ہفتہ، 7 اپریل، 2018

نواز شریف کو ہر بار بچایا انہوں نے چھرا گھونپا،آصف زرداری

نواز شریف کو ہر بار بچایا انہوں نے چھرا گھونپا،آصف زرداری
لاہور(جیو نیٹ )پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہےکہ نوازشریف کو بار بار بچایا اور اس نے ہماری پیٹھ پر چھرا گھونپا۔سابق صدر آصف زرداری سے پیپلزپارٹی کے رہنما عامر حسن نے ملاقات کی جس میں پارٹی امور اور سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری نےکہا بڑی کوشش کی کہ نوازشریف ٹھیک ہوجائیں اور جمہوری سیاست کریں، ہم نےجمہوریت کی خاطر نوازشریف سے مفاہمت بھی کی لیکن اس کے باوجو وہ نہ سدھر سکے۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو بار بار بچایا اوراس نے ہماری پیٹھ پر چھرا گھونپا، وہ جمہوریت اور ملک کے لیے نہیں بلکہ اپنی ذات کے لیےسیاست کرتے ہیں۔

بعد ازاں نوابشاہ پریس کلب کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی بہت بڑی طاقت ہے لیکن کچھ لوگوں کو یہ بات سمجھ نہیں آتی۔انہوں نے مسلم لیگ ن کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے پاس عقل نہیں ہے اور انہوں نے اٹھارہویں ترمیم پر مکمل عمل نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جمہوریت کی خاطر 2013 کے انتخابات کو قبول کیا، 2013 کے آر او الیکشن نے ہمیں پنجاب میں الیکشن جیتنے نہیں دیا لیکن وقت آنے پر میاں صاحب سے جمہوری انداز میں حساب لیں گے۔سابق صدر نے کہا کہ میاں صاحب کی حکلومت ڈیڑھ سال میں ختم ہونے والی تھی لیکن ہم نے جمہوریت کو بچانے کے لیے ان کا ساتھ دیا۔آصف زرداری نے کہا کہ اگر حکومت ختم ہو جاتی تو کرسیوں کا گیم شروع ہو جاتا اس لیے نواز شریف کا ساتھ دیا لیکن میاں صاحب نے اچھا صلہ نہیں دیا۔ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کے ساتھ الیکشن میں مقابلہ ہو گا، وہ بھی اپنے گُر آزمائیں ہم بھی اپنے گر آزمائیں گے۔

ملک میں بادشاہت نہیں،کروڑوں کی بند بانٹ نہیں ہونے دینگے:چیف جسٹس

ملک میں بادشاہت نہیں،کروڑوں کی بند بانٹ نہیں ہونے دینگے:چیف جسٹس لاہور(جیو نیٹ )چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ملک میں بادشاہت نہیں اور کروڑوں کی بندر بانٹ نہیں کرنےدیں گے۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں اسپتالوں کے فضلے سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت ہوئی جس کے سلسلے میں مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے آغاز پر عدالتی کمیشن نے اپنی رپورٹ پیش کی جس میں بتایاگیا کہ چیکنگ کے دوران معلوم ہوا کئی اسپتالوں میں مکمل ڈاکٹر ہی نہیں ہیں، چیکنگ کےدوران لکڑی کی راکھ دکھائی گئی جواسپتال کےفضلے کی نہیں تھی۔کمیشن کی رپورٹ پر چیف جسٹس نے اسپتالوں میں فضلے کی تلفی کےناقص انتظامات پر خواجہ سلمان رفیق پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سنیں ذرا، آپ کے محکمہ صحت میں کیا کیا چیزیں سامنے آرہی ہیں، اس پر خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ہم بہت بہتر انتظامات کر رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے جواباً کہا کہ یہ تو آپ روز جلسوں میں بتاتے ہیں، ہمیں ہمارے سوال کا جواب دیں، فضلہ ٹھکانے لگانے والی مشینوں کی ناقص صورتحال کےبارےمیں بتائیں۔جسٹس ثاقب نثار نے مشیر صحت سے استفسار کیا کہ محکمہ صحت مکمل فلاپ ہوگیا ہے، اس کا تو ککھ بھی نہیں رہا، آپ 10 سال سے ایڈوائزر ہیں، کیا کام کرنےکی کوشش کرتےرہے ہیں؟چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب میں گائنی کی سیٹ پر کوئی اور ڈاکٹر لگا دیاجاتا ہے، پنجاب حکومت کی یہ کارکردگی رہ گئی ہے، خواجہ سلمان صاحب جو کام آپ کر نہیں سکتے وہ چھوڑ دیں۔

شلوار قمیض پہنے ڈاکٹر کے آپریشن کا نوٹس
دوران سماعت چیف جسٹس نے شلوار قمیض پہنے ڈاکٹر کے آپریشن کا نوٹس لیا اور اپنے فون پر خواجہ سلمان کو شلوار قمیض پہنے ڈاکٹر کی تصویر دکھائی۔چیف جسٹس کے تصویر دکھانے پر خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ یہ ڈاکٹر میرے ماتحت نہیں ہے۔جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ تو پھر آپ کس چیز کے وزیر ہیں؟ ایک وزیر کے پرسنل سیکریٹری کو بھی 3 لاکھ روپےمیں لگا دیا، خواجہ سلمان رفیق صاحب آپ وزیراعلیٰ سے بات کریں گے یا ہم بلائیں، ملک میں بادشاہت نہیں ہے، کروڑوں کی بندر بانٹ نہیں کرنےدیں گے۔

loading...