جمعہ، 23 فروری، 2018

پاکستان کے خلاف امریکاکوایک اورشکست

 تحریر:محمدصدیق پرہار
 وزیراعظم کے مشیربرائے قومی سلامتی امورلیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈناصرخان جنجوعہ کاایک انٹرویوکے دوران کہناتھا کہ واچ لسٹ میںنام شامل کرنے کی دھمکیوں سے پاکستان کودبائومیںڈالاجارہاہے اپنی ناکامیوںکوپاکستان سے منسوب کرنادرست نہیں۔پاکستان کوجکڑنے کی کوششوںسے دہشت گردی کے خلاف جنگ متاثرہوگی۔افغانستان کاپاکستان کے خلاف باتیںکرنادونوںممالک کے مفادمیںنہیں۔ناصرخان جنجوعہ کاکہناتھا کہ معاونت کے فریم ورک میںرہ کرامریکا اورسب سے مل کرکام کرناچاہتے ہیں۔واچ لسٹ میںنام ڈالنے جیسے ہتھکنڈے درست نہیں ہیں۔واچ لسٹ میںنام ڈالناامن کے خلاف اقدامات ہیں۔ان کاکہناتھا کہ پاکستان کوجکڑنے کی کوششوںکااثرپورے خطے پرپڑے گا۔پاکستان اپناکام خوش اسلوبی سے کررہاہے۔سینٹ کوبتایا گیا ہے کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ اوردہشت گردی کے لیے مالی معاونت کی روک تھام کے لیے کسی بھی ملک سے زیادہ اقدامات کیے ہیں۔پاکستان کوگلوبل ٹیررسٹ فنانسنگ لسٹ میں شامل کرنے کی تحریک خطرناک حرکت ہے ایساسیاسی دبائوکی وجہ سے کیاجارہا ہے۔گرے لسٹ میں شامل ہونے سے ترقیاتی کاموں کے لیے فنڈزکے حصول میں مشکلات پیش آئیں گی۔پاکستان این ایف سی ایوارڈ سے متعلق آئی ایم ایف کی رپورٹ پرعمدرآمدکرنے کاپابندنہیں ہے۔بھارتی سرپرستی میں امریکا سمیت مختلف ممالک میں پاکستان مخالف مہم چلائی جارہی ہے۔پاکستان نے اس پرشدیدردعمل کااظہارکیاہے۔امریکی قانون کے تحت اس حوالے سے مناسب قانونی کارروائی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔چیئرمین سینٹ رضاربانی کاکہناتھا کہ آئی ایم ایف ہمیں ڈکٹیٹ نہیںکرسکتاکہ ہم اپنے وسائل کس طرح کرتے ہیں۔ آئی ایم ایف کوآئین پاکستان کے آرٹیکل ۱۶۰ کاپتہ نہیں ہے۔رضاربانی کاکہناتھا کہ پاکستان کسی کی کالونی نہیں ہے کہ کوئی ہمیں ڈکٹیٹ کرے۔اسلام آبادمیں پائیدارترقی بارے میں رپورٹ کے اجراء کی تقریب سے بعدصحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمدکوکسی بین الاقوامی ایجنڈے سے جوڑنااسے شکست اورسبوتاژکرنے کے مترادف ہے۔ان انتہاپسندقوتوں کوبہانہ دینے کے مترادف ہے کہ ہمارے خلاف کارروائی امریکاکے دبائوپرکی جارہی ہے۔جب کہ ایسانہیں ہے۔اگرایسے اقدام کے ذریعے پاکستان کوکوئی پاکستان کوکوئی اقتصادی نقصان پہنچایاجاتاہے تواس کا اثر ہمارے بجٹ پرپڑے گاہم اپنے بجٹ سے ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں۔ہم اپنے بجٹ سے ہی اپنی سیکیورٹی فورسزکووسائل فراہم کررہے ہیں ۔ اگرہمارے بجٹ اوروسائل پرکسی قسم کی زدڈالی جائے گی تواس سے ہماری دہشت گردی کے خلاف صلاحیت متاثرہوگی توکیایہ ممالک دہشت گردوںکی مدد کرنا چاہتے ہیںیادہشت گردی کے خلاف جنگ کی مددکرناچاہتے ہیں۔