدموں پر نچھاور کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کا جو بھی نظریہ ہے اس کو آگے بڑھاؤں گا۔ان کی جیت کی خبر سن کر مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'الحمدُ للّٰہ مسلم لیگ ن کے ہر ممبر نے پارٹی کو ووٹ دیا۔انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کسی کو مخاطب کیے سوال کیا کہ 'کیا ملا آپ کو جماعت کا نام اور نشان چھین کر،سوائےناکامی بدنامی و ادارے کی رسوائی کے؟دوسری جانب زرقا سہروردی نے بھی میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ ن لیگ اپنے اوچھے ہتکھنڈوں سے باز نہیں آ رہی۔انہوں نے بتایا کہ آج انتخاب کے دوران شک والے لوگوں کے ساتھ ن لیگ نے اپنے لوگ چھوڑے ہوے تھے۔انہوں نے مزید بتایا کہ رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین مولانا رحمت کے ساتھ ووٹ ڈالنے گئے جبکہ پولنگ بوتھ پر کور بھی نہیں تھے۔خیال رہے کہ نئے منتخب ہونے والے سینیٹر کی مدت تین سال ہوگی۔یاد رہے کہ گزشتہ برس مئی میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کی جانب سے منتخب ہونے والے سینیٹر نہال ہاشمی نے اپنی جذباتی تقریر میں دھمکی دی تھی کہ پاکستان کے منتخب وزیراعظم سے حساب مانگنے والوں کے لیے زمین تنگ کردی جائے گی۔لیگی سینیٹر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا تھا جب ایک روز قبل وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز پاناما پیپرز کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے دوبارہ پیش ہوئے، جہاں ان سے 5 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔وزیراعظم نواز شریف نے لیگی رہنما نہال ہاشمی کے متنازع بیان کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں اسلام آباد طلب کرلیا تھا اور ساتھ ہی نہال ہاشمی کے خلاف پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پرانضباطی کارروائی کاحکم بھی دیا تھا۔بعدِ ازاں گزشتہ برس 31 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کی جانب سے نہال ہاشمی کی بنیادی پارٹی رکنیت بھی معطل کردی گئی تھی۔وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اونگزیب نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ نہال ہاشمی سے سینیٹ کی رکنیت سے بھی استعفیٰ طلب کیا تھا۔نہال ہاشمی نے پارٹی کی رکنیت سے محروم ہونے کے بعد سینیٹ کی نشست سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا تاہم چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی جانب سے نہال ہاشمی کا استعفیٰ منظور نہیں کیا گیا تھا کہ جبکہ انہیں بحیثیت سینیٹر کام جاری رکھنے کی رولنگ دی گئی تھی۔بعدِازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نہال ہاشمی کی دھمکی آمیز تقریر کا ازخود نوٹس لیا اور معاملہ پاناما کیس عملدرآمد بینچ کے پاس بھیجنے کی ہدایت کی تھی۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نہال ہاشمی کو دھمکی آمیز تقریر اور توہینِ عدالت کیس میں ایک ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سناتے ہوئے کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 5 سال کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔2 فروری کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کی جانب سے نا اہل قرار دیئے جانے والے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی کی سینیٹ نشست خالی قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا۔

میاں برادران نے ملک لوٹ لیا:عمران،خان صاحب ڈھٹائی سے جھوٹ بولتے ہیں:شہباز،الزام نہیں لگاتا:نواز شریف