مجھے امیدہے کہ بین الاقوامی برادری پاکستان کی قربانیوں اورکوششوںکاضروراعتراف کرے گی اورایساکوئی قدم نہیں اٹھائے گی جس سے ہمیں دہشت گردی کے خلاف اپنی کوششوںمیں رکاوٹ کاسامناکرناپڑے۔ میڈیابریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدرنورت نے میڈیانمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ پاکستان کوعالمی دہشت گردوں سے متعلق واچ لسٹ میں شامل کرنے کی تحریک پیش کی گئی ہے۔اس نے کہا کہ امریکاکوکافی عرصے سے اس بات پرتشویش ہے کہ پاکستان منی لانڈرنگ اوردہشت گردی کے حوالے سے کوتاہیاں برت رہاہے۔ اس لیے امریکاچاہتا ہے کہ پاکستان کونگرانی کی فہرست میں شامل کیاجائے۔ہیدرنورت نے کہا کہ یہ معاملہ صیغہ رازکاہے۔اس لیے اس بارے میں ابھی اورکچھ نہیںبتایاجاسکتا۔واضح رہے کہ دوروزقبل ایک اعلیٰ پاکستانی عہدیدارنے کہاتھا کہ امریکاکی جانب سے چندہفتوں قبل ایک تحریک پیش کی گئی تھی جس کے مطابق پاکستان کوعالمی دہشت گردوں سے متعلق مالیاتی واچ لسٹ میں شامل کیے جانے کاامکان ہے۔جس کی نگرانی منی لانڈرنگ پرنظررکھنے والاگروپ کرے گا۔دوسری جانب پاکستانی مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل کاکہناتھا کہ اس حوالے گفت وشنیدجاری ہے۔ہمیں امیدہے کہ ہم اس بات میںکامیاب ہوجائیں گے کہ پاکستان کوواچ لسٹ میں شامل نہ کیاجائے۔امریکاکی جانب سے پاکستان کو دہشت گردوں سے تعاون کی واچ لسٹ میںشامل کرنے کی تجویز کوامریکی تھنک ٹینک ووڈ روولسن نے یکسرمستردکردیا۔تھنک ٹینک میں شامل تین ماہرین نے واضح کہا ہے کہ پاکستان کودہشت گردوںکی فہرست میں شامل کرنے سے امریکاکی پریشانیوں میں تنزلی نہیں آئے گی۔ایسا کرنے سے امریکااسلام آبادکواپنی پالیسی میں تبدیلی کے لیے مجبورنہیں کرسکتا اورنہ ہی امریکا افغانستان میں اپنے مقاصدکے حصول میںکامیاب ہوسکے گا۔غیرملکی میڈیاکے مطابق سکول آف پبلک افیئرکے اسسٹنٹ پروفیسراسٹیفن ٹینکلنے تجزیہ پیش کیا ہے کہ پاکستان کودہشت گردوںکاسہولت کارقراردیناانتہائی خطرناک ہے۔اس طرزعمل سے خطے میں پیداکردہ امریکی صورت حال کے خاتمے کی گنجائش ختم ہو جائے گی۔ریڈیومشال کے سینئرایڈیٹردادخٹک نے بھی امریکا کی تجویزکوغیرموثرقراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرآج پاکستان کودہشت گردوںکاسہولت کار قرار دیاگیا اورکوئی تبدیلی نہ آئی توامریکاکااگلاقدم کیاہوگا۔کیاوہ مزیدبدترقدم اٹھائے گا۔واضح رہے کہ جرمنی کے شہرمیونخ میں سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمرجاویدباجوہ نے پاکستان میں دہشت گردی اورجہادکے حوالے سے مغرب میں پائی جانے والی غلط فہمیوں پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان چالیس برس قبل جوبویاگیاتھا اس کوکاٹ رہاہے۔