میاں برادران نے ملک لوٹ لیا:عمران،خان صاحب ڈھٹائی سے جھوٹ بولتے ہیں:شہباز،الزام نہیں لگاتا:نواز شریف
پشاور،لاہور،اسلام آباد(حرمت قلم ٹیم)ملک کے تین بڑے سیاستدان آمنے سامنے آگئے ہیں،عمران خان نے میاں برادران کو لوٹ مار کاماسٹر قرار دے دیا جبکہ میاں برادران بھی سامنے آگئے،چھوٹے میاں صاحب کا کہنا ہے کہ عمران خان ڈھٹائی سے جھوٹ بولتے ہیں جبکہ بڑے میاں نے کہا کہ مجھ میں اور عمران میں یہی فرق ہے کہ میں جھوٹ نہیں بولتا اور عمران سچ نہیں بولتے۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سینٹ الیکشن میں پیسہ چلایا جا رہا ہے لیکن ہم اقتدار میں آکر سینیٹ انتخابات کا طریقہ کار تبدیل کریں گے۔ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت نے جو کامیابیاں حاصل کیں وہ باقی حکومتوں نے 20 سال میں بھی نہیں کیں، بلین ٹری منصوبے کو کچھ عناصر کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جوکہ افسوس ناک ہے جب کہ چیف جسٹس بھی کہہ چکے کہ پورے ملک میں صرف ایک صوبے کا نظام ٹھیک ہے۔ شہباز شریف نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان 27 ارب تو کیا 27 دھیلے بھی ثابت کر دیں، قصوروار ہوا سیاست چھوڑ دوں گا۔ عمران خان نیازی صاحب ہر روز ایک نیا الزام لگاتے ہیں جن کا حقائق سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے۔ عمران خان ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ بول رہے ہیں اور قوم کو گمراہ کر رہے ہیں لیکن نوجوان نسل کی درست سمت میں رہنمائی ہمارا قومی فریضہ ہے۔مجھ پر لاہور میٹرو منصوبے پر 70 ارب روپے خرچ لی لاگت، 27 ارب روپے رشوت لینے اور پاناما کیس سے ہٹنے کیلئے انہیں 10 ارب روپے رشوت دینے کا الزام بھی لگایا تھا، اب ملتان میٹرو کے حوالے سے بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ میں نے تنگ آ کر انھیں ہرجانے کا نوٹس دیا لیکن وہ آج تک عدالت سے تاریخیں لے رہے ہیں، عدالت میں جو بھی پیشیاں ہوئیں اس میں نہ تو خان صاحب آئے، نہ ہی ان کے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے اور نہ ہی جواب داخل کیا۔عمران خان نے ماضی میں الزام لگایا کہ جاوید صادق نامی شخص میرا فرنٹ مین ہے، تاہم وہ میرے جاننے والے ہیں لیکن کوئی کمیشن نہیں لی۔ اب عمران نیازی نے دو دن پہلے فیصل سبحان نامی دیومالائی کردار کا ذکر کیا، الزام لگانے پر میں نے چیف جسٹس سے درخواست کی کہ وہ فل بنچ بنا کر چند دنوں میں فیصلہ کر دیں۔ میں قصوروار ہوں تو ہمیشہ کیلئے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لوں گا، عمران خان جھوٹ ثابت ہونے پر کسی درگاہ میں بیٹھ جائیں۔ شہباز شریف نے پی ٹی آئی چیئرمین کو چینلج کیا کہ اگر ان پر 27 ارب تو کیا 27 دھیلے کی بھی کرپشن ثابت ہو جائیں تو وہ ہمیشہ کیلئے سیاست کو خیر باد کہہ دیں گے۔جبکہ نااہل وزیراعظم نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میںبہتان تراشی، جھوٹ اور الزامات کی بارش کرنے والے آدمی نہیں اور یہی فرق مجھ میں اور عمران خان میں ہے۔عمران خان کے بنی گالا والے گھرسے متعلق خبرکا جائزہ لے رہے ہیں، عمران خان کا جعلی سرٹیفکیٹ کی بات کل سے بہت عام ہے، میں بہتان تراشی، جھوٹ اور الزامات کی بارش کرنے والا آدمی نہیں اوریہ ہی فرق مجھ میں اورعمران خان میں ہے، اورنہ ہی میں بغیر تحقیق کے ایک کان سے سن کرمیڈیا پرآکربولنے والا آدمی ہوں۔نوازشریف نے کہا کہ بابر اعوان اس گھر کو غیر قانونی کہتے تھے اورآج ان کے وکیل ہیں، اس کے بعد دیکھتے ہیں بابر اعوان کس کے وکیل ہوں گے جب کہ حتمی مشاورت کے بعد فیصلہ کروں گا۔

loading...