اورسرحدکے ساتھ افغانستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں۔جب کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔آرمی چیف کاکہناتھا کہ جہادکاحکم دینے کااختیارصرف ریاست کوہے اورخودپرقابورکھنابہترین جہادہے۔جب کہ تمام مکتب فکرکے علماء نے جہادکے نام پرہونے والے نام نہادجہادکے خلاف فتویٰ دیاہے۔واشنگٹن میںبروکنگزانسٹی ٹیوشن سے منسلک ڈاکٹر مدیحہ افضال نے بھی امریکی تجویزمستردکی اورکہا کہ امریکاکواپناطرزرویہ بدلناہوگا اورپاکستان کودبائومیں لانے کے لیے چین کے ساتھ بات چیت کرنی پڑے گی تاکہ پاکستان افغانستان کے معاملے میںامریکاکی سنے اوریقینا وہ توجہ دے گا۔مدیحہ افضال نے کہا کہ واشنگٹن کوپاکستانیوں سے متعلق اپنانقطہ نظردرست کرنے کی ضرورت ہے۔گلوبل سروے کے مطابق نواسی فیصدپاکستانی اسلام کے نام پرعام شہریوںکے قتل وغارت گری کوقبول نہیںکرتے۔دادخٹک نے اس تاثر کو رد کیا کہ اسلام آبادمیں پاکستان کے خلاف قبائلیوں نے احتجاج کیا۔انہوںنے واضح کیا کہ وہ احتجاج پاکستان مخالف نہیں تھا بلکہ حکومت کے خلاف تھا جس میں لاپتہ افرادکی بازیابی اورفوجی چیک پوسٹوںکوختم کرنے کامطالبہ کیاگیا۔دادخٹک نے افغانستان کے پڑوسی ممالک اورعالمی کمیونٹی پرالزام عائدکیا کہ ان کی جدوجہد انفرادی برائیوں کے لیے ہے نہ کہ طالبان کوشکست دینے کے لیے۔اسٹیفن ٹینکل نے امریکاکی جانب سے پاکستان کی عسکری امدادروکنے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ امدادروکنے سے امریکاانتہائی مخالف سمت کھڑاہوجائے گا پھرجب امریکاکودوبارہ پاکستان سے رابطہ کرنے کی ضرورت پڑے گی تب اس کے لیے پریشانی دگنی ہوگی۔وفاقی وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کودہشت گرد تنظیموں کے مالی معاملات پرکڑی نظررکھنے اوران کی مالی معاونت روکنے میںناکام رہنے یااس سلسلے میں عدم تعاون کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کرنے پراتفاق رائے نہیںہوسکاہے۔ خواجہ آصف کاکہناتھا کہ ان کی کوششیں رنگ لے آئی ہیں اورامریکاکی جانب سے پیش کی جانے والی قراردادپراتفاق رائے نہیں ہو سکا ۔ خواجہ آصف کے پیغام میںبتایاگیا ہے کہ پیرس اجلاس میں اس حوالے سے تین ماہ کی مہلت تجویزکی گئی ہے اورایشیاپیسفک گروپ سے ایک اوررپورٹ مانگی جائے گی جس پرجون میں دوبارہ غورہوگا۔خواجہ آصف نے اس حوالے سے پاکستان کی حمایت کرنے والے دوست ممالک کی حمایت کاشکریہ بھی اداکیا۔تاہم جب امریکی محکمہ خارجہ کی بریفنگ کے دوران ترجمان ہیدرنوریٹ سے اس بارے سوال کیاگیا تھا تواس کاکہناتھا کہ وہ اس کی تصدیق نہیںکرسکتیں۔کیونکہ حتمی فیصلہ اس ہفتے کے اختتام تک متوقع ہے اوراس سے پہلے نہیںبتاسکتی کہ یہ فیصلہ کیاہوسکتاہے۔ترجمان کایہ بھی کہناتھا کہ اس کے پاس اس بات کی کوئی مصدقہ اطلاع نہیں کہ کوئی فیصلہ وقت سے پہلے کیاگیا ہے ۔اس سوال پرکہ خواجہ آصف کی ٹویٹ سے بظاہریہ لگتا ہے کہ کم ازکم تین ممالک امریکاکی قراردادکی مخالفت کر رہے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ دہشت گردوںکی مالی معاونت کے معاملے پرپاکستان کے ساتھ امریکاکاموقف بالکل واضح رہا ہے۔ پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس میں پاکستان پردہشت گردی کالیبل لگانے کامعاملہ تین ماہ کے لیے موخرہونے کوماہرین نے خوش خبری قراردے دیا۔پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میںپاکستان پر دہشت گردی کالیبل لگانے کی امریکی کوششیںناکام ہونے پرماہرین نے خوشی کااظہارکیاہے۔ماہرمالیاتی امور اسد رضوی کہتے ہیں کہ تین ماہ مختصرعرصہ ہے جس میں پاکستان کوبہت کچھ کرناہوگا۔معاشی تجزیہ نگارشبرزیدی کہتے ہیں کہ ڈیڑھ ماہ کے دوران قوانین میں موجود خامیوں کودورکرنے کی کوشش کی جائے گی۔سابق سفارتکارنجم الدین شیخ نے کہا کہ اس معاملے پرفوری قانون سازی کی ضرورت ہے کیوں کہ تین ماہ کے وقفے کے دوران الیکشن قریب آجائیں گے۔ 
 پاکستان کے خلاف امریکاکوایک بارشکست کاسامناکرناپڑاہے۔وہ افغانستان میں اپنی ناکامی کابدلہ پاکستان سے لینے کی مسلسل کوششیں کررہا ہے۔وہ مختلف حربوں اورطریقوں سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ افغانستان میں امریکاکوناکامی پاکستان کی وجہ سے ہورہی ہے۔پاکستان کودہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے ممالک کی نگرانی کی فہرست میں شامل کرنے کی امریکی کوششوں کامقصداس بات کے علاوہ اورکوئی نہیں ہے کہ امریکاکسی نہ کسی طرح یہ ثابت کرنے میںکامیاب ہوسکے کہ پاکستان دہشت گردوںکی مالی معاونت کرتاہے۔ اس لیے امریکاابھی تک افغانستان میںناکام ہے۔پاکستان دہشت گردوںکی مالی معاونت نہ کرتاتوامریکاافغانستان میںناکام نہ ہوتا۔پیرس اجلاس میں پاکستان کودہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کرنے کے بارے میں اتفاق رائے نہ ہونے پرپاکستان کے خلاف امریکہ اوراس کے پاکستان مخالف منصوبوں کوایک بارپھرشکست ہوئی ہے۔ پاکستان کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے ممالک کی نگرانی کی فہرست میں شامل کرنے کے امریکی تھنک ٹینک بھی خلاف ہیں۔ امریکی تھنک ٹینک صرف اورصرف اس لیے مخالفت کررہا ہے کہ ایساکرنے سے امریکاکی مشکلات میں اوراضافہ ہوجائے گا۔اس کی پریشانیاںمزیدبڑھ جائیں گی۔پاکستان آئندہ کبھی بھی امریکاسے کوئی تعاون نہیںکرے گا اورنہ ہی وہ کسی دبائویالالچ میں آئے گا۔ معاملہ اگرچہ تین ماہ کے لیے ہی موخرہواہے تاہم امریکاکی قراردادپراتفاق رائے نہ ہوسکنا اس بات کاواضح ثبوت ہے کہ دنیااب امریکاکے عزائم کوسمجھناشروع ہوگئی ہے۔اب وہ دورنہیں رہاجب امریکاجوکہتاتھا دنیامان لیتی تھی اور جو کہتا تھا دنیاوہی کرتی تھی۔دہشت گردوںکی مالی معاونت کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں سب سے پہلے امریکاکوہی شامل کیاجاناچاہیے۔ 

پی ایس ایل جادو کے سحر نے سب کو جکڑ لیا

 پی ایس ایل جادو کے سحر نے سب کو جکڑ لیا پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیر اہتمام پی ایس ایل کا تیسرا ایڈیشن جمعرات کودوبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں شروع ہورہا ہے ،ہر گذرتے دن کے ساتھ شائقین کا جوش و جذبہ عروج پر پہنچ چکا ہے جس کے جادو کے سحر نے پوری قوم کے علاوہ دنیا بھر میں کرکٹ کے دیوانوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیا ہے،پی ایس ایل کی مقبولیت اتنی ہو چکی ہے کہ اب شائقین سارا سال اس کا انتظار کرنے لگے ہیں اور یہ پاکستان میں کھیلوں کا سب سے بڑا ایونٹ بن چکا ہے جو نہ صرف نئے ٹیلنٹ کو پروان چڑھا رہا ہے بلکہ انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے لئے ثابت ہو رہا ہے،گذشتہ ایڈیشنزکی طرح اس بار بھی تمام ٹیموں نے اپنے اپنے نام کی تھیم پر آفیشل گانے بنا کر اپنے مداحوں کو پر جوش اور کھلاڑیوںکا جوش جذبہ بڑھانے کا کام شروع کر رکھا ہے ،اس سال پانچ کی بجائے چھٹی ٹیم ملتان سلطان کی وجہ سے مقابلے مزیدجاندار ہوں گے، پی ایس ایل کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب جو رات آٹھ بجے شروع ہو گی جس میںایک بار پھر پاکستان کے ٹاپ ٹرینڈ گلوکار علی ظفر کے ساتھ فوک گلوکارہ عابدہ پروین ،امریکی پاپ سنگر جیسن ڈیرینولا اور شہزاد رائے اپنی آوزوںکا جادو جگائیں گے اس کے علاوہ اس تقریب میں شاندار تقریب میں آتش بازی سمیت کئی دلچسپ پروگرام شامل ہیں علی ظفر نے پی ایس ایل 1میں ریگے گلوکار شان پال اورپی ایس ایل 2میںمعروف انگلش گلوکارشیگی نے افتتاحی تقاریب کا چار چاند لگائے تھے ،پہلا میچ رات دس بجے دفاعی چیمپئین پشاورزلمی اور پی ایس ایل کا پہلی مرتبہ حصہ بننے والی ٹیم ملتان سلطان کے مابین کھیلاگیا،پی ایس تھری کے تیسرے ایڈیشن جس میں مجموعی طور پر34میچز جو دوبئی ،شارجہ ،لاہور اور(فائنل) کراچی میںکھیلے جائیں گے کی تیاریاں اکتوبر میں شروع ہو گئی تھیں کھلاڑیوں کی ڈارفٹنگ کے بعد پی سی بی کو یہ خطرہ لاحق ہو گیا تھاکہ فرنچائزرز کوسپانسرز نہ ملنے پرمالی بحران کا سامنا ہے تاہم بعد میں وہ خدشہ ٹل گیا، کوئٹہ گلیڈیٹرز کے علاوہ تمام فرنچائزرز کے ذمہ گذشتہ واجبات بھی تھے اور کوئٹہ گلیڈیٹرز واحد ٹیم ہے جس نے 2016میں ہی اپنے تمام واجبات کلیئر کر دئے تھے یہ ٹیم معروف کاروباری ٹائیکون ندیم عمر کی ملکیت ہے،،ہم یہ مسئلہ حل ہوا تو فرنچائزرز نے ہائی فائل تقریبات کا آغاز کیا جو کھلاڑیوں کی دوبئی روانگی تک جاری رہا اس وجہ سے پاکستان سپر لیگ کا ماحول مزید سحر انگیز ہوتا چا گیا،لاہور میں دو اورکراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں فائنل کی تیاریاں بھی آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں ،سیکیورٹی کے لئے فل ڈریس ریہرسل ہو چکی ہے، آئی سی سی کے سیکیورٹی مبصرین کی ٹیم ریگ ڈیکاس کی سربراہی میں دورہ مکمل اور مطمئن ہو کر واپس جا چکے ہیںاس ریہرسل میں 10کے قریب اہلکاروں نے حصہ لیا تھا فائنل کی سیکیورٹی پولیس،رینجرز کے علاوہ فوج کے سپرد بھی کی جا چکی ہے،،پی ایس ایل کی تمام ٹیمیں دوبئی پہنچ کر آئی سی سی کی کرکٹ اکیڈمی میں بھرپور پریکٹس جاری رکھے ہوئے ہیں،غیر ملکی کھلاڑی بھی اپنی اپنی ٹیموں کو جوائن کر چکے ہیں،توقع کی جا رہی ہے کہ پاکستان سپر لیگ اپنی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے باعث آئندہ ایڈیشن تک آئی پی ایل کے بعد دوسری بڑی اور دلچسپ کرکٹ لیگ کا روپ دھار لے گی کیونکہ یہ پی ایس ایل عالمی حیثیت حاصل کر چکی ہے پر عزم اور با صلاحیت کھلاڑیوں کو میدان میں دیکھنے کے لئے جہاں ہر کوئی بے چین ہے وہیں اس سے ماضی میں حسن علی،فخر زمان،عماد وسیم،محمد نوازاور انڈر19کے کپتان حسان خان ۔۔کی طرح اس بار بھی نئے سٹارز ابھریں گے،پی ایس ایل کے پہلے دونوں ایڈیشنز میں پانچ پانچ ٹیموں نے حصہ لیا تھا اس بار ملتان سلطان کو شامل کیا گیا ہے،پی ایس ایل کے اس ایڈیشن میں شامل ٹیمیں پشاور زلمی ،کوئٹہ گلیڈیٹرز،اسلام آباد یونائیٹڈ،لاہور قلندر ،کراچی کنگز اور ملتان سلطان کی ٹیمیں پلے آف گروپ سے پہلے گروپ کی سطع پر دو دو میچ کھیلیں گی جہاں سے چار ٹیمیں اگلے مرحلے میں چلی جائیں گی، پی ایس ایل انتظامیہ نے ٹیم کے چنائو کے لئے پلاٹینئیم ،گولڈ ،سلور ،ایمرجنگ کھلاڑیوں میں سے انتخاب کے بعد دیگر کھلاڑیوں کا انتخاب کیا،پی ایس ایل کے اس ایڈیشن میں حصہ لینے والوں غیر ملکی کھلاڑیوں کا تعلق ویسٹ انڈیز،سری لنکا،بنگلہ دیش،نیوزی لینڈ ،آسٹریلیا ،افغانستان اور برطانیہ سے ہے،غیر ملکی کھلاڑیوں سب سے زیادہ کا تعلق ویسٹ انڈیز سے ہے، اس پی ایس ایل میں گیارہ میچز ڈے اینڈ نائٹ کھیلے جائیں گے ،جس روز صرف ایک میچ ہو گا وہ پاکستانی وقت کے مطابق رات نو بجے اور جب دو میچ کھیلیں جائیں گے تب پہلا میچ 4.30اور دوسرا میچ رات 9بجے کھیلا جا ئے گا،سب سے پہلے 26 فروری تک دوبئی ،28فروری سے 4مارچ تک شارجہ ،6مارچ سے11مارچ تک دوبئی،13سے16مارچ تک شارجہ ،18مارچ کو پہلا پلے آف میچ دوبئی،20اور21مارچ کو لاہور میں دو میچ جبکہ 25کو کراچی میں فائنل اور اختتامی تقریب کا انعقاد ہو گا،دوبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں شائقین کی گنجائش 30ہزار،شارجہ میں 15ہزار،قذافی سٹیڈیم لاہور میں 27ہزار جبکہ نیشنل سٹیڈیم کراچی میں یہ تعداد34228ہے،پی ایس کے سابق دو ایڈیشنز میں سب سے زیادہ21 میچ کھیلنے کااعزاز دفاعی چیمپئین پشاور زلمی کو حاصل ہے سب سے زیادہ فتوحات 12 بھی اسی ٹیم نے حاصل کی 8میں ہاری جبکہ ایک بلا نتیجہ رہااس کی کامیبابی کا تناسب60فیصد رہا،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم اب تک پی ایس ایل کے20میچ کھیل کر اسلام آباد یونائٹیڈ کے ساتھ مشترکہ طور پر زیادہ میچ کھیلنے والی ٹیموں میں دوسرے نمبر پر ہے جس کی کامیابی کا تناسب 63.15فیصد ہے جو پی ایس ایل کی تمام ٹیموں سے زیادہ ہے اس نے سب سے کم سات میچ ہارے جبکہ اس کا بھی ایک میچ بلا نتیجہ رہا حالانکہ اس ٹیم کو فائنل لاہور میں منعقد ہونے پر اہم انٹرنیشنل کھلاڑیوں سے مھروم ہونا پڑا تھا،اسلام آباد یونائٹیڈ نے 20میچ کھیل کر 9میں 55فیصد کے تناسب سے کامیابی حاصل کی ،کراچی کنگر نے 19میچ کھیل کر سات جیتی اور 12میں شکست سے دوچار ہوئی اس کی کامیابی کا تناسب صرف36.89فیصد ہے گذشتہ دونوں ایڈیشننز میں کراچی کنگز نے سب سے زیادہ میچ ہارے،سب سے کم میچ لاہور قلندر کے حصہ میں آئے وہ اب تک پی ایس ایل کے 16میچ کھیل سکی ہے جس میں صرف پانچ میں وہ سرخرو ہوئی اور 11میں ہار اس کا مقدر بنی،کسی ایک میچ میں سب سے بڑا ٹوٹل 202رنز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا اور سب سے کم مجموعہ لاہور قلندر کا ہے وہ پشاور زلمی کے خلاف کھیلتے ہوئے صرف59 رنز بنا پائی تھی ،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے احمد شہزاد532رنز کے ساتھ ٹاپ پر ہیں دوسرے نمبر پر پشاور زلمی کے کامران اکمل 504رنز،لاہور قلندر کے عمر اکمل نے15میچ کھیل کر 499سکور کے ساتھ تیسرے نمبر پرہیں جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کیون پیٹرسن18میچوں میں456اور کراچی کنگز کے روی بوپارہ بھی18ہی میچوں میں 448رنز بنا بیٹسمینوں کی فہرست میں نمایاں ہیں،پشاور زلمی کے کامران اکمل نے گذشتہ ایڈیشن2017میںسب سے زیادہ 353رنز بنانے کا اعزاز حاصل کیا جبکہ2016میں یہی اعزاز ان کے بھائی عمر اکمل نے 325رنز بنا کر حاصل کیا تھا،پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن میں سپاٹ فکسنگ میں ملوث شرجیل خان نے کسی ایک اننگز میں62 گیندوں پر117رنز کی شاندارباری کھیلی جبکہ دوسرے ایڈیشن میں کامران اکمل نے65گیندوں پر 104رنز بنائے،دونوں ایڈیشنز میں عمر اکمل نے 11اننگز میں سب سے زیادہ 25چھکے لگائے ہیں،شاہد آفریدی پی ایس ایل میں سب سے زیادہ سٹرائیک ریٹ168.15رکھتے ہیں،بائولنگ کے شعبہ میں پشاور زلمی کے وہاب ریاض19میچوں میں 30وکٹیں لے کر پہلے نمبر،اسلام آباد یونائٹیڈ کے محمد سمیع 24دوسرے اورکوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے محمد نواز23 تیسرے نمبر پر ہیں،گذشتہ سال کراچی کنگز کے سہیل خان نے 9میچوں میں 16وکٹیں لے کر سب سے زیادہ وکٹ ٹیکر بائولر رہے سہیل خان گذشتہ سال کراچی کنگز کے ساتھ تھے بہترین کارکردگی کے باوجود کوچ مکی آرتھر نے انہین ڈانٹ پلائی تھی سہیل خان اس بار لاہور قلندر کے ساتھ بہت پر عزم ہیں،،2016اور2017میں وہاب ریاض نے15.15وکٹیں حاصل کیں،پی ایس ایل میں اب تک کسی ایک اننگز میں بہترین بائولنگ کا اعزاز 16رنز کے عوض6وکٹ روی بوپارہ کے پاس ہے،اسی طرح شاہد آفریدی کی بہترین بائولنگ سات رنز کے عوض5وکٹیں اور محمد سمیع کی 8رنز دے کر 5وکٹیں ہیں، دوسرے ایڈیشن کے پہلے ہی میچ میں سپاٹ فکسنگ اسکینڈل نے پاکستانی کرکٹ حلقوں پر سکتہ جاری کر دیا تھا پہلے ایڈیشن کے ہیرو شرجیل خان اور خالد لطیف کو فوری طور پر واپس بھیج دیا گیا بعد میں محمد عرفان کا نام بھی اسی اسکینڈل میں سامنے آیا تھا،پی ایل ایس کو مزید چار چاند لگانے والے غیرملکی کھلاڑیوں میں آندر ے سیموئل بدری ،لیوک رونچی،سیم بلنگز،جین پال ڈومینی ،ایلکس ہیلز،ڈیوڈ ولی،روی بوپارہ،کولن بلنگرام،مچل جانسن،برینڈن میک کولم،کرس لن،مستفیض الرحمان،سمیت پاٹیل ،سنیل نرائن،کیمرون ڈیلپورٹ،،ڈیرن برائوو،کیران پولارڈ،کمارا سنگا کارا،نکولس پوران،عمران طاہر،کیون پیٹرسن،رلی روسو،شین واٹس،ڈیرن سیمی،تمیم اقبال،شکیب الحسن،کرس جورڈن،ڈیوین برائوو اور شامل ہیں، جبکہ سپلیمنٹری غیر ملکی کھلاڑیوں کے لئے ایلکس ہیلزس،،کولن منرو ،آئن مورگن،مچل میک کلینیگن،روز وائٹلی ،اسٹیون فن،ہرڈس ولجوئن،راشد خان(افغانستان)،آندرے فلیچر،ایوپین لوئیس کا نام فپرست میں ہے،کراچی کنگز کے 6غیر ملکی کھلاڑیوں میں سے 6کامیابی کی صورت میں پاکستان آئیں گے جبکہ انگلش کپتان آئن مورگن مصروفیت کی وجہ سے دیر سے شرکت اور جلدی پی ایس ایل سے واپس چلے جائیں گے،عمران طاہر بھی پہلے دو میچوں میں ملتان سلطان کو دستیاب نہیں ہوں گے ،پی ایس ایل تھری ایڈیشن میں سب سے کم عمر مگر ابھرتا ہوافاسٹ بائولر 17سالہ شاہین آفریدی ہے جنہوں نے ورلڈ کپ انڈر19میں بہترین بائولنگ کے ساتھ سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کروا لی سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ گھل مل چکے ہیں،پی ایس ایل تھری کی ٹراافی کی تقریب رونمائی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم دوبئی میں منعقد ہوئی جس میں چیر مین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی ،ٹیموں کے کپتان سرفراز احمد،شعیب ملک ،عماد وسیم،مصباح الحق ،اڈیرن سیمی،برینڈن میک کولم ،تمام ٹیموں کے فرنچائزرزمالکان ،ٹیم مینجرز،کوچ اور دیگر آفیشل شرکت کریں گے،اس موقع پر چیر مین نجم سیٹھی اور تمام کپتانوں نے پریس کانفرنس میں کرکٹ کی بہتری اور اعلیٰ کاکردگی کے عزم کا اظہار کیا،ننجم سیٹھی کے مطابق دو سال تک پی ایس ایل مکمل طور پر پاکستان میں ہوا کرے گی۔

loading...